وحدت نیوز (کراچی) شہدائے شکارپور کے لواحقین کی جانب سے تشکیل کردہ وارثان شہداء کمیٹی شکارپور کی جانب سے سندھ حکومت کو پیش کیئے گئے تمام مطالبات طویل مزاکراتی عمل ،بحث و مباحثے اور مشاورت کے بعد وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے منظور کرلئے ہیں ، مطالبات کی منظوری کا اعلان قائم علی شاہ نے سی ایم ہاؤس میں شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصودعلی ڈومکی اور دیگر اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا، اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن سمیت ایم ڈبلیوایم کے رہنما علی حسین نقوی اور دیگر بھی موجود تھے، سندھ حکومت کی جانب سے منظور ہونے والے شہداء کمیٹی کے تمام مطالبات درج ذیل ہیں ۔
منظور شدہ مطالبات شہداء کمیٹی شکارپور
*سندھ بھر بالخصوص ضلع شکارپور میں Apexکمیٹی کی زیر نگرانی پاک رینجرزاور پولیس کا مشترکہ آپریشن کیاجائے گا۔
*دہشت گردوں کی مدد کرنے والے تمام مراکز، مدارس اور عناصرکے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔
*سانحہ شکارپورکی ایف آئی آرسے منسلک دہشت گردوں کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔
*سانحہ شکارپور کا مقدمہ فوجی عدالت میں بھیجا جائے گا۔
*سانحہ شکارپورکی جے آئی ٹی تشکیل دی جائے گی اورانکوائری کی تفصیلات شہداء کمیٹی سے شیئر کی جائیں گی۔
*شیعہ مساجد ، امام بارگاہوں اور مدارس کو مطلوبہ سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
*سندھ بھر میں مساجد امام بارگاہوں اور مذہبی شخصیات کو اپنی حفاظت کیلئے اسلحہ لائسنس جاری کیئے جائیں گے۔
*سرکاری املاک پر مذہبی انتہا پسندوں کے ناجائز قبضے ختم کروائے جائیں گے۔
*مشتبہ اور غیر ملکی بلادستاویز ات افرادکا داخلہ مقامی پولیس اسٹیشن میں درج کرنے کا عمل یقینی بنایا جائے گا۔
*تمام فرقہ وارانہ ، مذہبی منافرت ، تکفیریت اور انتہا پسندی سمیت دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث کالعدم مذہبی گروہوں کی سرگرمیوں کو روکا جائے گا، ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی، نیزصوبے بھر میں موجود کالعدم گروہوں کی وال چاکنگ اور جھنڈوں سمیت پوسٹرز کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
*شکارپور کے کسی ایک چوک کو شہدائے کربلا کے نام سے منصوب کیا جائے گا۔
*مذہبی منافرت میں ملوث وصال (اردو)ٹی وی چینل کو بند کرنے کے حوالے سے کاروائی کیلئے پیمراکو خط ارسال کیا جائے گا۔
*ماضی میں ملت جعفریہ پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کی جے آئی ٹی انکوائری کی جائی گی اور عوام الناس کو دہشت گردوں کی سیاسی مذہبی وابستگی سے آگاہ کیا جائے گا۔
*Apexکمیٹی کے ذریعے کراچی اور صوبے بھر میں مذہبی جذبات کو مجروح کرنے والے تکفیری دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔
*شہر کراچی سمیت سندھ بھر میں دہشت گردی اور تارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے شہداء کے ورثاء کو مقررکردہ معاوضے میں اضافہ کیاجائے گا۔
*سانحہ شکارپور کے علاوہ دیگر دہشت گردانہ حملوں میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف پولیس اور رینجرز کے مشترکہ آپریشن کا آغاز کیاجائے گا۔
*صوبے میں موجودازبک ، چیچن، تاجک اور افغان سمیت دیگر غیر ملکی شہری جو دہشت گردی میں ملوث ہونگے انکے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔
*کالعدم تکفیری دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے گی۔
*شہید شفقت عباس کے ورثاء کو 20لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔
*سانحہ شکارپوردہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ میں سے ایک فرد کو سرکاری ملازمت فراہم کیاجائے گی اور دہشت گردی کے نتیجے میں معذور ہونے والے افراد کو معذور افراد کے 5فیصدسرکاری کوٹے کے تحت نوکری دی جائے گی۔