وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملک سے لوٹا گیا قومی سرمایہ واپس لایا جائے، اپوزیشن اور حکمران جماعت ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کرکے اپنے گناہ چھپانے کی کوشش میں مصروف ہیں، پوری قوم لوٹی ہوئی رقم کی ایک ایک پائی کا تقاضا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوئس اکاؤنٹس ہوں، لندن فلیٹس یا پھر آف شور کمپنیاں قوم کو ایک ایک پیسے کا حساب دیا جائے، اقتدار کے حصول کے لئے تیری باری میری باری کا کھیل اب مزید نہیں چل سکتا، عوام نے تمام چہروں کو اچھی طرح پہچان لیا ہے، وفاق میں حکمرانوں اور سندھ کی صوبائی حکومت نے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو محض تشہیراتی مہم تک محدود رکھا، سندھ میں حکومتی اداروں میں عملہ کی موجودگی کے باوجود صفائی کے ناکافی انتظامات سے تنگ آکر پرائیویٹ سطح سے صفائی کا آغاز کیا جانا حکومتی نااہلی کی بدترین مثال ہے۔
علامہ ناصر عاس نے کہا کہ تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز کی معاشی رپورٹ چشم کشا ہے، جس کے مطابق 2 کروڑ بیس لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، رپورٹ میں معاشی پالیسیوں کو ناقص اور معاشی ترقی کے برعکس قرار دیا گیا، انفراسٹرکچر کے فقدان کے سبب نجی سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ حکومت کے پاس پہلے دن سے کوئی پالیسی موجود نہیں، یہی وجہ ہے کہ تعلیم، صحت، توانائی، سرمایہ کاری اور بیروزگاری کے خاتمے سمیت کسی بھی میدان میں بہتری نہیں لائی جا سکی۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو الیکشن کا انتظار ہے اور عین الیکشن کے نزدیک عوامی منصوبوں کا اعلان کرکے عوام کو بےوقوف بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔