وحدت نیوز(آرٹیکل) پانچ اگست تاریخ تشیع پاکستان کا وہ دردناک دن ہے جس میں فرزند صادق سید الشھداء و انقلاب اور اسلام ناب محمدی ؐ کے حقیقی علمبردار، محروموں اور مظلوموں کی آواز قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی ؒ نے جام شہادت نوش کی اور اپنے آبا و اجداد کی سنت پر عمل کرتے ہوئے کربلا کی سرخ تاریخ کا حصہ بن گئے۔ آپ نے اپنی مظلومانہ شہادت سے قوم و ملت کو اسلام ناب محمدی ؐکے حقیقی چہرے سے روشناس کرایا اور لوگوں میں فکر و شعور کی خیرات تقسیم کی۔ یہی وہ چیز تھی جسے زندہ رکھنے کی رہبر کبیر روح اللہ خمینی ؒنے ملت پاکستان کو تاکید کی۔
آج جب پوری دنیا دو بلاک میں تقسیم ہو چکی ہے ایک بلاک امام مھدی آخرزمان ؑکے ظہور کی زمینہ سازی کرنے والوں کا بلاک جبکہ دوسرا اس کاراستہ روکنے والوں کا بلاک ہے۔آج آل یہود،آل ہنود، آل سعودکا گٹھ جوڑکھل کراس جنگ کی تیاری کر رہاہے ۔آج قائداعظم ؒ اور اقبالؒ کاپاکستان تکفیریت اور انتہاء پسندی کی لپیٹ میں ہےاور دشمن پاکستان کی سالمیت اور استحکام کو پارہ پارہ کرنے کے در پے ہے۔ایسے میں اہل حق، اہل اسلام اور انسانیت کے حقیقی غمخواروں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ لبیک یارسول اللہؐ، لبیک یا حسین ؑ اور لبیک یامھدی ؑکی صدائوں میں اپنا کردار ادا کریں۔
آیئے!!!
٭ آج شہید قائدؒ کی 29 ویں برسی کے موقع پر انکی روح سے تجدید عہدکریں کہ ہم اُنکے افکار و نظریات کو زندہ رکھیں گے اور انکے رستے سے ایک قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
٭ ہم عہد کریں کہ ہم عدل و انصاف اور حق کے پرچم کو سرزمین پاکستان میں کبھی گرنے نہیں دیں گے۔
٭ امت مسلمہ کی وحدت کا خواب جو آپ نے دیکھا جس کے لئے آپ وطن عزیز کے گوش و کنار میں گھر گھر گئے اور عوام کو بیدار کیا، آج ان کے نظریاتی فرزند اسی پیغام کو لیکر آگے بڑھ رہیں ہیں اور مسلسل بڑھتے رہیں گے۔
٭ آپ کی قیادت میں ہونے والی جدوجہد محرومین و مظلومین پاکستان کے لئے امید اور بالخصوص امام عصر عج کے عالمی انقلاب کے لئے مقدمہ تھی ۔ہم اس جدوجہد کو اپنی پوری طاقت کے ساتھ جاری و ساری رکھیں گے اور امام عصر عج کے عالمی انقلاب کی زمینہ سازی کے لئے اپنی جان ومال اور اولاد کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
٭ آج نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے مستضعفین اپنے نجات دہندہ حضرت امام مہدی عج کے منتظر ہیں۔ انشا اللہ ہم پوری طاقت اوروحدت کےساتھ ہر میدان میں حاضر رہ کر انتظار امام زمانہ عج کے تقاضوں کو پورا کریں گے تاکہ ہمارا شمار بھی امام زمانہ عج کے اصحاب و انصار میں ہو۔
رونق شاخ کردار بنو!
لشکر ظلم سے لڑنے کے لئے
وقت کے میثم تمار بنو!
دست مظلوم کی تلوار بنو!
صبر کے سر کو جھکانے کیلئے
صبر سجاد ؑکا معیار بنو!
ہاتھ سے ہاتھ نہ چھٹنے پائے
تم سے زنداں بھی لرزجائیں گے
آہنی عزم کی دیوار بنو!
جرأت جذبہ مختار بنو!
تحریر۔۔۔ظہیر الحسن کربلائی