وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی عدالت نے حکومتی ایما پر ہمارے مذہبی قائدین اور جید علما کی تصاویر اخبارات میں شائع کروا کر اور انہیں مفرور ظاہر کرکے نہ صرف نون لیگ کے خلاف نفرت میں اضافہ کیا ہے بلکہ حکومتی تنگ نظری اور ذہنی پسماندگی کو بھی واضح کر دیا ہے۔اس طرح کے انتقامی حربے ایم ڈبلیو ایم کی مقبولیت اور سیاسی ساکھ پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔ ہمارے تمام تنظیمی مسؤلین بشمول شیخ نیئر عباس مصطفوی اور شیخ بلال سمائری کے اس وقت ہماری جاری انتخابی مہم میں شریک ہیں اور ایم ڈبلیو ایم کے تمام اجتماعات میں اپنے خطابات کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کے لیے مفرور کا لفظ استعمال کے کے مکتب تشیع کے جذبات کو مجروح کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف سانحہ ماڈل ٹاون میں 15 افراد کے قتل میں مطلوب ہیں اور ان کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر درج ہے لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی جبکہ دہشت گردی کے خلاف افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی اور یمن کے معاملے پر آزاد خارجہ پالیسی اور پارلیمنٹ کے فیصلے کی تائید میں نکلنے والی ریلی کے شرکاء کے خلاف ایف آئی درج کیے جانا حکومتی بدنیتی اور ریاستی جبر کو ظاہر کرتا ہے۔
ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ یہ ایف آئی آر خالصتاََ سیاسی مقاصد کے حصول اور دباو کے روایتی ہتھکنڈے کو استعمال کرنے کے لیے کاٹی گئی ہے جس کے خلاف ہمیں ہر طرح کی قانونی چارہ جوئی کا حق حاصل ہے۔ آئین پاکستان کے تحت تفویض کردہ اختیارات کے بےلگام استعمال کی اس سے بڑھ کر اور کیا مثال ہوگی کہ گلگت بلتستان کے مرکزی رہنما عارف حسین قنبری کے گرفتار ہوئے ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک ان کا چالان نہیں پیش کیا گیا، قانون و انصاف کے ادارے اس ریاستی جبر کے خلاف متعلقہ افراد سے باز پرس کیوں نہیں کرتے۔ عدلیہ سے عوام کا اعتماد اٹھنے کا بنیادی سبب عدالتی فیصلوں پر سیاسی دباو کا اثر انداز ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پورے گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کی سیاسی حیثیت سب سے زیادہ مضبوط ہے یہی وجہ ہے کہ ملک کی تقریباً تمام بڑی سیاسی پارٹیوں کے اکابرین ہم سے رابطہ کر رہے ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ واضح کر دیا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کی کسی بھی نشست سے دستبردار نہیں ہو رہی۔ ایم ڈبلیو ایم نے گلگت بلتستان میں مسلکی سیاست کو مسترد کر کے مذہبی ہم آہنگی کی سیاست کی بنیاد رکھ دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں شیعہ سنی افراد کی بلاتخصیص حمایت حاصل ہے اس سلسلے میں سنی اتحاد کونسل کے مرکزی رہنما صاحبزادہ حامد رضا ہماری انتخابی مہم کا حصہ بننے کے لیے اگلے ہفتہ سکردو پہنچ رہے ہیں، ہماری منظم انتخابی مہم بھرپور طریقے سے جاری ہے ہم پورے حوصلے و عزم کے ساتھ میدان میں اترے ہیں اور انشا اللہ سرخرو ہو کر نکلیں گے۔