وحدت نیوز (سکردو) عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے سربراہ مولانا سلطان رئیس اپنے وفد کے ہمراہ اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت کے خلاف جاری احتجاجی تحریک کے سلسلے میں بلتستان پہنچ گئے۔ انہوں نے وفد کے ہمراہ بلتستان میں آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کے ساتھ مشرکہ اجلاس میں شرکت کی۔ آل پارٹیز ایکشن کمیٹی بلتستان میں شیعہ علماء کونسل، مجلس وحدت مسلمین،پاکستان تحریک انصاف،پاکستان پیپلز پارٹی،پاکستان مسلم لیگ قاف،منزلز ایسو سی ایشن،سول سوسائٹی،بلتستان باراور بلتستان یوتھ الائنس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلا س میں آل پارٹیز ایکشن کمیٹی بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی نے پندرہ اگست کو عوامی ایکشن کمیٹی کی کامیاب ہڑتال پر انہیں مبارکبادی دی اور بلتستان آمد پر نکا خیر مقدم کیا۔ ایکشن کمیٹی کے مشترکہ اجلاس میں چارٹر آف ڈیمانڈ پر غور کیا اور دو سال قبل منظور شدہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد نہ ہونے اور منظور شدہ مطالبات کو دوبارہ مستر د کرنے پر تشویش کا اظہار کیا اور اسے حکومت کی جانب سے خیانت قرار دی۔ اجلاس میں اکنامک کوریڈور میں گلگت بلتستان کو نظر انداز کرنے پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان اقتصادی راہداری میں متناسب حصہ دینے کے ساتھ ساتھ چارٹر آف ڈیمانڈ کے دیگر شقوں کو بھی تسلیم کیا جائے۔ مشترکہ اجلاس میں عوام ایکشن کمیٹی کے اقدام پر بھر پور تائید اور حمایت کرتے ہوئے آل پارٹیز ایکشن کمیٹی بلتستان کے رکن جماعتوں نے نمائندوں نے واضح کیا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے جو بھی اقدام اٹھایا جا ئے اسکی بھر پور تائید کی جائے گی اور ساتھ دیا جائے۔ اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کیلئے مشترکہ طور پر سخت ترین اقدامات اٹھایا جائے گا۔ گندم کی مقدار کو کم کرنے اور قیمتوں کو بڑھانے نہیں دیا جائے گا، گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر، کرگل لداخ روڈ کی تعمیر، منرل پالیسی میں تبدیلی،اکنامک کوریڈو میں حصہ اور دیگر ایشوز کے حل تک تحریک کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔