وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کا استحصال اگر نہ رکاا تو وزیر اعلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔جی بی کے وزیر اعلی اپنی آئینی اختیارات کا غلط استعمال کر رہے ہیں ۔ علاقے کے عوام کو بنیادی ضروریا ت زندگی کی حاصل نہیں۔جب کہ وزیر اعلی کی طرف سے عوام کو را کا ایجنٹ قرار دے کر ا ن کی حب الوطنی پر انگلی اٹھائی جا رہی ہے،اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے ممبر صوبائی اسمبلی و وزیر قانون آغا رضا، جی بی اسمبلی کی رکن بی بی سلیمہ ، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی،سید ناصر شیرازی،علامہ ہاشم موسوی، اسدعباس نقوی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
ان مزید کہنا تھاکہ گلگت بلتستان میں حالات کو دانستہ خراب کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔گلگت بلتستان میں ناانصافیوں کا سلسلہ عوام کے اضطراب کا باعث ہے۔ سی پیک گلگت بلتستان سے گزر رہا ہے اور انہیں نظر انداز کیا جا رہا ہے. جی بی کے وزیر اعلی نے عوام کو را کا ایجنٹ کہہ کر عوام کی توہین کی ہے ۔گلگت بلتستان سے بھی کرپٹ وزیر اعلی کو ہٹانے کے لئے مہم شروع ہوچکی ہے۔جو نتیجہ خیز ثابت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نواز حکومت کا خاتمہ دراصل اس رعونت کا خاتمہ ثابت ہواجس نے عوام کو سوائے احساس محرومی کے اور کچھ نہیں دیا۔بلوچستان حکومت کے خاتمے میں ہمارا کلیدی کردار رہا ہے۔ہم نے ہمیشہ ایسی قوتوں کی مخالفت کی ہے جو عوامی مشکلات کے ازالے کی بجائے ذاتی مفادات کو مقدم سمجھتی رہیں۔ دہشت گرد طاقتیں اور تکفیری گروہ وطن عزیز کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔یہ ملک و قوم کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ڈی آئی خان کو ان مذموم عناصر نے تختہ مشق بنا رکھا ہے۔ خیبرپختونخواہ کی ’’ماڈرن پولیس‘‘کے بلند و بانگ دعوے محض طفل تسیلیاں ثابت ہو رہی ہیں۔ڈیر اسماعیل خان میں پولیس کی نااہلی حکومت کی ناکامی کی دلیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے لیے جدوجہد کرنے والی جماعت پاکستان مسلم لیگ کی شناخت کو مجروح کیا جا رہا ہے۔نا اہل سیاست دانوں نے ملک کے ترقی و استحکام کو اپنی انانیت اور مفاد پرستی کی بھینٹ چڑھا دیا ہے۔نون لیگ اداروں کو تصادم پر اکسانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ اداروں کو للکار کر حسینہ واجد کا کردار پاکستان میں بھی دہرایا جا رہا ہے۔اداروں کے خلاف شکوک و شبہات پیدا کر کے انہیں کمزور کرنا مسلم لیگ نون کا ماضی بھی شیوہ رہا ہے۔اب عوام مسلم لیگ کے کھوکھلے نعروں کی حقیقت جان چکے ہیں اور ان مسترد شدہ سیاست دانوں کے جذباتی نعروں میں نہیں آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کی کوشش استعماری طاقتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کا حربہ تھا جسے پاکستان کی عوام نے ناکام بنا دیا ۔ اس حوالے سے راجہ ظفر الحق رپورٹ کو وعدے کے مطابق شائع نہ کرکے حکومت نے بددیانتی کا مظاہرہ اور اپنی بدنیتی کو آشکار کیا ہے۔ماڈل ٹاؤن شہدا کے ورثاء تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔جسٹس باقر نجفی رپورٹ میں ظالموں کو بے نقاب کیا گیا ہے۔۔انصاف کی فراہمی میں تاخیر غم زدہ خاندانوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔یہ ظالم حکومت ہے جو احتجاج کا آئینی حق استعمال کرنے والوں پر لاٹھی گولی کے استعمال کو اپنا حق سمجھتی ہے۔عوام کی جان و مال اور ناموس کئی بھی محفوظ نہیں ۔ ملک میں جرائم کی شرح میں ناقابل بیان حد تک اضافہ ہوا ہے۔ قصور میں معصوم بچی پر ڈھائے جانے والے مظالم کے ذمہ دار ابھی تک پولیس کے قابو میں کیوں نہیں آ سکے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف جب بھی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں ملک کے سرحدی حالات کشیدہ ہو جاتے ہیں ۔نواز شریف بھارت کے خلاف لب کشائی کی ہمت کیوں نہیں کرتے۔انہیں ملک سالمیت سے زیادہ بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات عزیز ہیں۔ نواز شریف کے بیٹے عوام کی لوٹی ہوئی دولت سے بیرونی ملک میں بزنس کر رہے ہیں اور پاکستان شہریت سے انکاری ہیں جب کہ باپ پاکستان میں اقتدار کے مزے لوٹنے میں مصروف ہے۔ جو ملک و قوم کے ساتھ زیادتی ہے۔پاکستان میں کسی مجیب الرحمن کی اب قطعی گنجائش نہیں ہے۔پاکستان کی محب وطن سیاسی و مذہبی قوتیں ملکی سالمیت پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دیں گی،مجلس وحدت مسلمین کرپشن فری اور جمہوری پاکستان پر یقین رکھتی ہے۔