وحدت نیوز(کوہاٹ) مجلس وحدت مسلمین کے اعلی سطحی صوبائی وفد کے ساتھ خیبرپختون خواہ حکومت کے مذاکرات کا دوسرا دورکوہاٹ میں بخوبی انجام پایا۔وفد میں چیف جسٹس(ر)سیدابن علی،سید حسین علی الحسینی ،ایڈوکیٹ حاجی فداحسین،سید قاسم رضا،حاجی علی دادخان،مولانا سیدین،مولاناعبدلحسین،مولانا اقبال بہشتی۔جبکہ حکومت کی جانب سےکمشنر کوھاٹ سیدمسرت حسین،ڈی آئی جی اخترحیات گنڈاپور،ڈی پی اوکوہاٹ صہیب اختر،ڈی پی او ہنگوشاہ نذر،ڈی سی ظاہرشاہ،ڈی سی احسان،اے سی فضل قادر اور رکن صوبائی اسمبلی ضیاءاللہ شامل تھے ،اجلاس میں پانچ نکاتی ایجنڈے پر تفصیلی گفتگو ہوئی، حکومتی اراکین نے ایم ڈبلیوایم وفدکو تمام مطالبات پر جلد عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی ہے، واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ، زمینوں پر قبضے اور عزاداری سید الشہداءپر بلاجواز پابندیوں کے خلاف گذشتہ ایک ماہ سے اسلام آباد پریس کلب پر جاری علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتال اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی بھوک ہڑتالی کیمپ میں قائد وحدت کی جانب سے پیش کردہ مطالبات کو تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد صوبائی حکومت کے ساتھ مسائل کے حل اور مشترکہ حکمت عملی کی ترتیب کے لئے مذاکراتی عمل کا یہ دوسرا دور تھا ، اس حوالے سے آئندہ بھی ملاقاتیں جاری رہیں گی۔
وحدت نیوز(تہران) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کی سربراہی میں ایم ڈبلیو ایم کے ایک نمائندہ وفد نے سفارت پاکستان تہران کے قونصلر اور کمیونٹی امور کے مسئول سے ملاقات کی۔ یہ وفد معاون سیکرٹری امور خارجہ علامہ سید ظہیر الحسن نقوی، شعبہ قم کے مسئول ڈاکٹر گلزار احمد جعفری، انکی کابینہ و معاونین اور شعبہ مشہد و اصفہان کے مسئولین پر مشتمل تھا۔ اس نمائندہ وفد نے حکومت پاکستان کی بے حسی اور آئینی ذمہ داریوں سے روگردانی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کی 26 روز سے اسلام آباد میں جاری بھوک ہڑتال اور 80 ہزار پاکستانی مظلوم شہداء کا پرامن طریقے سے مقدمہ لڑنے، حکمرانوں کے مردہ ضمیر کو جگانے کی جدوجہد اور اس راہ میں صعوبتیں برداشت کرنے کا تذکرہ کیا۔ وفد نے دہشتگردی اور تکفیریت کی لعنت سے وطن عزیز کو پاک کرنے کا مطالبہ کیا اور واضح کیا کہ پوری قوم ناصر ملت کے ساتھ ہے، اس کی دلیل ملک بھر میں انکی حمایت میں ہونے والے مظاہرے اور علامتی بھوک ہڑتال کیمپ ہیں۔
پاکستان کی نون لیگ کے علاوہ سب سیاسی پارٹیوں کی حمایت اور اظہار یکجہتی شیعہ وسنی اور لیبرل و نیشنل پارٹیوں کی تائید اور اسی طرح پوری دنیا میں پاکستانی سفارتخانوں اور کونسل خانوں کے سامنے ہونے والے تائیدی مظاہرے ہیں۔ پاکستانیوں کے علاوہ پوری امت مسلمہ میں بھی بے چینی پائی جاتی ہے، میڈیا کے ذریعہ یہ آواز ہر جگہ پہنچ چکی ہے، جس کا اظہار مراجع عظام اور کئی ایک اسلامی اور عرب ممالک کی شخصیات اور تنظیموں و تحریکوں کے سربراہان کے علاوہ انسانی حقوق کے اداروں کے بیانات میں ہوچکا ہے، اگر حکومت فی الفور ہمارے سب مطالبات قبول نہیں کرتی تو آنے والے جمعہ کے بعد اقوام متحدہ کے سامنے بھی علامتی بھوک ہڑتال بھی کریں گے۔ چونکہ اس نااہل حکومت کے متکبرانہ اور معاندانہ رویہ سے پاکستان کا ایمیج دنیا بھر میں پہلے بھی خراب ہے اور مزید متاثر ہوگا۔
وفد نے مزید کہا کہ ابھی تک ہماری موومنٹ پرامن ہے، لیکن اگر ہمارے قائد کی صحت بے حال ہوئی تو پھر حالات قابو میں نہیں رہیں گے، ملک اور دنیا بھر سے ہماری غیرت مند قوم سڑکوں پر آئے گی اور پھر حالات نے جو رخ بھی اختیار کیا، اس کی تمام تر ذمہ داری حکرانوں پر عاید ہوگی۔ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے امور خارجہ کے سربراہ اور وفد نے تقریباً 5 میٹر سے لمبے کپڑے کا طومار جناب عبدالعزیز صاحب قونصلر سفارت پاکستان تہران کو پیش کیا، اس پر تقریباً 500 سے زیادہ پاکستانی اور مختلف ممالک کے طلاب و شخصیات کے تائیدی دستخط تھے، جو کہ مظلوموں کے حقوق کے لئے مجلس وحدت کے سربراہ، ناصر ملت کی جدوجہد کی مکمل حمایت اور تائید پر مشتمل تھا۔ جناب کونسلر صاحب نے وعدہ کیا کہ وہ اس وفد کی آواز اور جذبات اور تمام تر مطالبات کو حکومت کے سربراہان تک منتقل کریں گے۔
وحدت نیوز (قم) پاکستان کے بعض علماء، یونیورسٹیوں کے بعض سربراہوں اور اسلامی مراکز کے عہدیداروں نے آیت اللہ العظمیٰ نوری ہمدانی سے ملاقات اور گفتگو کی۔مرجع تقلید نے اس ملاقات میں دشمن کو پہچاننے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: صدیوں س دشمن اسلامی ممالک پر قبضہ جمانے کی سعی ناتمام کر رہا ہے تاکہ مسلمانوں کی سیاست، ان کے کلچر اور اقتصاد کو اپنے قبضے میں لے۔ ایران میں بھی اسلامی نظام کے چراغ کو بجھانے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے اسلامی ممالک میں دشمن کے ناجائز منصوبوں کے نفاذ کی طرف اشارہ کیا اور کہا: میں نے انقلاب سے پہلے اور بعد پاکستان کے سفر کئے اور اس نتیجہ تک پہنچا کہ یہ ملک استکباری طاقتوں کے نیچے دبا ہوا ہے۔ پاکستان کا سعودی عرب سے گہرا تعلق ہے اور سعودی عرب امریکہ اور صیہونی ریاست کا پکا نوکر ہے۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے یمن اور بحرین میں جاری سعودی سازشوں سے پردہ ہٹاتے ہوئے کہا: پاکستانی حکومت نے یمن پر جارحیت میں سعودی عرب کو گرین سگنل دکھایا، اگر پارلیمنٹ کی مخالفت نہ ہوتی تو یہ ملک یمن کی جارحیت میں شریک ہوتا۔ افسوس کی بات ہے کہ نواز شریف ہو یا پرویز مشرف ہو سب امریکہ اور سعودیہ کے نیچے دبے ہوئے ہیں اور امریکہ کی جانب سے پاکستان میں جاری ڈرون حملوں کے سامنے بالکل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔
علمائے پاکستان کو چاہیے کہ قیام کریں اور تحریک وجود میں لائیں،انہوں نے عالم اسلام کی مشکلات کا علاج آپسی اتحاد میں قرار دیا اور کہا حکومت پاکستان اس ملک میں شیعوں کے قتل عام کے مقابلے میں کوئی اقدام انجام نہیں دے رہی ہے۔ علمائے پاکستان کو چاہیے کہ قیام کریں اور تحریک وجود میں لائیں تاکہ ان کا ملک صحیح راستے پر آئے۔ عالمی استکبار برطانیہ، امریکہ، فرانس، جرمنی، صیہونی ریاست سب آپس میں متحد ہیں ہمیں بھی ان کے مقابلے میں ایک ہونا چاہیے۔
انہوں نے اسلامی ممالک جیسے سعودی عرب، قطر، عرب امارات اور کویت کو امریکہ اور صیہونی ریاست کی کٹھپتلیاں قرار دیتے ہوئے کہا: سعودی عرب تیل اور گیس کے بجٹ کو تکفیری گروہوں اور دھشتگردوں کے حوالے کرتا ہے اور اسے مذہبی حمایت کا رنگ دیتا ہے یہ ایسے حال میں کہ آل سعود شیعہ مسلمانوں کو یہود و نصاریٰ سے بھی برا سمجھتے ہیں ایسی صورتحال میں عالم اسلام کے حالات بہتر ہونے کی امید نہیں کی جا سکتی۔
جہان تشیع کے مرجع تقلید نے کہا: سعودی عرب ہر سال لاکھوں قرآن چھپوا کر دنیا کے کونے کونے میں بھیجتا ہے لیکن خود اس پر عمل کرنے سے قاصر ہے، قرآن کا فرمان ہے کہ ایک بے گناہ شخص کا قتل گویا تمام انسانیت کے قتل کے برابر ہے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ قرآن کریم کے لاکھوں نسخے چھپانے والا سعودی عرب یمن میں کس طرح بے گناہ عورتوں اور بچوں کو خاک و خون میں یکساں کر رہا ہے۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا: پاکستان میں شیعہ سنی متحد ہیں لیکن شرپسند افراد حکومت کے اندر موجود ہیں۔ پاکستان میں شیعوں نے بھوک ہڑتال کی ہے اس لیے کہ اس ملک کی حکومت سعودیہ، امریکہ اور اسرائیل کے ہاتھوں کا کھلونا بن چکی ہے جب تک حکومت میں تبدیلی نہیں آئے گی ملک کی صورتحال نہیں بدل سکتی۔
انہوں نے امام خمینی کی کتابوں کو اردو میں ترجمہ کئے جانے پر تاکید کرتے ہوئے کہا: امام خمینی(رہ) نے ایک عالمی انقلاب برپا کیا جو صرف ایران سے مخصوص نہیں، امام کی کتابوں کا اردو میں ترجمہ اور عوام الناس کے ذریعے ان کا مطالعہ ملک میں بیداری کا باعث بن سکتا ہے۔
وحدت نیوز (لیّہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جنوبی پنجاب کے ضلع لیہ میں بھی علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگا دیا گیا، بھوک ہڑتالی کیمپ میں مولانا ضیغم حسین میرانی کی اقتداء میں نماز مغربین ادا کی گئی، بھوک ہڑتالی کیمپ میں ضلعی سیکری ٹری جنرل جمیل حسین خان گشکوری، سید اجمل حسین نقوی اور دیگر رہنما موجود تھے۔ بھوک ہڑتالی کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جمیل حسین خان گشکوری کا کہنا تھا کہ قائد وحدت کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ماہ رمضان کے بعد لانگ مارچ میں بھرپور شرکت کریں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ لانگ مارچ میں ضلع لیہ کی غیور عوام اپنے قائد کا بھرپور ساتھ دے گی۔ آج قوم پر واضح ہوچکا ہے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری واقعی مرد میدان اور مرد قلندر ہے۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ شیعیان حیدرکرار پُرامن قوم ہے، ہم نے ہمیشہ یہی کوشش کی ہے کہ کسی طرح پاکستان کو امن کا گہواراہ بنایا جاسکے، اور پاکستان سے ہر قسم کی دہشتگردی کا خاتمہ ہو، مگر افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے ڈاکٹر، انجینئر، وکیل اور پروفیسرز کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے، پاکستان کے تمام ادارے چاہے وہ حکومتی ہو یاعسکری سب خاموش ہیں اور قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جا رہا اور نہ اُنہیں سزائیں دی جارہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے جامعہ شہید مطہری ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا ہادی حسین، مولانا مظہر عباس صادقی، مولانا علی رضا حسینی، مخدوم سید اسد عباس بخاری اور دیگر موجود تھے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری گزشتہ بائیس دنوں سے اسلام آباد میں اپنے آئینی اور جائز مطالبات کے لیے بھوک ہڑتال کیے بیٹھے ہیں مگر حکومت ہٹ دھرمی کا شکار ہے۔ ہمارے و قانونی مطالبات جن میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا خاتمہ، ملک میں دہشت گردی کے خلاف بھرپور فوجی آپریشن، پاکستان میں موجود تمام مسلک اور مذاہب کے لوگوں کو تکفیری دہشتگردوں سے تحفظ فراہم کیا جائے، ملک بھر میں بانیان مجالس اور جلوس ہائے عزاء کے خلاف کاٹی گئی ایف آئی آر ختم کی جائیں، ذاکراین اور علمائے کرام پرپابندی کا فوری خاتمہ کیا جائے اور ناجائز طور پر جن شیعہ عمائدین کو شیڈول فور میں ڈالا گیا ہے اُنہیں فوری نکالا جائے۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ مسلکی بنیادوں پر پاکستان کی تقسیم کی سازش کے خلاف عملی اقدامات کیے جائیں، اُنہوں نے پنجاب حکومت کو متنبہ کیا کہ صوبے میں دہشت گردوں کو پروٹوکول دیا جا رہا ہے اور پُرامن شہریوں کو شیڈول فور میں ڈالا جا رہا ہے اگر حکومت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہ آئی تو اسلام آباد کی طرف مارچ کی کال دیں گے۔ اُنہوں نے ملتان انتظامیہ کو بھی متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علمائ، ذاکرین، مومنین کے خلاف کاروائیوں کے بعد اب ہمارے امام بارگاہوں، اور مساجد کو شہید کرنے کا سوچ رہی ہے اگر حکومت نے ایسا کوئی اقدام اُٹھایا تو پوری قوم سڑکوں پر ہوگی۔ ہم پاکستان میں امن کے داعی اور علمبردار ہیں ہمارے صبر کو ہماری کمزوری سے تعبیر کرنا کم عقلی ہوگی۔
وحدت نیوز(کراچی) ملک میں جاری دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، لاقانونیت اور ریاستی جبر کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال کو بائیس دن گزر گئے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے ملت تشیع کے مطالبات پرحکومتی پس و پیش پر مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین اور ملی یکجہتی کونسل کے رہنما علامہ باقر عباس زیدی نے وحدت ہاؤس کراچی میں جاری اجلاس سے خطاب میں کیا ان کا کہنا تھا کہ علامہ ناصر عباس کی طرف سے بھوک ہڑتال کے اعلان کے بعد پاکستان کے مختلف شہروں اور یورپین ممالک میں پاکستانی سفارتخانوں کے سامنے بھی علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے گے۔ یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ پاکستان کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مرکزی رہنما اپنے اعلی سطح وفود کے ہمراہ احتجاجی کیمپ کا دورہ کر کے مکمل یکجہتی کا اظہار بھی کر چکے ہیں۔ لیکن حکومت کی طرف سے مسلسل ہٹ دھرمی یہ ظاہر کر رہی ہے جیسے حکمران کوئی پرانی کسر نکالنا چاہتے ہیں۔ ہمارے مطالبات اصولی اور آئینی ہیں پاکستان میں بسنے والے تمام افراد کو بلاتخصیص مذہب و مسلک مذہبی آزادی حاصل ہے۔ لیکن حکومت ایک مخصوص گروہ کی خوشنودی کے لیے ہمارے اس آئینی حق پر قدغن لگانا چاہتی ہے۔دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے بنائے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کا اطلاق عام شہریوں پر کیا جا رہا ہے۔گلگت اور پارہ چنار میں اہل تشیع کی زمینوں پر زبردستی قبضے کیے جا رہے ہیں۔ ریاستی اداروں کا عوام کو دبانے کے لیے استعمال کرنا ملی وحدت کو نقصان پہچانے کی کوشش ہے ۔ایک طے شدہ سازش کے تحت وطن عزیز کے باسیوں کے دل میں وطن کے خلاف نفرت پیدا کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہماری نرمی کو کمزوری سمجھ رہی ہے،ریاستی اداروں کوہماری نسل کشی اور زمینوں پر غیر قانونی قبضوں کا حساب دینا ہوگا،حکمران ہماری قوم کے مضبوط اعصاب اور عزم سے پوری طرح آگاہ ہے،قائدین کے اشارے کے منتظر ہیں اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گے تو پھر ملک بھر سے اسلام آبادکی طرف مارچ ہوگا۔