وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستا ن کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی اور خیبرپختونخواہ کے صوبائی سیکرٹری جنرل اقبال بہشتی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ہفتے کے دوران مختلف واقعات میں ملت تشیع کے تین افراد کی ٹارگٹ کلنگ پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس حکومت اور متعلقہ اداروں کی نا اہلی قرار دیا ہے۔ اپنے مشترکہ بیان میں دونوں رہنماؤں نے کہا ہے کہ ڈی آئی خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات نے ’’مثالی حکومت‘‘ اور پولیس کی ’’شاندار کارکردگی‘‘ کی قلعی کھول دی ہے۔ وزیر اعلی خیبر پختونخواہ کے پاس اتنا وقت بھی نہیں وہ عوام کو تحفظ فراہم کر نے کے اقدامات کریں اور شہدا کے گھروں میں جا کر اہل خانہ کی داد رسی کر سکیں۔ ڈی آئی خان کی ہر شاہراہ پر پولیس کے ناکے اور مسلسل گشت کے باوجود اس طرح کے واقعات کا رونما ہونا ہمارے لیے شکوک و شبہات کا باعث ہے۔حکومت ملت تشیع کے خون کو سستا سمجھ رہی ہے۔ہمارے صبر کے پیمانے لبریز ہو چکے ہیں۔ حکومت ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر قابو پانے کے لیے موثر حکمت عملی طے کرے۔ہمیں ضرب عضب اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی حمایت اور حب الوطنی کی سزا نہ دی جائے۔گزشتہ تین دہائیوں سے ہم نہ صرف دہشت گردی کا شکار ہیں بلکہ ریاستی ادارے بھی ہمارے لوگوں کو غائب کرنے میں مصروف ہیں۔ڈی آئی خان میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات انتہا پسندوں اور سہولت کاروں کے خلاف بھرپور آپریشن کا تقاضہ کر رہے ہیں۔دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے موثر نتائج اس وقت تک حاصل نہیں ہو سکتے جب تک کالعدم مذہبی جماعتوں سے دوستانہ تعلقات کا کھلم کھلا دعوی کرنے والے عناصر کو ملک دشمن قرار دے کر ان کے خلاف بھرپور کاروائی نہیں کی جاتی۔پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو چاہیے کہ وہ صوبے کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لے اور وہاں کے مظلوم عوام کو دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں سے تحفظ فراہم کریں۔ ۔انہوں نے واقعات کے ذمہ داروں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔دونوں رہنماؤں نے شہید ہونے والے شاعر اہلبیت و نوحہ خوان صابر حسین ،میڈیکل سٹور کے مالک ثمر عباس اورعقیل حسین کی بلندی درجات اور پسماندگان کے صبر کے لیے دعا بھی کی۔