25 جولائی 2018 نئی امیدوں کا دن

14 July 2018

وحدت نیوز (آرٹیکل) ہر وہ ملک جس کی تقدیر کے فیصلے بیرون ملک ہوتے ہوں. وہ ممالک ظاہری طور پر تو آزاد لیکن درحقیقت غلام بن جاتے ہیں.  پھر نہ تو انکی کسی سے صلح اپنے قومی مفاد کی بنیاد پر ہوتی ہے اور نہ کسی کے خلاف جنگ کرنے میں قومی مفادات کو مد نظر رکھا جاتا ہے.جب سے پاکستان کے افق پر ضیائی آمریت کے سائے میں کرپشن، تکفیریت اور علاقائی ولسانی تعصب کے عناصر نمودار ہوئے اس وقت سے پاکستانی عوام کے لئے امن وسکون اور خوشحالی ایک خواب بن چکے ہیں. اور اگر اس صورتحال کا منصفانہ اور زمینی حقائق کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے تو آپ کو قبول کرنا پڑے گا کہ جو بھی اس عرصے میں کرسی اقتدار کا مالک اور حصے دار رھا یا با اختیار وبا اثر رھا وہ   اس بحرانی کیفیت کا ذمہ دار ہے. ہمارا ملک انہیں ممالک میں سے ایک ہے کہ جنہوں نے گزشتہ 40 سال سے  اپنی مقدر کا فیصلہ کرنے کا اختیار امریکی وسعودی حکمرانوں کی مرضی ومنشاء پر رکھا ہوا ہے. ارباب دانش بخوبی جانتے ہیں کہ ہمارے جیسی صورتحال ملائشیا کی  بھی تھی ترقی کی راھوں پر گامزن اس ملک میں جب سعودی مداخلت اور نفوذ بڑھا تو وھاں پر تنگ نظری اور تعصب نے جنم لیا. اور سعودی نواز سابق وزیراعظم نجیب عبدالرزاق نے سعودی ریالوں کے لالچ میں ریاستی اداروں کی طرف سے فرقہ واریت کو پرموٹ کیا گیا. یوں  نوبت یہاں تک پہنچی کہ وھاں سعودی ھبہ اور ھدیۃ کے چکر میں سابق وزیراعظم نجیب نے شیعہ مذھب پر عمل کرنا قانونی جرم قرار دیا. جس سے وھاں کے دانشمند سیاسی لیڈرز اور عوام نے گذشتہ ماہ ہونے والے الیکشن 2018 میں مسترد کر دیا. اور اس سے پہلے اس متعصب اور خائن وزیراعظم پر نواز شریف کی طرح کرپشن کے ثابت ہونے پر حکومت سے ھٹایا گیا اور سزاء سنائی گئی اور لوٹا ہوا پیسہ وصول کیا گیا. اور انتخابات میں محب وطن اور نئے ملائشیا کے موسس مھاتیر محمد کی پارٹی نے اکثریت حاصل کی اور باقی محب وطن قوتوں کو اپنے ساتھ ملایا جن میں سے  ایک شیعہ موثر لیڈر محمد سابو کی پارٹی ہے. آج مھاتیر محمد وزیراعظم اور محمد سابو وزیر دفاع ہیں.

 اس ملک کی پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم آزاد وخود مختار مملکت ہیں.  ہم اسرائیل کے علاوہ تمام ممالک سے دوطرفہ تعلقات چاھتے ہیں.  ہم یمن کے ساتھ بھی تعلقات قائم رکھنا چاھتے ہیں اور امارات ،سعودیہ  اور قطر کے ساتھ بھی. ہم سعودیہ اور امارات کی خاطر یمن پر مدلط کردہ جنگ کا حصہ نہیں رھنا چاہتے    اور 28 جون 2018 کو ملائشیا کے وزیر دفاع سعودی اتحاد سے باضابطہ طور پر نکلنے کا اعلان کیا ہے. یمنی عوام اور انصار اللہ کی طرف سے بھر پور دفاع اور سعودی واماراتی ذلت ورسوائی کے بعد ملائشیا کا اپنی فوجوں کا نکالنا اور اتحاد سے نکلنے کا اعلان اسی کاغذی اتحاد پر ایک اور کاری ضرب ہے. بی بی سی کے مطابق ملائشیا کے انتخابات 2013 کے انعقاد کے ایک ماہ پہلے سعودیہ کی جانب سے سابق وزیراعظم ملائشیا کو مضبوط کرنے کے لئے نجیب عبدالرزاق کو 681 بلین ڈالرز کی مدد کی . یاد رہے کہ پاکستان میں انتخابات 11 مئی 2013 اور ملائشیا میں  انتخابات 5 مئی 2013 کو ہوئے تھے.  پاکستان میں میاں نواز شریف صاحب کو بھی 5 بلین ڈالرز کا عطیہ سعودی عرب نے دیا تھا.اور نجیب عبدالرزاق کو بھی 5 بلین ڈالرز کے ھبہ وھدیۃ ملک عبداللہ کی طرف سے عطا ہوا تھا. حالانکہ ھدیہ اور عطیہ ناقبل واپسی ادائیگی کہلاتی ہے. جو بعد میں سعودی کی ناراضگی پر ہماری قوم نے ادا کیا. اور اسی طرح ابھی تک ملائشیا بھی 91% تک یہ ھبہ واپس کر چکا ہے. اور کچھ رقم باقی ہے.

اب 25 جولائی کو پاکستانی قوم کا امتحان ہے.  نواز شریف اب مجرم ہے ملزم نہیں اور اس کی کرپشن اور ملک سے غداری بھی ثابت ہو چکی ہے. ان تمام تر حقائق کو دیکھنے کے بعد اب پاکستانی قوم کو ثابت کرنا ہے کہ ہم غلام نہیں بلکہ ایک آزاد اور خود مختار ملک ہیں.  ہم اپنے ملک میں نہ امریکی مداخلت قبول کرتے ہیں نہ بریطانی اور نہ سعودی وقطری اور نہ ہی ایرانی وترکی بلکہ ہم اپنے قومی وقار اور مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسرائیل کے علاوہ پوری دنیا سے دو طرفہ احترام متبادل کی بنیاد پر متوازن تعلقات کے خواھاں ہیں. اس بار عوام کرپشن دھشتگردی اور تکفیریت کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان کے روشن مستقبل کی خاطر ووٹ دیں گے اور امید ہے کہ غیور قوم کے جراتمندانہ اور حکیمانہ فیصلے سے  25 جولائی 2018 کا دن دہشتگردی وکرپشن مافیا سے نجات کا دن ہو گا

تحریر:  ڈاکٹر سید شفقت شیرازی



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree