The Latest

وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ شیعہ سنی آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ ان کے درمیان نفرت کی فضاء قائم کرنے والے ناکام ہوں گے۔ ماہ ربیع الاول اور ہفتہ وحدت کے موقع پر شیعہ سنی عاشقان رسول مل کر آقائے دو جہاں کا میلاد مناتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے جیکب آباد میں سلسلہ قادریہ کے پیر طریقت انجینئر عید محمد ڈومکی کے آستانے پر عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سلسلے میں منعقدہ تقریب جشن میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جشن میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حضور سرور کونین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت اور مودت ایمان کا تقاضا ہے۔

عشق رسول (ص) و آل رسول (ع) ہر مومن کی نشانی ہے۔ ماہ مبارک ربیع الاول کے موقع پر ہم آقا کا میلاد منا کر عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ سنی آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ ان کے درمیان نفرت کی فضاء قائم کرنے والے ناکام ہوں گے۔ ماہ ربیع الاول اور ہفتہ وحدت کے موقع پر شیعہ سنی عاشقان رسول مل کر آقائے دو جہاں کا میلاد مناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن سامراجی قوتیں امت مسلمہ کے اتحاد سے خائف ہیں۔ امریکہ، اسرائیل و دیگر انسان دشمن سامراجی ممالک کروڑوں ڈالر مسلمانوں کو لڑانے کے لئے خرچ کرتے ہیں۔ ہم نے اپنی وحدت سے دشمن کو شکست دینی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین وطن عزیز پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کی علمبردار ہے۔ ہم شیعہ سنی مل کر پورے ملک میں ہفتہ وحدت جوش و خروش سے منائیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دیگر علمائے کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سب کو عید میلاد النبی ص اور امام جعفر صادق ع کی ولادت باسعادت کی مبارک باد پیش کی،  بارہ ربیع الاول سے سترہ ربیع الاول تک ہفتہ وحدت منائیں گے، یکم اکتوبر کو اسلام آباد میں عظیم الشان عشق پیغمبر اعظم مرکز وحدت مسلمین کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جو بین المسالک کے درمیان وحدت کا عکاس ہو گا، یہ پورا مہینہ ہمارے لئے عید کا مہینہ ہے، اسلام آباد میں عشق پیغمبر اعظم مرکز وحدت مسلمین کانفرنس پاک چائنہ۔سنٹر میں یکم اکتوبر کو منعقد ہو گی۔

 انہوں نے کہا کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہ آتے تو اللہ تعالیٰ یہ کائنات پیدا ہی نہ کرتا، خدا وند عالم نے آپ کو اس لیے بھیجا کہ تمام انسانوں کو ہدایت و رشد کی طرف لے جائیں، قومیں اتفاق و اتحاد کے بغیر اکٹھے نہیں رہ سکتیں اور انتشار کمزوری و ضعف کا باعث ہے، ریاست کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں وحدت کی فضاء کو قائم رکھے، مسلم و غیر مسلم تمام پاکستانیوں کے درمیان اتحاد ضروری ہے، جو بھی لکھنے والے ہیں، وکلاء، اساتذہ حتی تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں کا فریضہ ہے کہ وہ وحدت کے لیے عملی کردار ادا کریں، ہمارا ملک اس وقت تاریخ کے سخت اور نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، ہر مسلک و مذہب کے افراد کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کے لیے ہمارے ملک میں بہت کوششیں ہو رہی ہیں لیکن دشمن عناصر ناکام ہوئے ہیں، بھارت ہمارا دشمن ہے، پاکستان کے قومی مفادات کو امریکہ کی خاطر نقصان پہنچایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ چترال میں مذہب کو ڈھال بنا کر حملہ کیا گیا لیکن افسوس ملک میں کوئی بولا ہی نہیں ہے، افغانستان میں امریکہ کی جانب سے داعش کو لایا گیا، گریٹر اسرائیل بنانا مسلم ممالک کو ری شیپ کرنے کا خواب چکنا چور ہوا، لیکن ان تمام ہتھکنڈوں کے باوجود اسرائیل اپنے مذموم مقاصد میں ناکام ہوا ہے، اسرائیل سے لوگ خوفزدہ ہو کر بھاگ رہے ہیں، اپنے اتحادیوں کے ہمراہ پاکستان کو تقسیم کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے، آج اسرائیل بہت کمزور ہو چکا ہے، پاکستان میں اسرائیل کی حمایت میں کام کرنے والے احمقوں کی جنت میں ہیں، اسرائیل کو تسلیم کرنا یعنی کشمیر کو بھول جانا ہے، اسرائیل جو خود ڈوب رہا ہے کچھ لوگ ان کی کشتی میں سوار ہونا چاہتے ہیں، مصر نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے،کیا مصر کے حالات ٹھیک ہو گئے ہیں؟ امریکہ سے ملکر کیا ملا جو امریکہ کے لے پالک سے مل کر حاصل ہو جائے گا۔

انہوں نےمزید کہاکہ پاکستان کے عوام کی درست ترجمانی درست راہ شیعہ سنی آپس میں بھائی ہیں،  یہ مسلم پاکستان ہے یہ شیعہ سنی پاکستان نہیں ہے، جو بھی  لوگ ملک میں مسلکی کھیل کھیلتے ہیں وہ ملکی سالمیت پر وار کرتے ہیں، اسلامی نظریاتی کونسل کو آگے بڑھ کر وحدت و محبت کے لیے کوشش کرنا چاہیے، اسلامی نظریاتی کونسل پر ہمارے سخت تحفظات ہیں، ایسا لگتا کہ اسلامی نظریاتی کونسل میں مخصوص سوچ کے لوگوں کا قبضہ ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سیاحت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ سے ملکی معیشت کے حجم میں اضافہ ممکن ہے، اس شعبے کی ترقی سے ملک کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے، سیاحت کسی بھی ملک کے ثقافتی، سماجی اور اقتصادی حالات پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے، پاکستان کا شمار بھی دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جہاں قدرتی طور پر تنوع ہے، ہمارا وطن چار موسم، مختلف ثقافتوں اور زبانوں کا خوبصورت گلدستہ ہے اور بیک وقت قدرتی حسن، مذہبی، سیاحتی اور تاریخی مقامات سے مالامال ہیں، پاکستان میں بھرپور تاریخ کے ساتھ ساتھ پہاڑ اور زرخیز میدان موجود ہیں، گرم و سرد ترین صحرا سمیت سمندر اور سطوح مرتفع جیسے متنوع قدرتی مناظر میں سیاحت کے لیے بے پناہ مواقع موجود ہیں، حکومت کی جانب سے سیاحتی مقامات کی ترقی اور سیاحت کے فروغ کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اثار قدیمہ اور مختلف مذاہب کے مقدس مقامات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، سیاحت کے شعبے پر تمام اسٹیک ہولڈرز توجہ دیں تو ملک کے لیے قیمتی زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے، جس کا حجم کم از کم پانچ ارب ڈالر ہو سکتا ہے، ترکی، سعودی عرب، ایران اور عراق سمیت دنیا بھر کے کئی ممالک مذہبی سیاحتی شعبوں سے سالانہ اربوں ڈالرز کما رہے ہیں، مصر، نیپال، سری لنکا اور ہندوستان بھی اس انڈسٹری سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں، ہمارے ملک میں دنیا بھر سے لاکھوں بدھ مت اور سکھوں کے لیے پرکشش مذہبی و تاریخی مقامات موجود ہیں، بلند ترین برفانی چوٹیاں عالمی کوہ پیماؤں کے لیے توجہ کا مرکز ہیں، لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ملکی معیشت اور مختلف شعبوں میں پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہماری ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) امت مسلمہ کی تنزلی کا سب سے بڑا سبب رحمت اللعالمین ﷺ کی حقیقی تعلیمات سے دوری ہے، مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے 12 تا 17 ربیع الاول تک ہفتہ وحدت و اخوت منایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی صدر علامہ باقر عباس زیدی نے صوبائی دفتر وحدت ہاؤس میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ حضور نبی کریم ﷺ نے امت کو اخوت، رواداری اور بھائی چارے کا درس دیا ہے، آج اسلام کے نام پر جو دہشتگردی کی جارہی ہے ہیں وہ دین اسلام کے روشن چہرے کو بدنما ظاہر کرنے کی مذموم کوشش ہے، جس کے پس پردہ صیہونی نصرانی ایجنڈا کار فرما ہے، اس سازش کو باہمی اتحاد و یگانگت سے شکست دینا ہوگی، علماء کی اعلیٰ بصیرت اور دانش مندانہ اقدامات سے عدم برداشت کے رجحان کا خاتمہ کرکے معاشرے میں امن و سکون قائم کیا جا سکتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ دین اسلام جبر و بربریت سے نہیں بلکہ اسوہ حسنہ سے پھیلا ہے، دنیا کے دیگر مذاہب حضور کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات مبارکہ کو بہترین نمونہ قرار دیتے ہوئے اسلام کے نظام عدل و مساوات اور باہمی احترام پر عمل پیرا ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حضور کریم ﷺ کی ذات مبارکہ سے محبت کے زبانی اقرار کے ساتھ ساتھ ان کی تعلیمات کو عملی زندگیوں میں نافذ کرنے کے دشمناناں اسلام کی کوششوں کا ناکامی سے دوچار کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس کی جانب سے اعلان کے بعد ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین 12 تا 17 ربیع الاول تک ہفتہ وحدت و اخوت منا رہی ہے، اس دوران ملک بھر کی طرح صوبہ سندھ میں جشن میلاد النبی ﷺ کے سلسلے میں جلوس اور سمینار منعقد کیے جائیں گے، تمام ضلعی دفاتر پر چراغان اور نعتیہ محافل کا انعقاد کا سلسلہ جاری ہے، بارہ ربیع الاول کو صوبہ بھر میں عید میلاد النبی ﷺ کے مرکزی جلوسوں کے راستوں میں استقبالیہ کیمپ اور سبیلیں بھی لگائی جائیں گی جبکہ ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کی جانب سے مرکزی سبیل نمائش چورنگی پر لگائی جائے گی۔ کابینہ اجلاس میں علامہ مختار امامی، سید علی حسین نقوی، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، ارشد اللہ مکتبی، حیدر زیدی، ناصر الحسینی سمیت دیگر موجود تھے۔

وحدت نیوز(قم) آج پاکستان کے دفاع کا ہراول دستہ شیعہ ہیں، اگر شیعہ کمزور ہونگے تو پاکستان کمزور ہوگا۔ پاکستان کو ایک مسلکی ملک بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، توہین صحابہ بل کے پیچھے سعودی عرب، سیاستدان، جماعت اسلامی اور سارے تکفیری تھے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے قم المقدس میں کیا۔

 تفصیلات کے مطابق گذشتہ شام قم المقدس مدرسہ حجتیہ میں ہفتہ وحدت کی مناسبت سے ایم ڈبلیو ایم شعبہ قم کی طرف سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ شام ساڑھے چار بجے سید مبشر موسوی صاحب نے باقاعدہ طور پر کلام الہیٰ کی تلاوت سے کانفرنس کا آغاز کیا۔ نعت خواں حضرات میں محمد یوسف، محمد رفیق و مظھر مصطفوی شامل تھے۔

اس کے بعد کانفرنس کے مہمان خصوصی، چئیرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب کیا۔ یاد رہے کہ کانفرنس کا موضوع "عشق پیامبر اعظم (ص) مرکز وحدت مسلمین" تھا۔ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین نے اپنے خطاب میں دنیا میں رائج نظاموں کا تجزیہ کرتے ہوئے خدائی نظام اور طاغوتی نظام کو حزب اللہ اور غیر حزب اللہ میں تقسیم کیا۔ ان کی تقسیم کی روشنی میں ولی فقیہ کے بغیر حزب اللہ کا تصور ہی محال ہے۔ جو ولی فقیہ کے پرچم تلے نہیں، وہ سب طاغوتی گروہ ہیں۔ چاہے کوئی سیکولر اور روشن فکر ہی کہلائے، اگر وہ ولی فقیہ سے دور ہے تو وہ محفوظ نہیں، چاہے وہ مدرسہ والا ہو یا غیر مدرسے والا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسوقت پاور ایسٹ سے ویسٹ میں شفٹ ہو رہی ہے۔روس یوکرین لڑائی میں پورا یورپ اور امریکہ شکست کھا چکا ہے۔ یہ جنگ بہت اہم ہے مستقبل کے لحاظ سے۔ پاور غرب سے شرق کی طرف شفٹ ہو رہی ہے۔ اس شفٹ آف پاور میں پاکستان بہت اہمیت کا حامل ہے، پاکستان شفٹ آف پاور کا گیٹ ہے۔ یہ ملک بہت اہم جگہ پر واقع ہے۔ پاکستان کو مشکلات میں مبتلا کرنا اسی پاور کی شفٹنگ کو آہستہ کرنا ہے۔ پاکستانی دفاع کی فرنٹ لائن شیعہ ہیں۔ اگر یہ کمزور ہوں گے تو پاکستان کمزور ہوگا۔ شیعوں کو کمزور کرنے کیلئے بہت کچھ کیا گیا اور شیعوں کو مزید کمزور کرنے کیلئے ابھی بھی بہت کچھ جاری ہے۔ ہمارے طاقتور علاقوں پر حملے کئے گئے، چاہے پاراچنار ہو یا گلگت بلتستان ہو۔ ابھی تازہ فتنہ توہین صحابہ بل تھا۔ اس کے پیچھے سعودی تھے، سیاسیت تھی، جمعیت والے تھے، حتیٰ کہ جماعت اسلامی بھی تھی اور تمام تکفیری بھی تھے۔

قائد اعظم نہ شیعہ اور نہ سنی پاکستان بلکہ مسلم پاکستان بنانا چاہتے تھے۔ یہ سب پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کیلئے کیا گیا۔ پاکستان کو مسلکی ملک بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ قائد اعظم نے جو ملک بنایا، وہ مسلمانوں کا ملک ہے۔ آپ نے اپنے خطاب کے آخری حصے میں حوزہ علمیہ قم کے طلبہ پر زور دیا کہ آپ یہاں سے تعلیم حاصل کرکے اپنے ملک تشریف لائیں۔ ملک و قوم کو اس وقت علماء کی اشد ضرورت ہے۔

 آخر میں آپ نے اس عظیم الشان کانفرنس کے انعقاد پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم اور تشکل فرہنگی شہید فخر الدین کا اور طلباء و علماء کا بھی شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس کی نظامت منظور حیدری صاحب کر رہے تھے اور آخر میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم و تشکل فرہنگی شھید فخر الدین کی جانب سے مولانا عادل علوی صاحب نے تمام حاضرین اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز:( شکار پور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ دشمنان اہل بیت نے تکفیری بل کے ذریعے دشمنان اہل بیت کو تقدس کا لباس پہنانے کی کوشش کی تو ہم شیعیان علی نے اس سازشی بل کا راستہ روکا۔

یہ بات انہوں نے چک ضلع شکار پور میں 70 ویں سالانہ مجلس عزاء بمناسبت قافلہ سادات اسیران شام کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آل محمد علیہم السلام کو قرآن کریم کا وارث قرار دیا ہے۔

قرآن و اہل بیت ھادی نور اور نجات دہندہ ہیں۔ قرآن اہل بیت علیھم السلام کے ساتھ ہے اور اہل بیت علیھم السلام قرآن کریم کے ساتھ ہیں۔ ہم پیروان قرآن و اہل بیت ہیں۔ آج بھی جب اسلام دشمنوں نے قرآن مجید پر حملہ کیا، تو مولا علی علیہ السلام کے ایک غلام سید ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر عظمت قرآن کریم کا دفاع کیا۔

جس طرح دشمنان اہل بیت نے تکفیری بل کے ذریعے دشمنان اہل بیت کو تقدس کا لباس پہنانے کی کوشش کی تو ہم شیعیان علی نے اس سازشی بل کا راستہ روکا۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شکار پور کے شہر چک میں عزاداروں کے خلاف چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ عمل قابل مذمت اور شرمناک ہے۔

شکار پور میں دہشت گردی کے سات سانحات ہو چکے ہیں۔ کربلا امام بارگاہ میں نماز جمعہ کے اجتماع میں 65 نمازی شہید ہوئے۔ ایس ایس پی شکار پور خالد کورائی نے شہداء کے وکیل کی سکیورٹی کلوز کرکے اسے غیر محفوظ بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیعہ وکیل دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہے۔ ان کی ایس ایس پی خالد کورائی نے سکیورٹی کلوز کی ہے۔ اگر انہیں کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری شکار پور پولیس اور ایس ایس پی پر عائد ہوگی۔

وحدت نیوز: (اسلام آباد ) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مخصوص سوشل میڈیا ایکٹوسٹ، این جی اوز اور لبرل دانشوروں کے ذریعے اس تاثر کو عام کیا جا رہا ہے کہ ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالنے کا واحد راستہ اسرائیل کی غاصب ریاست کو تسلیم کرنا میں ہے، چند معاشی مفادات کے عوض فلسطینی کاز کو نقصان پہنچانے کی سوچی سمجھی سازش ناقابل برداشت ہے، رجیم چینج کا امریکی منصوبہ اپنے اصل اہداف کی طرف بڑھنا شروع ہو گیا ہے، نئی نسل کی ذہن سازی اور اسرائیل کو سازگار ماحول فراہم کرنا نہ صرف پاکستانی قوم کے ساتھ خیانت ہو گی، بلکہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمودات سے بھی صریحاً انحراف ہو گا، صیہونی غاصب ریاست کے حوالے سے معمولی سی لچک کشمیر پر ہمارے موقف کو کمزور کرنے کا باعث بھی بنے گی، نگران حکومت کس حیثیت سے فلسطین کے اصولی موقف سے روگردانی اختیار کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کے فیصلے عوامی امنگوں اور زمینی حقائق کے مطابق ہونے چاہئیے نہ کہ کسی نام نہاد سپر پاور کے احکامات کے تابع، عوام کسی ایسے فیصلے کو قطعاً تسلیم نہیں کریں گے، جس سے لاکھوں بے گناہ مظلوم فلسطینیوں کے خون میں ہاتھ رنگنے والے غاصبوں کو تقویت ملے، سیاسی و معاشی عدم استحکام میں گھرے پاکستان میں غیر محسوس انداز سے صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کا تاثر ایک مخصوص لابی پھیلا رہی ہے، گھمبیر صورتحال میں مبتلا عوام کو بھی باور کرایا جا رہا ہے کہ مشکلات کا حل اسی ایشو میں ہی مضمر ہے، جبکہ پاکستان شروع سے ہی اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے اصولی موقف پر قائم رہا ہے، افسوسناک پہلو یہ ہے کہ پاکستان پر یہ دباؤ اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے اتنا نہیں ہے جتنا اسلامی ممالک کی طرف سے ہے، لیکن پاکستانی عوام کسی بھی صورت حکمرانوں کو اپنے مظلوم فلسطینی اور کشمیری بھائیوں سے خیانت نہیں کرنے دیں گے۔

وحدت نیوز: (لاہور ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی کا کمسن شہید عمار فاروق کے گھر آمد اور عمارفاروق کے چچا تصور سے تعزیت پیش کی ۔

صوبائی آفس سیکریٹری صوبہ پنجاب ظہیر کربلائی بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ برادر ناصر عباس شیرازی کچھ دیر عماد فاروق کے بیٹوں اور عمار فاروق شہید کے بھائیوں کے ہمراہ رہے ۔

شہید کے چچا نے بتایا کہ پورے ملک بلکہ بیرون ممالک سے بھی لوگ تعزیت پیش کررہے ہیں ۔ یہ ایسا شہید ہے جس پوری ملت کو غمزدہ کردیا ہے ۔

شہید عمار کی والدہ ابھی تک سنبھل نہیں سکی اور ہاسپٹل ایڈمٹ ہے ۔ بار بار چھاپوں اور ماں اور دادی کی گرفتاری پر بچے پر ایسی وحشت طاری ہوئی کہ اٹیک سے اس دماغ کی رگیں سکڑ گئیں دن بدن بچہ کمزوری میں چلا گیا اور سنبھل نہیں سکا جتنا ممکن تھا علاج معالجہ کرایا مگر ماں باپ کی انسیت میں باپ کی جدائی برداشت نہ کرسکا اور بالآخر ہسپیٹل میں اللہ کو پیارا ہو گیا ۔

رضا بقضائہ و تسلیمالامرہ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون پروردگار عمار فاروق کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطافرمائے ۔

اب شہید عمار فاروق کی والدہ کی کیفیت بھی کچھ یونہی ہے ۔ اللہ تعالی عمار فاروق کی والدہ اور عباد فاروق کی اہلیہ کو جلد صحتیاب فرمائے ۔آمین

وحدت نیوز: (چنیوٹ ) مجلس وحدت مسلیمین ضلع چنیوٹ کی جانب سے ضلعی صدر برادر عاشق حسین بخاری کے گھر پر تکلف ناشتے کا اہتمام کیا گیا جس کے بعد ضلعی کابینہ و سٹی کابینہ کی مشترکہ میٹنگ ہوئی۔

میٹنگ میں صوبائی سیکٹری تنظیم سازی برادر مظہر جعفری نے خصوصی شرکت کی۔جس کا آغاز تلاوت سے کیا گایا۔

میٹنگ میں ضلعی و سٹی کابینہ میں نئے افراد کی شمولیت اور کچھ ردو بدل کے حوالے سے کابینہ کو آگاہ کیا گیا۔ جوکہ درج ذیل ہیں۔

برادر خرم بخاری ضلعی سینیر نائب صدربرادر افتخار کاظمی ضلعی رابطہ سیکٹرہبرادر حبیب رضا ضلعی فنانس سیکٹری برادر ڈاکٹر محمد علی شعبہ تعلیم کا اضافی چارج بھی سنبھالین گے۔سٹی کابینہ کے حوالے سےبرادر احسن راجہ سٹی سینیر نائب صدربرادر علی عباس زیدی سٹی جنرل سیکٹریبرادر علی حیدر سٹی رابطہ سیکٹریکے فرائض سر انجام دیں گے۔

تنظیم سازی کے عنوان پر سٹی میں دو مزید یونٹس کی تشکیل سٹی صدر برادر شاہد و ضلعی جنرل سیکٹری ڈاکٹر محمد علی کے ذمہ طے پائی جس کے حوالے سے وہ ١٠ اکتوبر تک اپڈیٹ کریں گے۔

تحصیل بھوانہ کے حوالے سے برادر عباس صفوی کے ذمہ تحصیل کی تشکیل نو لگائی گئ۔

مجلس وکلاء ونگ کی تشکیل کا ذمہ برادر اعجاز و برادر خرم کے لگایا گیا۔

اس کے بعد شعبہ فنانس کو درپیش مسائل کو ڈسکس کیا گیا۔فانسن کونسل کی تشکیل ،فنانس کولیکشن اور آڈٹ کے معاملات پر بھی بحث کی گئ۔

ماہ ربیع الاول کی سعادت مند ساعتوں میںعشق پیغمبر ص نقطہ وحدتکے عنوان پر تماما یونٹس میں محافل دعا و جشن کا اہتمام کرنے کا فیصلہ کیا گیا جوکہ تحصیل صدور کے ذمہ ہوگا۔

سٹی مین ١٢ ربیع الاول کو موکب اور جلوس میلاد میں شرکت. کو یقینی بنانے کی ذمی داری سٹی صدر اور انکی کابینہ کی ہوگی جس میں ضلعی کابینہ معاونت کرے گی۔

عشق پیغمبر ص نقطہ وحدت کانفرنس ضلع کی جانب سے ایک عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس کے مسئول برادر خرم بخاری ہوں گے۔

انکی کمیٹی میں ضلعی نائب صدر برادر عمر دراز،ضلعی تبلیغات سیکٹری برادر مشرف، ضلعی جنرل سیکٹری ڈاکٹر محمد علی سٹی صدر شاہد عباس شامل ہوں گے کمیٹی میں خصوصی معاون کے طور پر صوبائ سیکٹری تنظیم سازی برادر مظہر جعفری و ضلعی صدر برادر عاشق بخاری ہوں گے۔

کمیٹی جگہ کا تعین اور انتظامات کی مکمل ذمہ دار ہوگیپروگرام انشاءاللہ 7 اکتوبر 20 ربیع الاول کو ہوگا۔

سپیکرز سے وقت لینا برادر مظہر جعفری کے ذمہ طے پایا جس کے بارے میں وہ ٢۵ اکتوبر تک اپڈیٹ کریں گے۔ پروگرام کو کسی اچھے حال مین کروانا طے پایا جس کے لیے برادر خرم کمیٹی کے ہمراہ ریٹس لے کر بتائیں گے۔

اسی ہفتے میں فنانس کمیٹی اور پروگرام کمیٹی کی مشترکہ میٹنگ بذمہ برادر خرم بخاری ہوگی۔

پرگرام میں ڈی سی چنیوٹ کو بطور چیف گیسٹ مدعو کیا جائے گا اور محرم میں امن و امان کی صورت حال کو برکرار رکھنے اور بہترین انتظامات کرنے پر شیلڈ بھی دی جائے گی۔

سٹی کابینہ کی اگلی میٹنگ برادر احسن راجہ کے گھر بروزجمعہ بعد از مغریبین ٢٩ ستمبر کو ہوگی۔

ضلعی کابینہ کی اگلی میٹنگ بروز اتوار ١ اکتوبر یونٹ شاہ نواز کالونی میں بعد از نماز مغریبین ہوگی۔میٹنگ کا اختتام دعائے سلامتی امام زمانہ ع سے کیا گیا۔

وحدت نیوز: (اوستہ محمد ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی اور صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی نے اوستہ محمد میں شہید امداد حسین جویہ کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔

اس موقع پر امداد حسین جویہ کی بیٹی ارباب جویہ نے کہا کہ میرے والد زندگی بھر طاقتور نوابزادوں کے نشانے پر رہے۔ انصاف کے حصول کے لئے زندگی بھر ٹھوکریں کھانے کے بعد انہیں بے دردی سے قتل کیا گیا اور ان کی میت کی تذلیل اور بے حرمتی کی گئی۔ اب مجھے اور میرے یتیم بھائیوں کو بااثر لوگ قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مظلوموں کی حامی جماعت ہے۔

ہم مولا علی علیہ السلام کے پیروکار ہیں۔ جنہوں نے وصیت کی تھی کہ ظالم کے دشمن اور مظلوم کے مددگار رہو۔ ہم ظالم اور مظلوم کی جنگ میں مظلوم کے حامی اور طرفدار ہیں۔

انہوں نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ امداد حسین جویہ کے خون سے انصاف کیا جائے اور ان کی بیٹی اور ورثاء کو ملنے والی دھمکیوں کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ شہید امداد حسین جویہ کی یتیم بیٹی کا راستہ روک کر قتل کی دھمکیاں دینے والے بہادر نہیں بزدل ہیں۔ پاکستانی معاشرے اور بلوچ سماج میں عورت کو احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ خواتین کا راستہ روک کر قتل کی دھمکیاں دینا افسوسناک ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree