وحدت نیوز(گلگت) دہشت گردوں اور قاتلوں سے چشم پوشی کرنے سے علاقے میں امن کا قیام صرف ایک خواب ہے۔شاہراہ قراقرم پر بیگناہ انسانی جانوں سے خون کی ہولی کھیلنے والے درندوں کی پھانسی سے ہی انصا ف کاتقاضہ پورا ہوگا اور علاقے میں امن قائم ہوگا۔کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ ہم امن کے بدلے شاہراقراقرم پر ہونے والی دہشت گردی سے چشم پوشی کریں گے۔ دہشت گردوں کی گرفتاری کے مطالبے سے دہشت گردوں کی سپورٹ کرنے والوں کی بے چینی کا شدید لازمی امر ہے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم روز اول سے دہشت گردوں کی علی الاعلان مذمت کرتے رہے ہیں ہمیں کسی دہشت گرد سے کوئی ہمدردی تھی،ہے اور نہ رہے گی اور نہ ہی کسی دہشت گرد کو آج تک سپورٹ کیا ہے۔گلگت بلتستان میں کچھ عناصرنے دہشت گردوں کی پشت پناہی کیلئے کمر کسی ہوئی ہے اور یہی عناصر گلگت بلتستان میں کبھی طالبان کی حمایت میں بیانات دے رہے ہیں تو کبھی داعش کی حمایت میں شہر میں وال چاکنگ کروارہے ہیں۔ حکومت ایسے عناصر کی نگرانی کرے جن کے بالواسطہ یا بلاواسطہ دہشت گردوں کے ساتھ تعلقات استوار ہیں۔مئی 1988 میں گلگت بلتستان میں قتل و غارت کا جو بازار گرم کیا گیااور انہی عناصر نے قاتلوں کی مذمت میں آج تک ایک بیان جاری نہیں کیا بلکہ قاتلو ں کی حمایت میں کمر بستہ ہوگئے۔انہوں نے فورس کمانڈر سے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان کے امن کو سبوتاژ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کریں اور دہشت گردوں اور ان کی حمایت کرنے والوں کو بے نقاب کریں۔