The Latest
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل خانم زہرا نقوی نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر آج 17 جولائی بروز اتوار ملک کے تمام بڑے شہروں میں خواتین کے احتجاجی پروگرام منعقد ہوں گے۔کراچی،اسلام آباد،لاہور،کوئٹہ،ملتان،ڈیرہ اسماعیل خان،پشاور ،فیصل آباداور آزاد کشمیر سمیت دیگر شہروں میں پروگراموں کے بھرپور انعقاد کے لیے حتمی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں۔پاکستان میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور ریاستی جبر کے خلاف مختلف شہروں کی مرکزی اور مصروف شاہراوں پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سیرت زینب سلام اللہ علیہ کی پیروکار ہیں۔ طاغوتی و استکبار ی طاقتیں ہماری حق کی آواز کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتیں۔ہم حسینت کا پرچم لے کر نکلیں ہیں۔اب ظالم و جابر حکمرانوں کا اصل چہرہ آشکار ہو کر رہے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وطن کو ہمارے اباو اجداد نے قربانیاں دے کر حاصل کیا تھا۔آج اسی سرزمین کو ہم پر تنگ کیا جا رہا ہے۔ہمارے نوجوان اور باصلاحیت لوگوں کو چن چن کر قتل کرنے والے مذموم عناصر پر قابو پانااگر حکومت کی دسترس میں نہیں تو پھر حکمرانوں کا اقتدار میں رہنا بددیانتی اور ظلم ہے۔ہمیں دہشت گردی اور حکومتی مظالم جیسی دوہری اذیتوں کا سامنا ہے۔ہمارے افراد کو نیشنل ایکشن پلان کے نام پر قید و بند کی صعوبتیں سہنی پڑ رہی ہیں۔حکومت واضح کرے کہ یہ قانون دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بنا تھا یا کہ ملت تشیع سے انتقام لینے کے لیے۔پاکستان میں بسنے والے تمام افراد کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔مکتب تشیع کے ساتھ کسی قسم کے غیر انسانی سلوک کو قبول نہیں کیا جائے گا۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزرا چکا ہے لیکن حکومت کی طرف بے جا ہٹ دھرمی اور بے حسی کا مسلسل اظہار یہ ثابت کر رہا ہے کہ حکمرانوں کے پاس عوام کے مسائل سننے کا وقت نہیں۔حکومت کی جانب سے پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی یہ تضحیک نا قابل برداشت ہے۔ حکومت کے اس ناروا رویہ کے خلاف پورے عزم سے میدان میں نکلنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ ہماری یہ جدوجہد پرامن پاکستان کے لیے ہے جو مطلوبہ نتائج کے حصول تک جاری رہے گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری جنرل خانم سیدہ زہرانقوی نے ایک بیان میں کہاہے کہ ریاستی جبر وتشدد ، پاکستان کی فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم اور شیعہ نسل کشی کے خلاف کنیزان زینب ع17جولائی کو تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کریں گی اور ریلیاں نکالیں گی،خانم زہرا نقوی کا کہنا تھا کہ ہمارے قائد وحدت انصاف کے حصول کے لئے گذشتہ دو ماہ سے پر امن بھوک ہڑتال پر بیٹھے ان بے حس حکمرانوں کے مردہ ضمیروں کو جھنجھوڑ رہے ہیں لیکن ان کم ظرف حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی،انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت اور جماعت نے آخری وقتوں تک کوشش کی بغیر کسی شور شرابے اور طاقت کے استعمال کے حکمران ہمارے جائز مطالبات تسلیم کرلیں اور ملک بھر میں اہل تشیع مکتب فکر کو درپیش مشکلات اور مسائل کو فوری بنیادوں پر حل کرلیں لیکن حکومت نے ہمارے پر امن رہنےکو ہماری ک کمزوری سمجھا ہے ، 13مئی سے جاری علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتالی تحریک عید الفطرکے بعد دوسرے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے ، انصاف کے حصول کیلئے17جولائی کوکنیزان زینب ؑ 22جولائی کو اورعاشقان حسینیؑ ملک بھرکی سڑکوں پر سراپا احتجاج ہوں گے، 22جولائی کو ملک بھر کی اہم شاہراہیں دن دو بجے سے رات آٹھ بجے تک جام کی جائیں گی ، اس کے بعد بھی حکمران ٹس سے مس نہ ہوئے تو پنجاب اسمبلی کے باہر غیر اعلانیہ دھرنے کا اعلان کردیا جائے گا، انہوں نے ملک بھر کی خواتین اور حضرات سے اپیل کی کہ ملت تشیع کے جائز حقوق کے لئے بھرپور انداز میں احتجاجی اجتماعات میں شرکت کریں ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) وحدت یوتھ پاکستان کے مرکزی سیکریٹری ڈاکٹر محمد یونس حیدری نے جوانوں کے نام عید الفطر کے موقع پر تہنیتی پیغام میں کہا ہے کہ عید سعید فطر کو نہایت سادگی اور مستضعفیں جہاں خاص طور پر وطن عزیز پاکستان کی مظلوم اور ستم دیدہ عوام بطور اخص شہداء کے خانوادوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر منائیں. عید کی نمازوں میں شرکت،سکیورٹی کا مناسب اہتمام،شہداء کے گھروں یا ان کی قبور پر اظہار یکجہتی کے لئے حاضری کو یقینی بنائیں، بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر آپ کی مختلف عید کے اجتماعات میں شرکت اس بات کی دلیل ہو گی کہ آپ نے اپنے شہداء کو فراموش نہیں کیا ہے. درحقیقت عید کو اس انداز سے منانا مظلوموں کی حمایت اور ان کے حقوق کے لئے جدوجہد کی ایک کڑی ہے. خوشی کا دن ہو یا غم کا ہم نے میدان میں حاضر رہنا ہے. ہم نے ناصر ملت قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظ اللہ اور ان کے باوفا ساتھیوں کی سرپرستی میں علامہ اقبال اور قائد اعظم کے گمشدہ پاکستان کی تلاش کو ایک عوامی تحریک اور عوامی مطالبے میں بدلنا ہے جس کا آغاز یو چکا ہے اور انشاء اللہ عید سعید فطر کے دن اس تحریک کو ایک نئی جہت ملے گی. اللہ تعالی آپ تمام دوستوں کا حافظ و ناصر ہو اور امام عصر عج کی تائید اور نصرت شامل حال ہو۔
وحدت نیوز( نوابشاہ ) را شن کی تقسیم اما م مھدی فا نڈیشن اور خیر العمل فا نڈ یشن نوابشا ہ کی طر ف سے سو مو منین میں را شن تقسیم کیا گیا اور خیر العمل فا نڈیشن نوابشاہ کی طر ف سے غر یب مو منین کے علاقو ں میں افطا ری کا سلسلہ جاری ہے ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کے سلسلے میں ملک دنیا بھر کی طرح پورے ملک میں عزاداری کے جلوسوں کا سلسلہ جاری ہے جن میں وحدت سکاوٹس اور وحدت یوتھ سیکورٹی کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔کراچی، اسلام آباد،لاہور،ملتان،فیصل آباد ، پشاور ، کوئٹہ ،پاراچنار،ہنگو،ڈیرہ غازی خان،گلگت وبلتستان، سمیت ملک کے مختلف شہروں میں شہادت امیر المومنین علیہ السلام کے سلسلہ میں مرکزی جلوس آج 21 رمضان المبارک کو برآمد ہوں گے جن میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی رہنما شرکت کریں گے۔جلوس کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی نگرانی کے لیے وحدت سکاوٹس کو اپنے اپنے علاقوں میں ذمہ داریاں تفویض کر دی گئیں ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی رہنماوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جلوسوں کی حفاظت پر مامور انتظامیہ کے افسران و اہلکاروں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا تاہم اس بات کا خیال رکھا جائے کہ جلوس میں شریک ہونے والے سوگواران کی راہ میں سیکورٹی کے نام پر رکاوٹ یا مشکلات نہ پیدا کیں جائیں۔انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ جلوسوں کے تمام روٹس کی قبل از وقت مکمل چیکنگ کی جائے اور مشکوک نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جائے۔دریں اثناء شہر قائد مرکزی جلوس یوم علی علیہ السلام کی مناسبت سے مجلس عزاء ٹھیک 10:30بجے صبح نشترپارک میں شروع ہو جائے گی جس سے خطابت علامہ ماجد رضا عابدی کریں گے جبکہ نماز ظہریں دوران مرکزی جلوس امام بارگاہ علی رضا ایم اے جناح روڈ پر 1:30 بجے دوپہر مولانا ڈاکٹر نسیم حیدر زیدی کی اقتداء میں ادا کی جائے گی بعد نماز ظہریں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا ۔جبکہ مرکزی جلوس کی قیادت بو طراب اسکاؤٹس کرے گی اس کے علاوہ مرکزی جلوس عزاء کے داخلی و خارجی راستوں پر اسکا ؤٹس رابطہ کونسل ،وحدت اسکاؤس ،امامیہ اسکاؤٹس سمیت دیگر اسکاؤس گروپس کے5ہزار سے زائد رضا کار سکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔جلوس کے روٹس نشتر پارک ،نمائش چورنگی ،سی بریز،امپریس مارکیٹ ،ریگل چوک ،تبت سینٹر،ریڈیو پاکستان،بولٹن مارکیٹ ،لائٹ ہاؤس ،خوجہ مسجد کھارادر سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیہ پر اختتام پذیر ہوگا ۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےفلاحی ادارے خیر العمل فاونڈیشن ضلع ملیر کی جانب سے رمضان المبار ک کی مناسبت سے ۳۰۰ مستحق گھرانوں میں راش تقسیم کیا گیا، تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز وحدت ہاوس ملیر میں مستحق اور غریب گھرانوں میں راش تقسیم کرنے کی تقریب منعقد کی گئی جس میں علماٗ کرام اور برادران نے شرکت کی ، تقریب کے آغاز میں ایم ڈبلیو ایم ضلع ملیر کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا غلام محمد فاضلی نے دعا کروائی جبکہ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا نشان حیدر ساجدی ، مولانا غلامحمد جعفری(مدرس جامعہ امام خمینیؒ) ، مولانا منصور روحانی (خطیب مسجد نادعلی پپری گوٹھ)، شیعہ علما کونسل کے مولانا رحمت علی (خطیب جامع مسجد ماروی گوٹھ) ، آغا محمد حسین مطہری سیکریٹری شعبہ تبلیغات ضلع ملیرسمیت ضلعی سیکریٹری جنرل ثمر عباس اور ضلعی و یونٹ کابینہ کے اراکین موجود تھے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا غلام محمد فاضلی نے کہا کہ خیر العمل فاونڈیشن کی جانب سے مستحق گھرانوں میں راشن کی تقسیم کا عمل قابل ستائش ہے جو گذشتہ کئی سالوں سے جاری ہے اور اس سفر کو مزید آگےتک لے کرجانا ہے، انہوں نے کہا کہ اللہ کی خوشنودی کے لئے مخیرحضرات کے تعاون سے آج ۳۰۰ گھرانوں کی ادنا سی مدد کررہے ہیں انشاءاللہ آئندہ ہزار لوگوں کو بھی اسطرح مستفید کرتے رہیں گے۔اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل ثمر عباس نے بتایا کہ خیر العمل فاونڈیشن کی جانب سےسالہائے گذشتہ کی طرح اس سال بھی تین سو خاندانوں میں رمضان راشن بیگ تقسیم کیئے گئے ہیں جن کا کل تخمینہ تقریباً ساڑھے چار لاکھ روپے ہےجبکہ مزید مستحقین کو بھی دینے کی کوشش کی جارہی ہیں۔
وحدت نیوز(گلگت ) دہشت گردی کے ناسور کا علاج کم قیمت پر ممکن ہے لیکن نااہل حکمرانوں کی جانبداری نے اس کاعلاج ناممکن بنادیاہے ۔دہشت گردی کے خلاف سالہا سال سے قربانیاں دینے کے باوجود ملک میں امن کا قائم نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے ، اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ روکنا شاید حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں۔مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی کوارڈینٹر خواہر سائرہ ابراہیم نے کہا ہے کہ ملک میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ پر حکومت تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے اور مٹھی بھر دہشت گردوں کو لگام دینے میں حکومت کی کوئی دلچسپی نظر نہیں آرہی ہے۔وہ آج یوم سیاہ کے موقع پر خواتین ونگ کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کے خلاف نکالی جانیوالی ریلی کے شرکاء سے خطاب کررہی تھی۔انہوں نے کہا کہ مظلوموں کے حامی و ناصر علامہ راجہ ناصر عباس حکمرانوں کی دوغلی پالیسی کے خلاف ایک مہینے سے بھوک ہڑتال کئے ہوئے ہیں اور حکومت روایتی بے حسی کا مظاہر کررہی ہے جو اس ملک کے ہزاروں شہداء کے خون کی تضحیک ہے ۔مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں کی بھوک ہڑتال سیاست چمکانے کیلئے نہیں بلکہ بے حس حکمرانوں کو جھنجوڑنے اور دہشت گردوں سے اس ملک کو پاک کرنے کی غرض سے ہے۔ہمیں اس ملک کے اسی ہزاربے گناہ شہیدوں کی حمایت حاصل ہے ،ہم دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے جوانوں کے پیغام کو قریہ قریہ پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب اس مادروطن کے عوام بیدار ہونگے اور ملک کو بد امن بنانے والوں اور قومی خزانے سے ہاتھ صاف کرنے والوں کا احتساب کرینگے اور ایک فلاحی ریاست کی تعمیر کرینگے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پرامن کو کمزوری سمجھنے والے احمق ہیں عید کے بعد پرامن لانگ مارچ سے حکمرانوں کی نیندیں اڑ جائینگی۔انہوں نے مزید کہا کہ گلگت میں شیعیان علی پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے ہماری زمینوں پر قبضے کئے جارہے ہیں ہمارے جوانوں پر بلاجواز مقدمات قائم کرکے جیل کی سلاخوں میں دھکیل دیا گیا ہے۔دوسری طرف سانحہ مئی 1988 سے تاایندم شیعیان علی کے خون سے ہاتھ رنگنے والوں کو گرفتار کرنے کی بجائے انہیں ترقیاں اور انعامات سے نوازا گیا ہے۔اگر زیادتیوں کے یہ سلسلے جاری رہے تو ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگا اور حکمرانوں کی نابودی تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
وحدت نیوز (گلگت) کھانے کی خواہش تو درکنارکاچو امتیاز کے ہاتھ سے نہ تو مٹھائی کھائی ہے اور نہ ہی انہیں مبارکباد پیش کی ہے، میرے حوالے سے اخبار میں چھپنے والی خبر سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی رہنما و رکن صوبائی اسمبلی بی بی سلیمہ نے اخبار میں چھپنے والی خبر کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاچو امتیاز کی جانب سے پیش کی جانیوالی مٹھائی کھانا تو درکنار اس کی بو سونگھنا بھی ہمیں گوارا نہیں۔کاچو امتیاز اپنی جماعت سے بیوفائی کے مرتکب قرار پائے ہیں اور مجلس وحدت کے رکن اسمبلی کی حیثیت سے میں اپنی جماعت کے ہر اقدام اور فیصلے سے انحراف کرنا اپنی توہین سمجھتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ موصوف اپنے بیان اور موقف کو بدلنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کرتے اور مذکورہ خبر جان بوجھ کر میری ساکھ کو متاثر کرنے کی غرض سے چھپوائی ہے جوسراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ سپیکر کے فیصلے سے سچائی کو شکست اور جھوٹ و مکاری فتح سے ہمکنار ہوئے ہیں۔اپوزیشن لیڈر جناب شاہ بیگ کے عہد و پیمان پر قائم رہنے کوایمانداری اور دیگر کے اپنے ضمیر کو بیچنے پر شور شرابا کرنے والوں کی زبان آج کیوں بند ہوئی ہے جبکہ اپوزیشن لیڈر نے اپنے عہد و پیمان پر کاربند رہ کر ایک مثال قائم کی اور کاچو امتیاز نے پہلے تو اپنے ضمیر کا سودا کیا اور پھر پارٹی قیادت کے سامنے اپنی غلطی کو تسلیم کرکے استعفیٰ پیش کردیا اورپھر خود ہی اپنے پیش کردہ استعفیٰ سے منکر بھی ہوگئے جوکسی مسلمان کے شایان شان نہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیراہتمام راولپنڈی سے ایک ریلی برآمد کی گئی، جو نیشنل پریس کلب اسلام آباد تک نکالی گئی۔ ریلی کا مقصد مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری کی حمایت کرنا تھا۔ اس موقع پر چھوٹی بچیوں نے پلے کارڈ اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے، جن پر دہشتگردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ خواتین رہنماوں کا کہنا تھا کہ وہ علماء کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہیں، اگر قیادت کی طرف سے حکم ہوا تو راولپنڈی شہر سے ایک بڑی تعداد میں خواتین کو جمع کرکے اسلام آباد لاسکتی ہیں۔ اس ریلی کا مقصد اپنے قائدین سے اظہار یکجہتی کرنا ہے اور حکومت پر واضح کرنا ہے کہ ہمیں کمزور نہ سمجھا جائے۔ خواتین رہنماوں نے حکمرانوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا کہ علامہ ناصر عباس کے تحفظات کو دور کیا جائے اور مطالبات تسلیم کئے جائیں۔ خواتین کی ریلی سے علامہ ناصر عباس جعفری نے بھی خطاب کیا اور ریلی کی شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال تحریک کو نو دن مکمل ہونے پر اظہار یکجہتی کے لئے ،مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی جانب سے خراسان سے نمائش چورنگی تک ریلی نکالی گئی جس میں خواتین اور بچون نے بڑی تعداد کی شرکت،مظاہریں ہاتھوں میں ملک میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کیخلاف پلے کارڈ تھامے حکومت کیخلاف نعرے لگاتے رہے،علمائے کرام ،ذاکرین،سول سوسائٹی اور مختلف مکاتب فکر کے رہنماوں کی شرکت،مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا علی انور، علی حسین نقوی ،مولانا صادق تقوی اور ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین مرکزی رہنما خانم زہرا نقوی کا کہنا تھا کہ ملک میں نہ رکنے والی شیعہ نسل کشی کیخلاف ہم پرامن طور پر میدان میں نکل چکے ہیں انشااللہ ہماری یہ تحریک ظالموں کو انجام تک پہنچانے تک جاری رہیگی،ملت جعفریہ گذشتہ نو دنوں سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں سراپا احتجاج ہیں،ہمیں افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ بے حس حکمرانوں اور ریاستی اداروں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی،ہم انصاف لئے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے،اور ہم اپنے احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے،انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی بے حسی اس بات کی دلیل ہے کہ وہ ملت جعفریہ کیخلاف ان کاروایوں میں شریک ہیں،ہمیں حق لینے کے لئے جان کی قربانی بھی دینی پڑے تو ہم اس کے لئے تیار ہیں،لیکن اپنے اوپر ہونے والے ظلم و بربریت پر خاموش نہیں رہیں گے۔
خانم زہرا نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکمران سن لیں ہم مزید ظلم سہنے کے لئے تیار نہیں،ہمارے ہزاروں شہداء کے قاتلوں کی سرپرستی چھوڑ دیں،اور مصلحت پسندی کے خول سے باہر نکلیں،ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے جس سے ہم بخوبی واقف ہیں،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال اور احتجاج مظلوم پاکستانیوں کو انصاف دلانے کے لئے ہیں،ہم نے پرامن احتجاج کرکے شدت پسندی کیخلاف علم بغاوت بلند کی ہے اور است منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے،قوم ہمارے احتجاجی تحریکوں سے بخوبی واقف ہیں،خانم زہرا نجفی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانیوں کا قتل عام کرنے والے درندہ سفت دہشت گردوں کو ماضی میں بدقسمتی سے ہمارے ریاستی اداروں کی مکمل سرپرستی حاصل رہی جس کا خمیازہ آج قوم بھگت رہی ہے،بدترین آمر جنرل ضیاء کے پالے یہ دہشت گرد آج قائد اور اقبال کے پاکستان کو تباہ کرنے کے درپے ہیں،اقتدار کی نشت میں دھت آمروں نے اپنی کرسی بچانے کے لئے ایسے درندوں کو پالا آج پاکستان میں کوئی مکتبہ فکر و مذاہب کے لوگ محفوظ نہیں،آپریشن ضرب عضب کے نام پر قوم کو بیووقوف بنایا جارہا ہے،پاکستان میں ملت جعفریہ کی نسل کشی میں انہی عناصر کا کلیدی کردار ہے جو کبھی ریاستی اداروں کے منظور نظر تھے،آج علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی احتجاجی تحری کی حمایت میں نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانی سڑکوں پر موجود ہیں،ہم مزید لاشیں اٹھانے کے متحمل نہیں،انشاللہ ہم اپنے مطالبات کی منظوری تک سڑکوں پر رہیں گے اور اپنے پر امن جدوجہد کو جاری رکھیں گے ۔