وحدت نیوز (ہٹیاں بالا) مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر ضلع ہٹیاں بالا کا تنظیمی اجلاس ، اجلاس میں ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی اور ریاستی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سید طالب حسین ہمدانی نے خصوصی شرکت کی ، علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین ہٹیاں بالا کے عہدیداران اور اراکین ضلعی شوریٰ اجلاس میں شریک تھے، اجلاس کے اختتام پر اراکین شوریٰ نے کثرت رائے سے سید افتخار حسین کاظمی کو آئندہ تین سال کے لیے ضلعی سیکرٹری جنرل منتخب کر لیا، ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے نو منتخب سیکرٹری جنرل سے حلف لیا ، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مملکت خداداد میں امن و سکون کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ، مظلومیت کی حمایتی جماعت کو نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں پذیرائی مل رہی ہے ، کیوں کہ اس کا ایجنڈا مظلوم کی نصرت ہے ، جس کا عملی ثبوت مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی 13مئی سے تاحال جاری بھوک ہڑتال ہے ، قیادت خود میدان میں اتری اور ظالم کو للکارا، دہشتگردوں کا پاکستان نہیں قائد اعظم کا پاکستان چاہیے ، وہ پاکستان کہ جس میں قتل غارت گری عام ہو ، لوٹ کا بازار گرم ہو ، وحشی درندے آزاد ہوں ، اور مظلوم پر جبر کی انتہاء کر دی جائے ، ایسا پاکستان نہیں چاہیے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں قائد اعظم و اقبال کا پاکستان چاہیے کہ جس میں شیعہ، سنی، ہندو ، سکھ ، عیسائی سب امن و سکون سے رہتے ہیں ، ریاست کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہر شہری کے جان و مال کی حفاظت کرے ، اگر نہیں کر سکتی تو کوئی اخلاقی ، قانونی و آئینی جواز نہیں کہ وہ حکمرانی کریں ، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ آل شیعہ پارٹیز نے 22دن بھوک ہڑتال جاری رہنے کے باوجود حکومت کے متوجہ نہ ہونے کی بنا پر لانگ مارچ کا فیصلہ کیا ، ملک کے کونے کونے سے قافلے اسلام آباد کی جانب جائیں گے ، ہم شیعان حیدر کرار ظلم کے خلاف آگے بڑھیں گے ، اس وقت گھروں کو نہیں لوٹیں گے جب تک کہ ظالموں سے حساب نہ لے لیں ، حکومت کو اب قاتلوں کی گرفتاری ، پنجاب میں بانیان مجالس پر ایف آئی آرز کے خاتمے ، عزاداری کو محدود کرنے کی سازشوں ، زمینوں پر ناجائز قبضوں سمیت اپنی بے حسی کا حساب بھی دینا ہو گا، ہمیں نہ ڈرایا جا سکتا ہے نہ دھمکایا جا سکتا ہے ، نہ خریدا جا سکتا ہے نہ جھکایا جا سکتا ہے ، میدان میں ہیں مطالبات پر عملدرآمد ہونے کے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے ، مطالبات جائز اور قابل عمل ہیں ، ہر باشعور جو پاکستان کو امن کا گہوارہ دیکھنا چاہتا ہے اس نے مانا ہے ۔