وحدت نیوز(آرٹیکل)نئے عراق کا فاتح امریکہ ہے اور عراق میں امریکی نفوذ بہت زیادہ ہے.
1- وہ اسے ایران کے خلاف استعمال کرنا چاھتا ہے.
2- وہ اسے تین حصوں میں تقسیم کرنا چاھتا ہے.
3- وہ اپنی 100% وفادار حکومت قائم کرنا چاھتا ہے.
4- مقاومت کے بلاک کو توڑنا یا دراڑ ڈالنا چاھتا ہے.
عملی طور پر مقاومت کے بلاک کی حکمت عملی سے امریکہ چاروں اھداف کے حصول میں ناکام رھا ہے.
مقاومت کے بلاک کی بڑی طاقت شیعہ ہیں. اب اس نے تشیع کو کمزور کرنے کے لئے انکے درمیان داخلی جنگ کے ایجنڈے پر زور دیا ہے. اور وہ تمام تر شیعہ جو ایم آئی 6 یا سی آئی اے یا دیگر امریکی بلاک کی ایجنسیوں سے مربوط تھے انہیں ایران اور مقاومتی بلاک کے خلاف زمینہ سازی کے لئے میدان میں اتارا ہے. جن میں شیرازی ، سرخی ، کاطع اور دیگر مجھول نام نہاد علماء جو عراق ،امارت، بریطانیہ و امریکا اور دیگر ممالک میں مقیم ہیں انہیں سوشل میڈیا ودیگر ذرائع سے ملک کی فضاء آلودہ کرنے کے لئے فعال کیا جا چکا ہے.عراقی سابق وزیر داخلہ بیان جبر کہتا ہے کہ عراقیوں کو صربیا میں امریکی حکام نے بحرانی کیفیت ایجاد کرنے اور افراتفری پھیلانے کی ٹریننگ دی ہے.
عراق میں سعودی ایجنڈہ
سعودی انٹیلی جنس کا سعودی فرمانروا کو لکھا جانے والا خفیہ مراسلہ سوشل میڈیا میں کل سے گردش کر رہا ہے جس میں سعودی اھداف مندرجہ ذیل بیان ہوئے ہیں.
۱. پارلیمانی نظام کا خاتمہ اور اسکی جگہ صدارتی نظام کا قیام.
۲. آرمی ، امنیتی نظام اور حشد شعبی کی تحلیل.
۳. شیعہ مسلح گروہوں کا خاتمہ جو کہ سعودی عرب کی امنیت کے لئے خطرہ ہیں.
۴ . عراقی امنیتی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر تشدد کی کوریج تاکہ رائے عامہ ہموار کرنے میں مدد کرے.
لمحہ فکریہ ▪
▪لیکن تعجب اس بات پر ہے کہ " امریکہ برا برا " کا نعرہ نہیں
▪ سعودیہ جس نے سیکڑوں خود کش حملے کروائے اور کھل کر داعش کی مدد کی "سعودیہ برا برا" کا نعرہ نہیں
. ▪اسرائیل نے کھلے عام عراق پر میزائل داغے اور عراقی اسلحے کے ڈپو تباہ کئے اور اسبسے پہلے انکا ایٹمی پراجیکٹ تباہ کیا اور عوام کو قتل کیا لیکن "اسرائیل برا برا "کا نعرہ نہیں.
▪لیکن جنھوں نے عراق کو داعش کے شر سے بچایا. ▪جنہوں نے عراق کو ٹوٹنے نہیں دیا انہیں کے خلاف ہی نعرے لگتے ہیں.
یہ وہی پروپیگنڈہ ہے کہ جس کے تحت شامی کہتے تھے کہ کیا علی (علیہ السلام ) نماز بھی پڑھتے تھے!!!؟
الزامات اور پروپیگنڈہ ایران کے خلاف
عراق ایران کا ہمسایہ ملک ہے اسے کچھ نہیں کرنا چاہیے انتظار کریں کہ ایک اور صدام جنگ مسلط کرے. اور داعش وھابیت مقامات مقدسہ کو جنت البقیع کی طرح مسمار کر دے. لیکن چار سمندر پار سے آکر امریکہ کو سب کچھ کرنے کا حق ہے۔
تحریر: علامہ ڈاکٹرسید شفقت شیرازی