وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نےاسکردومیں کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں وزیر اعظم نواز شریف نے براہ راست مداخلت کی راہ اختیار کر لی ہے۔وہ انتخابی عمل پر ریاستی ادراوں کے ذریعے اثر انداز ہورہے ہیں جو سراسر دھاندلی اور ہماری انتخابی مہم کو ثبوتاژ کرنے کی ایک مذموم سازش ہے۔ملک میں دھاندلی کے ذریعے برسراقتدار آنے والی حکومت اب گلگت بلتستان کے عوامی مینڈنیٹ پر بھی ڈاکہ ڈالنا چاہتی ہے۔ مسلم لیگ نون ریاستی اداروں کو بطور ہتھیار استعمال کرنا چھوڑ دے ورنہ اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔ہم اصولوں کی سیاست کے قائل ہیں اور اپنے آئینی و قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے سیاسی جدوجہد میں مگن ہیں جب کہ نواز شریف کی حکومت اپنے روایتی انتقامی ہتھکنڈوں پر اُتر آئی ہے جوقطعی ناقابل برداشت ہے ۔ کوئی بھی اس مغالطے میں نہ رہے کہ وہ مجلس وحدت مسلمین کے اراکین کو عدالتی دباو یا پولیس گردی کے ذریعے خوفزدہ کر لے گا ۔ہماری جماعت گلگت بلتستان کی سب سے بڑی سیاسی و مذہبی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے جسے اکثریتی عوامی طاقت کی بھرپورتائید حاصل ہے۔مسلم لیگ کی حکومت ہماری اس مقبولیت سے خائف ہو کر ایسے بوکھلائے ہوئے اقدام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا وزیر اعظم کو چاہیے کہ وہ اپنی تمام تر توجہ قومی سلامتی کے امور پر مرکوکز رکھیں تاکہ سانحہ صفورہ جیسے سانحات پر قابو پایا جا سکے ۔نواز شریف اپنے اقتدار کو وسعت دینے کی بادشاہانہ سوچ کو ترک کر کے ملک میں جاری دہشت گردی کے تدارک کے لیے کام کریں۔ ان کے کریڈٹ پر سوائے دہشت گردی کے ان گنت واقعات کے اور ہے ہی کیا کہ جس کے بدلے وہ گلگت بلتستان کی عوام سے ووٹ حاصل کرنے کے متمنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں اپنے فیصلوں میں بیرونی دباو کو خاطر میں نہ لائیں ۔ہمارے مخالفین ہماری انتخابی مہم کو ناکام بنانے کے لیے عدلیہ کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔چیف جسٹس آف پاکستان کو اس طرح کی سرگرمیوں کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے ۔ اگر حکومت عدلیہ کے فیصلوں میں مداخلت کرتی رہی تو عدلیہ پر سے عوام کا اعتماد اٹھ جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارا اراکین پر قائم جھوٹے مقدمات فوری واپس لیے جائیں۔