وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری اسدعباس نقوی نے آج ملک بھرمیں ہونے والے قومی انتخابات میں ایم ڈبلیوایم کی پولیسی اور کردار کے حوالے ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے اپنی انتخابی پولیسی تقربیا ایک سال پہلے تیار کر لی تھی جسکو شوری عالی نے منظور کر لیا تھا اس پولیسی کا بنیادی نقطہ یہ تھا کہ ہم نے اپنے سیاسی نقطہ اور رول کو بہتر بنانا ہے انشا اللہ کل ہونے والے انتخابات میں ایم ڈبلیو ایم پہلے سے بہتر پوزیشن پر ہو گئی شوری عالی نے ہمیں کم از کم ووٹ حاصل کرنے کا جو ٹاسک دیا تھا 80 فیصد سے زیادہ حلقوں میں حاصل کریں گئے پنجاب اسمبلی میں انشااللہ خواتین کی مخصوص نشیتوں میں سے ایک ہماری خواہر کامیاب ہونگی ،اسی طریقے سے کوئٹہ آغا رضا والی سیٹ پر باوجود شدید اندونی اور بیرونی سازشوں کے ہم کامیابی حاصل کریں گئے کوئٹہ ہی کی دوسری نشت پی بی 26 پر ہم ایک بہترین ووٹ لینے پوزیشن میں ہیں اگر کراچی کا زکر کیا جائے تو وہاں پر بھی انشا اللہ علی حسین نقوی اپ سیٹ کر سکتے ہیں وہاں پر ایک بڑا ووٹ لیں گئے اسکے ساتھ ساتھ بھکر میں پی پی90 پر احسان اللہ خان کی پوزیشن بہت اچھی ہے وہ ایک بڑا ووٹ بنک رکھتے ہیں اور کوئی بھی اپسیٹ کر سکتا ہے کراچی کے حلقے پی ایس125پر پر ہماری پوزیشن بہت اچھی تھی لیکن اتحاد بین المومینن کو مذنظر رکھتے ہوئے ہم نے اپنے امیدوار میر تقی علی ظفر کو پی ٹی آئی کے شیعہ امیدوار کے حق میں دستبردار کرا دیا ہے۔
جھنگ کے حوالے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذکرات میں ہم نے پہلے ہی یہ بات کی تھی کہ تکفیریوں کا راستہ روکنا ہماری اولین ترجیح ہے لہذا ہم نے جھنگ میں شیخ وقاص اکرم کی حمایت کا اعلان کیا ہے بلکہ ہماری ایم ڈبلیو ایم کی وہاں کی ٹیم انتخابی مہم میں بھر پور کردار ادا کر رہی ہے جس کی وجہ سے ہم وہ تکفیریوں کو انشا اللہ عبرت ناک شکست ہو گئی ، اس طرح پی بی 125 جھنگ میں فیصل جبوانہ جو آزاد امیدوار ہیں کی بھر پور حمایت کر رہے ہیں جو کہ انشا اللہ کامیاب ہوکر شیعہ مسائل کا اسمبلی میں بھرپور آواز اٹھائے گئے۔
پاراچنار کےحوالے سے پوچھےگئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پچھلے الیکشن میں ہم نے وہاں اپنے کسی امیدوار کو نامزد نہیں کیا تھا مگر اس بار انتخابی عمل کا حصہ بننے کے لئے بنیادی وجہ یہ تھی کہ ہم آنے والے صوبائی انتخابات میں اپنا بھر پور حصہ لیے سکیں لہذا اس بار کے انتخابات میں حصہ لینا دراصل ایم ڈبلیو ایم کے چہرے کو روشناز کرانا تھا جس میں ہم کامیاب ہو چکے ہیں اور انشا اللہ آنے والے سال میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں ہم بھر پور تیاری کے ساتھ وارد ہونگے۔