وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ایم ڈبلیوایم کے صوبائی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کے نام پر پرامن لوگوں کو اغوا کیا جا رہا ہے،پنجاب ہی واحد صوبہ ہے جہاں ملت جعفریہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،داعش جو اصل خطرہ ہے اس پورے ریجن کے لئے اس سے حکمران اور قانون نافذ کرنے والے ادارے غافل نظر آتے ہیں،داعش کے سہولت کار اب بھی معاشرے میں آزاد ہیں،عالمی طاقتیں عراق اور شام سے داعش کے درندوں کو افغانستان منتقل کر رہے ہیں،اور افغانستان میں داعش کی سرپرستی امریکہ اور بھارت کر رہا ہے،یہ وہ ظالم گروہ ہے جو اپنے مظالم میں طالبان اور القاعدہ کو بھی پیچھے چھوڑ چکے ہیں،امریکہ،بھارت ،اسرائیل اور استکباری قوتوں کو بتادیا جائے کہ ہم داعش جیسے درندوں کو اس ریجن میں ہرگز قبول نہیں کرینگے،جب تک ہم اس جہادی پالیسی کو دفن نہیں کردیتے جو افغان وار میں اپنائی گئی تھی پاکستان میں امن نہیں آسکتا،اس ریجن میں پاکستان کی مفادات کیخلاف سب سے بڑا جاسوسی کا اڈہ امریکن ایمبیسی اسلام آباد بنا ہوا ہے،سینکڑوں امریکن کو یہاں بلا روک ٹوک آنے کی اجازت کس نے دی ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سی پیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مغربی روٹ کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے اور اس اقتصادی راہ داری کے گیٹ وے گلگت بلتستان کے عوام کی محرومیت کو دور کر کے انہیں یہ احساس دلایا جائے کہ ان کے حقوق بھی ریاست کواتنے عزیز ہیں جتنے دیگر صوبوں کے ہیں،انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سرائیکی صوبے کے ہم حامی ہے اس سے پنجاب کی محرومیاں ختم ہو جائیگی،پانامہ کیس کا فیصلہ جلد آجانا چاہیئے تاکہ ملک سے بحرانی کیفیت کا خاتمہ ہو،اگر غریب آدمی بجلی بل یا بنک کا قرض جمع کرنے میں تاخیر کرے تو فوری کاروائی عمل لائی جاتی ہے جبکہ اتنے بڑے سکینڈل پر مقتدر حلقوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔