وحدت نیوز(اسلام آباد) وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو بااختیار بنانا اور ان کی تعمیر ترقی پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے،گلگت بلتستان کے بجٹ میں اضافہ کیساتھ ساتھ سی پیک منصوبے کے تحت گلگت بلتستان میں ایک اکنامک زون کا فیصلہ ہو چکا ہے اور انشاللہ دوسرا اکنامک زون بھی گلگت بلتستان میں ہی بنے گا،گلگت بلتستان کے بجٹ کیساتھ اب کسی کوکھیلنے نہیں دینگے،احتساب کا عمل بلاتفریق شروع کرینگے،اور عوام وسائل لوٹنے والوں سے پائی پائی کا حساب لینگے،انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اور وزیراعظم پاکستان گلگت بلتستان میں ٹورزم اور مائن منرل پر خصوصی توجہ دینگے اور انشااللہ بہترین روزگار اور بزنس کے مواقع پیدا کریں گے،ہماری کوشش ہے اندرون اور بیرون ملک سے سرمایہ کاروں کوگلگت بلتستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دینگے،گلگت بلتستان کے عوامی حقوق اور علاقے کی تعمیر ترقی کے لئے پاکستان تحریک انصاف اور ایم ڈبلیوایم مل کر کام کریگی،انشااللہ علاقے کے مسائل کو جاننے کے لئے میں خود ایک طویل دورے پر جا رہا ہوں ،گلگت بلتستان کے عوامی امنگوں کی ترجمانی اور ان کے مفادات کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ انشااللہ آئندہ بھی ایم ڈبلیوایم کیساتھ رابطے جاری رکھیں گے،وفاقی وزیر اموکشمیروگلگت بلتستان نے مزید کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں کوٹلی امام حسینؑ کی اراضی کا ایک اینچ بھی کسی کو غصب نہیں کرنے دینگے،انشااللہ ہم جلد ڈیرہ اسماعیل خان میں زائرین کے لئے مسافر خانے کا بھی قیام عمل میں لائیں گے،تاکہ دور دراز سے آئے مسافر زائرین ڈیرہ اسماعیل خان میں قیام کرسکیں،مسنگ پرسنز کے حوالے سے انشااللہ کوشش جاری ہیں بہت جلد ان کے معلومات سے عوام کو آگاہ کریں گے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان علی امین گنڈا پور کو مرکزی سیکرٹریٹ ایم ڈبلیوایم آمد خوش آمدید کہتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کو وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی،وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے غیور عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرنا ہوگا،یہاں کے عوام محب وطن ہیں دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے اس غیور قوم کو شناخت نہ دینا المیہ سے کم نہیں،گلگت بلتستان کے عوام بائی چانس نہیں بلکہ بائی چوائس پاکستانی ہے،گذشتہ دور کے حکمرانوں نے گلگت بلتستان کو طفل تسلیاں دے کر اپنے مفادات حاصل کیے،ن لیگ کی حکومت اپنے سیاسی مخالفین کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے،عوامی ایکشن کمیٹی سمیت عوامی حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والی محب وطن شخصیات کو شیڈول فور میں ڈال کر خطے میں عدم استحکام پید کرنے پر تلی ہوئی ہے،پاکستان تحریک انصاف روائتی سیاست سے ہٹ کر عملی کام کرکے گلگت بلتستان کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرے،انشااللہ گلگت بلتستان کے عوامی مفاد کے ہر فیصلے میں ایم ڈبلیوایم بھرپور ساتھ دے گی ۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے جی بی میں عوامی مفادات کی تحفظ کی بجائے عوامی اراضی کو خالصہ سرکار کے نام پر لوٹ کھسوٹ شروع کر رکھی ہے،ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی بے رحمانہ احتساب کا آغاز کیا جائے،گلگت بلتستان میں ٹورزم اور مائن اینڈمنرل پالیسی کو عوام دوست بنایا جائے،گلگت بلتستان کی وسائل پر سب سے زیادہ حق وہاں کے باسیوں کا ہے،اس پر ڈاکہ مارنے والوں کا محاسبہ کیا جائے،انشااللہ پنجاب کی طرح گلگت بلتستان میں بھی ایم ڈبلیوایم عوامی مفادات کی تحفظ کے لئے پاکستان تحریک انصاف کیساتھ مل کر کام کریگی،سی پیک میں گلگت بلتستان کو برابر کا حصہ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ملت جعفریہ کو درپیش مسائل اور حالیہ زائرین کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران عراق اور پاکستان کی حکومتیں مل کر ایک جامع میکنزم بنائے اور زائرین کو درپیش مسائل کو ترجیحی اور مستقل بنیاد پر ایک حل نکالے،بلوچستان دخلے کے لئے زائرین کو این او سی کیساتھ مشروط کرنے کا فیصلہ ن لیگ گورنمنٹ کی متعصبانہ پالیسیوں کا حصہ ہے اسے فوری طور پر ختم کیا جائے،انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے فوری اقدامات حکومت بلخوص آپ کی ذمہ داری ہے کیونکہ وہاں کے عوام نے آپ کو اپنا نمائندہ متخب کیا ہے،پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام سے اپنے رابطے مضبوط رکھے سازشی عناصر کے عزائم خود خاک میں مل جائیں گے،ملاقات میں ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید علی رضوی ،ایم ڈبلیوایم جی بی کے رہنما محمد علی،مرکزی پولیٹیکل کونسل ایم ڈبلیوایم کے ممبر سید محسن شہریار اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات مظاہر شگری بھی شریک تھے۔