وحدت نیوز(گلگت) حکومت ایک با ر پھر گلگت بلتستان کے عوام پر ٹیکس کا بم گرانے کی کوشش کررہی ہے۔خطے کے عوام نے کسی بھی قسم کے ٹیکس کو مسترد کردیا ہے اگر حکومت باز نہ آئی تو ترمیمی ٹیکس ایکٹ کو نافذ کرنے کی کوشش کی تو عوام کی طاقت سے بھونچال برپا کریں گے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان میں ٹیکس لاگو کرنا چاہتی ہے تو پہلے خطے کے عوام کے ستر سال سے غصب شدہ حقوق کا ازالہ کرے بصورت دیگر ٹیکس لاگو کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔انہوں نے کہا کہ آئینی حیثیت کے تعین کے بغیر FBR سمیت کسی بھی ادارے کا غیر آئینی خطے میں کام کرنے کا کوئی جواز نہیں۔گلگت بلتستان کے عوام نے آئینی حقوق کے بغیر کسی بھی قسم کا ٹیکس ادانہ کرنے کا تہیہ کررکھا ہے ،ٹیکس کے خلاف عوامی ریفرنڈم حکومت خودا پنی آنکھوں سے دیکھ چکی ہے۔حکومت کا ترمیمی ایکٹ صرف علاقے میں ہڑتالوں کا سلسلہ شروع کروانے کے علاوہ کچھ نہیں اور یہ حکمرانوں کی ناعاقبت اندیشی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں جو بھی خطے متنازعہ ہیں ان علاقوں کے عوام پر کسی قسم کے ٹیکس لاگو نہیں اور اگر حکومت نے گلگت بلتستان کے عوام پر ٹیکس لاگو کیا تو یہ انٹرنیشنل لاء کے خلاف ہوگا۔لہٰذا حکومت ٹیکس لینے کا خواب چھوڑ دے یا پھر گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا تعین کرکے علاقے کے عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا کرے۔۷