وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ مرزا یوسف حسین کو جلد رہا نہیں کیا گیا تو گلگت بلتستان میں سندھ حکومت کے خلاف احتجاج کیا جائے، انکا جرم دہشتگردوں کی مخالفت کرنا ہے، ان پر کئی مرتبہ دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ دہشتگرد انکے جانی دشمن ہیں لیکن سندھ حکومت نے جس طرح کا سلوک ان سے کیا ہوا ہے وہ بھی شرمناک عمل ہے۔ اس ضعیفی میں اور بیماری کی حالت میں پس زندان کرنا اور ضمانت دینے میں کوتاہی برتنا قابل مذمت ہے۔ آغا علی رضوی نے کہاکہ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے رہنماء بتائیں کی سندھ حکومت کو علامہ مرزا یوسف سے کیا دشمنی ہے۔ نواز حکومت سے کچھ بھی بعید نہیں لیکن جمہوریت کا نعرہ لگانے والی جماعت کے اس رویے کو کیا سمجھا جائے۔ یوں تو گلگت بلتستان بلخصوص بلتستان کے لیے شیخ مرزا یوسف حسین اور انکے پدر محترم محروم شیخ غلام محمد کی ناقابل فراموش خدمات ہیں۔ علامہ شیخ غلام محمد اگر اجازت نہ دیتے تو پیپلز پارٹی ماضی میں جی بی میں قدم نہیں رکھ سکتی ۔ گلگت بلتستان میں پہلی بار پیپلز پارٹی کو بھٹو کے دور میں سیاسی سرگرمی کرنے کی اجازت اپنی سرپرستی میں دی تھی کیا ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے کو اس بات پر دکھ ہے۔ سندھ کی حکومت علامہ مرزا یوسف کو فوری طور پر رہا کرے ورنہ بلتستان میں سندھ حکومت کے اس ظالمانہ کارروائی کے خلاف احتجاج کیا جائے گا احتجاج میں بلتستان کے عوام سندھ حکومت اور حکمران جماعت کے رہنماوں کے نواز شریف طرز کے طور طریقوں پر آواز اٹھا ئی جائے گی۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ بلتستان کے جیالے بھی علامہ مرزا یوسف کی خدمات کے معترف ہیں اور ہم سے رابطے میں ہم نے انکو پیغام دیا ہے کہ ان کی شخصیت کے معترف ہیں اپنی قیادت اور حکومت سندھ کو نواز شریف طرز کے عمل سے باز رہنے کو کہیں ورنہ بلتستان بھر میں علامہ مرزا یوسف کی رہائی کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز ہوگا اور ون پوائنٹ ایجنڈے پر ہی تحریک چلے گی۔