وحدت نیوز (آرٹیکل) کرپشن تہذیب کی دشمن ہے۔ہر مہذب انسان کرپشن سے نفرت کرتا ہے۔پاکستان میں کرپشن کرنے والے اور کرپشن سے نفرت کرنے والے دونوں طرح کے لوگ موجود ہیں۔چنانچہ پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے نیب کے نام سے ایک ادارہ بھی موجود ہے۔اپنی تمام تر خامیوں کے باوجود نیب کا ادارہ ہمارے لئے ایک غنیمت ہے۔تاہم دیگر اداروں کی طرح یہ ادارہ بھی نوابوں،جاگیرداروں اور زرداروں کے سامنے بے بس نظر آتاہے۔
پاکستان میں جہاں ہر طرف طاقتور کی حکمرانی ہے اور غریب و کمزور ہونا جرم بن گیا ہے وہاں نیب جیسے ادارے کا نام کسی نہ کسی حد تک امید کی کرن دکھا ہی دیتا ہے۔یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ جب غریب اور کمزور لوگ بے شعور بھی ہوں تو پھر ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنا اور بھی آسان ہوجاتاہے۔ہمارے ہاں عوام کی بے شعوری کا یہ عالم ہے کہ اگر 12 ارب سے زیادہ کا فراڈ کرنے والے ڈبل شاہ کی طرح کا کوئی کرپٹ شخص نیب کے ذریعے جیل میں چلا بھی جائے تو رہائی کے موقع پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس کا استقبال کرتی ہے اور ایک جلوس کی صورت میں اسے رہائش گاہ تک لایا جاتاہے۔
اس ملک میں ہزاروں چور دروازے ہیں اور ہر چور دروازے پر ایک نواب بیٹھا ہوا ہے اور ہر نواب کے پیچھے لاکھوں بے شعور لوگوں کا جم غفیر موجود ہے۔
ابھی کل کی خبر ہے کہ پاکستان میں سینکڑوں پاسپورٹوں میں غلطیاں ہیں جن کی وجہ سے عمرے پر جانے والےلوگوں کے ویزے نہیں لگ سکے،لوگوں نے پاسپورٹ آفس میں رابطہ کیا تو انہیں کہا گیا کہ دوبارہ فیس جمع کروا کر نئے پاسپورٹ بنوا لیں،اسی طرح ایک صاحب نے بتایا ہے کہ وہ تہران میں قائم پاکستان ایمبیسی میں بچے کا پاسپورٹ بنوانے کی فیس جمع کروانے کے بعد چار سال تک چکر لگاتے رہے ،چار سال کے بعد جب پاکستان گئے اور وہاں پاسپورٹ آفس میں رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ آپ ہمیں چار ہزار روپے دیں اور پاسپورٹ لے لیں۔اس طرح کی سینکڑوں مثالیں موجود ہیں۔لوگ پریشان حال مارے مارے پھرتے ہیں لیکن کوئی پرسانِ حال نہیں۔
ایک پاسپورٹ آفس میں تو اس طرح ہوتا تھا کہ سائل کے فارم کو دیکھتے ہی بڑے صاحب ایک دوغلطیاں نکال کرکہتے تھے کہ آپ کا تو پاسپورٹ بن ہی نہیں سکتا،یہ سنتے ہی خصوصا وہ سائل جسے پاسپورٹ بنوانے کی جلدی ہو، پریشان ہوکرفوراً منتیں ترلے کرنے شروع کردیتاتھا، کچھ دیر بعد بڑے صاحب اسے کہتے تھے کہ اچھا آپ نہیں چھوڑتے تو چلیں جائیں یہ ساتھ والے کمرے میں جو صاحب بیٹھے ہیں ان سے بات کریں وہ آپ کو کوئی راہِ حل بتائیں گے۔
جب چند لوگوں کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا تو ایک دم میرے کان کھڑے ہوگئے کہ یہ ساتھ والے کمرے میں آخر کونسا مشکل کشا بیٹھا ہوا ہے!؟
جب میں ساتھ والے کمرے میں گیا تو وہاں موجود صاحب ہر شخص کا فارم دیکھ کر افسوس کرتے تھے کہ آپ کا کام تو بہت مشکل ہے اور پھر انتہائی رازدارانہ لہجے میں کہتے تھے کہ میرے پاس فقط ایک راہ حل ہے شاید اس سے کچھ ہوجائے۔سائل فورا اچھل پڑتا تھا جی بتائیے !میں ضرور اس پر عمل کروں گا۔
وہ صاحب سائل کو ایک اکاونٹ نمبر دیتے تھے کہ جاو یہ ساتھ والے بینک میں اتنے ہزار ڈال کر آجاواور رسید مجھے دے دو۔وہ شخص خوشی کے مارے دوڑ کرجاتاتھا اور اس اکاونٹ میں پیسے ڈال کر اللہ کا شکر ادا کرتا تھا کہ میرا مسئلہ حل ہونے والا ہے۔اس کے بعد اس کا فارم جمع ہوجاتا تھا اور پھر وہ پاسپورٹ فیس جاکر دوسرے اکاونٹ میں جمع کرواتا تھا۔
ابھی آئیے لودھراں میں ٹرین حادثے کی بات کرتے ہیں جہاں ٹرینوں کے ڈرائیوروں نے احتجاجا استعفے دے دئیے ہیں۔ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ جب بھی کوئی حادثہ پیش آتاہے تو اصلی ذمہ داروں کو پکڑنے کے بجائے نچلے طبقے کے کسی شخص کو قربانی کا بکرا بنایا جاتاہے۔انہوں نے کہا کہ ریل کی پٹڑی پر چلانے کے لئے جو پٹاخوں کی رقم ملتی ہے وہ اعلی ٰ حکام خود ہی ہڑپ کرجاتے ہیں۔
اب چلئے ذرا کوئٹہ کی بھی بات کرتے ہیں جہاں کتنے ہی عرصے سے مسافروں کی چیخیں نکل رہی ہیں،کچھ مخصوص لوگ ہیں جو مسافروں کو کانوائے کے نام پر محصور کرکے رکھتے ہیں اورسفر زیارت کی غرض سے جانے والے مسافروں کو اپنے ہوٹلوں اور مسافر خانوں کے علاوہ کہیں اور ٹھہرنے بھی نہیں دیتے اور نہ ہی اپنی گاڑیوں کے علاوہ دوسروں کی گاڑیوں میں سفر کرنے دیتے ہیں۔
کوئٹہ سے آگے نکلیں تو جگہ جگہ چیک پوسٹوں پر ایف سی والے لوگوں کی توہین کرتے اور رشوت وصول کرتے نظر آتے ہیں۔کسی کو پوچھ گچھ کا کوئی خطرہ نہیں،ہر کسی نے لوٹنے کے لئے چند بہانے تیار کررکھے ہیں۔جب تک یہ بہانے چلتے رہیں گے کرپشن چلتی رہے گی۔
ضرورت اس مر کی ہے کہ نیب کا ادارہ عوام کے درد کو محسوس کرے اور عوام کے ذریعے کرپٹ عناصر کا سراغ لگائے۔
جہاں پر عوام کے ذریعے کرپٹ لوگوں کا سراغ لگانا ضروری ہے وہاں عوام کو کرپشن سے آگاہی اور کرپشن کے خلاف بولنے کا شعور دینا بھی ضروری ہے۔
آخر میں ہماری دعا ہے کہ خدا ہماری ملت کے حال پر رحم کرے اور ہمارے اداروں میں دیانتدار اور امین لوگ ملک و قوم کی خدمت کرتے ہوئے نظر آئیں۔
تحریر۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی آرگنائزراور رکن بلوچستان اسمبلی محترم آغا رضا نے گذشتہ روز ّخارتار مری آباد میں ٹیوب ویل و تالاب کا افتتاح کیا جس سے اہلیان ثنئی آباد، مومن آباد کا بالائی علاقہ، ناصر آباد کا بالائی علاقہ مکمل طور پر مستفید ہونگے۔ یاد رہے کہ اسی مقام پر کچھ مہینے پہلے ایک اور ٹیوب ویل کا بھی مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضانے افتتاح کیا تھا جس سے دوسرے علاقے کے عوام مستفید ہو رہے ہیں۔ آغا رضانے اہلیان علاقہ سے مخاطب ہو کر پیغام دیا کہ وہ خدا کی مددونصرت سے عوام سے کیئے گئے تمام وعدے مقررہ مدت میں پورا کرنے کی مکمل کوشش کریں گے، اگر نمائندہ خائن نہ ہو تو تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ آغا رضا نے تاکید کیا کہ عوام اپنے شہداء کو کبھی بھی فراموش نہیں کریں اور نہ ہی انہوں نے خود کبھی کیا ہے کیونکہ انہی شہداء کی برکت سے انہیں آج یہ مقام خدمت ملا ہے اور وہ خود بھی شہید کے وارث ہیں ۔آغا رضانے کہا کہ انسان سے انجانے میں کوئی کوتاہی ہو سکتا ہے لیکن اللہ گواہ ہے کہ جان بوجھ کر کوئی خیانت یا کوتاہی نہیں کی ہے۔ اس پروجیکٹ کی تکمیل کو قرضہ لیکر مکمل کرنا پڑا ہے کیونکہ حکومت بلوچستان سے فنڈ نکالنا انتہائی مشکل ہے اور آج بھی حکومت بلوچستان 11 مہینے پیچھے ہے۔
اہلیان علاقہ نے آغا رضا اور مجلس وحدت مسلمین پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا کہ واقعی مجلس وحدت مسلمین جامعہ کی خدمت ہر حوالے سے کر رہی ہے جس میں اجتماعی شادی، سپورٹس، تعلیم، بیماروں کی مدد و سب سے بڑھ کر دین کی ترویج۔
وحدت نیوز (ٹیکسلا) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذکر پر پابندی لگانے والی حکومت تباہ و برباد ہو جائے گی، کمیونٹی ہال میں رحمۃ العالمین کانفرنس کی اجازت نہ دیکر مجرمانہ فعل انجام دیا گیا۔ تاجدار کائنات کے دور میں غیر مسلموں کو بھی ان کے حقوق حاصل تھے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نجران کے عیسائیوں کے لئے بھی اپنے دروازے کھول دیئے تھے لیکن آج نام نہاد مسلمان اپنے مسلمان بھائیوں کے گلے کاٹ رہے ہیں۔ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تو محبت اور امن کا درس دیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ٹیکسلا میں منعقدہ رحمت العالمین (ص) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے قائمقام مرکزی سیکرٹری جنرل احمد اقبال رضوی، تحریک منہاج القرآن کے رہنما ڈاکٹر آفتاب احمد، مرکزی وائس چیئرمین سنی اتحاد کونسل سید جواد الحسن کاظمی، رہنما ایم ڈبلیو ایم نثار فیضی، عیسائی برادری کے نمائندہ ایلڈر جان، ضلعی سیکرٹری جنرل راولپنڈی علامہ علی اکبر کاظمی اور دیگر نے خطاب کیا۔
علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کائنات کی سب سے اعلی ترین لیڈر شہ رسول اللہ ص کی تھی انہوں نے اعلان رسالت سے قبل خود کو صادق اور امین منوایا آج کے لیڈر اور حکمران کیا صادق اور امین ہیں؟ اگر نہیں تو یہ فرعون ہیں. راحیل شریف ہیرو سے زیرو ہوچکے ہیں علامہ سید علی اکبر کاظمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں ہر وہ کام کرنا چاہیے جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذات گرامی خوش ہوں اور ان کے اہداف و مقاصد کی تکمیل کا ذریعہ ہو. سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے لیکن حکمرانوں نے اسکا چہرہ مسخ کر دیا ہے راحیل شریف ریال شریف بن چکے ہیں۔ راحیل شریف کے عمل سے ملت اسلامیہ تقسیم ہوئی اور ہر پاکستانی کا سر شرم سے جھک گیا۔
مقررین نے مسلم لیگ (ن) ٹیکسلا کی جانب سے رحمۃ العالمین کانفرنس کے لئے کمیونٹی ہال نہ دینے پر سخت برہمی کا اظہار کیا، سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم ٹیکسلا نے بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر ٹٰیکسلا نے کمیونٹی ہال دینے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ حال ہی میں منتخب ہونے والے چیئرمین بلدیہ ٹیکسلا کا تعلق نواز لیگ سے ہے جنہوں نے ایم ڈبلیو ایم کو ہال دینے سے منع کیا ہے کیونکہ ایم ڈبلیوایم حکومت مخالف دھرنوں کا حصہ رہی ہے ۔ جس پر تقریب میں موجود تمام شرکاء نے شیم شیم کے نعرے بلند کئے۔ منہاج القرآن کے رہنما ڈاکٹر آفتاب احمد نے کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر روکنے والے ہر دور میں ذلیل رسوا ہوئے ہیں۔ آج انہی تکفیری ذہینت کے لوگوں نے پوری دنیا میں اسلام کا چہرہ مسخ کرکے رکھ دیا ہے۔ مقررین نے سابق آرمی چیف کے مسلکی اتحاد میں شریک ہونے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری سیاسیات میر تقی ظفر نے ایم ڈبلیو ایم کے کسی بھی کارکن کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔ اپنے تردیدی بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے کسی بھی عہدیدار یا کارکن نے پیپلز پارٹی سمیت کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار نہیں کی انہوں نے کہا کہ ملت تشیع سے وابستہ بیشتر افراد اور شخصیات مختلف سیاسی جماعتوں کا حصہ ہیں۔ہر ایک کو اپنی نظریاتی و فکری ہم آہنگی کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا حق حاصل ہے تاہم سیاسی پارٹی میں شامل ہونے والے شیعہ افراد کو ایم ڈبلیو ایم کا کارکن ظاہر کرنا غیر سنجیدہ اور ناشائستہ عمل ہے۔پیپلز پارٹی ملک کی ایک بڑی سیاسی جماعت ہے۔ پیپلز پارٹی کے نام پر اس طرح کا بے بنیاد پروپپگنڈہ پارٹی کو تشخص اور سیاسی حیثیت کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔جس کا پیپلز پارٹی کے ذمہ داران کو نوٹس لینا چاہیے۔ میر تقی ظفر نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مملکت خداداد پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کsے تحفظ اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے ایم ڈبلیو ایم کے وژن اور عملی جدوجہد کو دیکھتے ہوئے ملک بھر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما و کارکنان، سماجی شخصیات سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد ایم ڈبلیو ایم کے کارروان میں شمولیت اختیار کررہے ہیں، لہٰذا تمام سیاسی جماعتیں عملی کارکردگی کی بنیاد پر آگے آئیں، منفی و بے بنیاد خبریں پھیلانے سے گریز کریں۔
وحدت نیوز (فیصل آباد) سنی اتحاد کونسل کے چئیرمین صاحبزادہ حامد رضا نے سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے مذہبی عسکری الائنس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں مذہبی بنیادوں پر تقسیم چاہتا،خدشہ ہے کہ سعودی عرب اس اتحاد کے ذریعے اپنے پلانٹیڈ تکفیریوں کو پاکستان پر مسلط کرنے کی کوشش کریگا۔ انہوں نے کہا یہ اتحاد شیعہ اور سنی مسلمانوں کے خلاف سلفی ازم کو فروغ دینے کے لئے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت بنایا گیا ہے حکومت اور قومی سلامتی کے ادارے معاہدے کے نکات قوم کے سامنے لائے۔
وحدت نیوز (لاہور) جمعیت علما پاکستان (نیازی) کے سربراہ پیر معصوم نقوی نے حکومت پنجاب کی طرف سے دہشتگرد کالعدم تنظیموں اور سوشل میڈیا پر عسکریت پسندی اور فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے والوں کیخلاف کریک ڈاون کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت دوغلے پن کا شکار ہے، امن کے دعوے اور کالعدم تنظیموں کی سرپرستی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ لاہور میں مختلف وفود سے ملاقات میں انہوں نے کہاکہ ایک طرف اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں فرقہ وارانہ دہشتگردی کیخلاف اقدامات کا دعویٰ کیا جاتا ہے تو دوسری طرف کالعدم تنظیموں کی سرپرستی وفاقی وزیر داخلہ خود کرتے ہیں، جب تک جنرل راحیل شریف آرمی چیف رہے، حکومت بادل نخواستہ ہی سہی نیشنل ایکشن پلان پر کچھ نہ کچھ عملدرآمد کرتی رہی مگر جونہی ان کی ریٹائرمنٹ کے دن قریب آئے، حکومت نے اپنی پالیسی کو دوبارہ تبدیل کر دیا۔
پیر معصوم نقوی نے کہاکہ سپریم کورٹ کے جج نے کوئٹہ سانحہ پر اپنی رپورٹ میں چودھری نثار علی خان کی کالعدم تنظیم کے سربراہ سے ملاقاتوں کی نشاندہی کی تو وہ ناراض ہوگئے اور پریس کانفرنس کرکے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر تنقید کرکے اپنی تکلیف کا اظہارکرتے رہے، مولانا فضل الرحمان کے ذریعے نیشنل ایکشن پلان اور فوجی عدالتوں کیخلاف بیانات دلوائے گئے۔ انہوں نے کہاکہ جھنگ کے ضمنی انتخابات میں فورتھ شیڈول میں شامل شخص کی جیت واضح کرتی ہے کہ حکومت در پردہ کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کر رہی ہے اور چاہتی ہے کہ قیام پاکستان کی مخالف تکفیری سوچ کو پارلیمنٹ تک پہنچائے۔ جے یو پی (نیازی) کے سربراہ نے کہ کہ ملکی استحکام اور امن کیلئے ضروری ہے کہ دہشتگردوں اور کفر و شرک کے نعرے لگانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے ورنہ ترقی ہو سکتی ہے اور نہ امن و امان قائم ہونا ممکن ہے۔ انہوں نے علماء پر زور دیا کہ وہ عشق رسول کے ذریعے مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو فروغ دیں جوکہ تمام مکاتب فکر کے درمیان میراث اور نقطہ وحدت ہے۔