وحدت نیوز(کراچی) تکریم شہدائے راہ ولایت بالخصوص سرداران شہدائے مدافعین حرم اہل بیت (ع) و اصحاب کرام شہید حاج قاسم سلیمانی و ابو مہدی المہندس کی تیسری مرکزی مجلس برسی مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ، مجلس ذاکرین امامیہ، امامیہ آرگنائزیشن اور مرکزی تنظیم عزا (ایڈہاک کمیٹی) کے زیر اہتمام امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی سوسائٹی میں منعقد ہوئی جس میں نظامت کے فرائض مبشر حسن نے انجام دیئے، سلام عقیدت سہیل شاہ، ڈاکٹر ندیم نقوی، ڈاکٹر زین اعظمی اور جازب رضوی نے پیش کیا اور ترانہ شہادت عون علی جعفری نے پیش کیا۔ مجلس برسی سے خطاب علامہ سید کاظم عباس نقوی، علامہ ڈاکٹر جواد حیدرزیدی جب کہ خصوصی خطاب چیئرمین ایم ڈبلیو ایم پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کیا۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ آج ہم یہاں وطن اور اسلام کا دفاع کرنے والے شہداء کے لئے بیٹھے ہیں، آل اطہار علیہم السلام کے حرم کے دفاع کے لئے، امت کے دفاع کے لئے کھڑے ہونے والے شہداء کو ہم فراموش نہیں کر سکتے، امریکہ احمق نہیں جو کسی جگہ لاکھوں ڈالرز لگائے بلکہ وہ خطے پر غلبہ حاصل کرتا ہے، اگر قاسم سلیمانی اردگان کو نہ سمجھاتے تو امریکہ کی طرف سے ترکی کے بھی ٹکڑے ٹکڑے کردیئے جاتے، حاج قاسم سلیمانی آج ہم میں موجود نہیں ہے لیکن ہم انہیں کبھی نہیں بھلا سکتے۔ شہید حاج(ق س) نہ ہوتے تو نہ ایران باقی رہتا نہ پاکستان نہ عراق نہ شام نہ لبنان نہ فلسطین نہ افغانستان امریکا نے سب کو توڑنا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی امنگوں کے مطابق صاف شفاف الیکشنز کراوئے جائیں، پاک فوج اور عوام کے درمیان پیدا ہونے والے فاصلے ختم کرنے کی ضرورت ہے، عوام پر مسلط نااہل امپورٹڈ حکمران ملکی سالمیت اور استحکام کے لئے خطرناک ہیں، ہم وطن کے باوفا بیٹے ہیں ملکی سالمیت پر آنچ نہیں آنے دیں گے، وطن عزیز کی خود مختاری اور استحکام کے لئے جانیں نچھاور کردیں گے۔
مولانا کاظم نقوی نے کہا کہ شہداء کی زندگی قابل فخر ہے اور ان کی موت تو قابل رشک ہے، جسے خدا کی آشنائی حاصل ہو جائے وہ خدا کے لئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا فخر سمجھتے ہیں، جو شخص اہلبیت علیہم السلام سے جتنی زیادہ محبت کرتا ہے اسے موت بھی اتنی زیادہ سخت اور امتحان والی ہوگی، وقت کا تقاضا ہے کہ ہمیں اتحاد و وحدت کے پیغام کو پھیلانا ہو۔ علامہ ڈاکٹر جواد حیدر زیدی نے کہا کہ اس وطن کے دشمنوں کے سروں کو توڑیں گے، انکی آنکھوں کو ہم پھوڑیں گے، معصوم بچوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں سے مذاکرات قطعی طور پر قبول نہیں، شہداء کو سرحدوں کی قید میں بند کرنا ناانصافی ہوگی۔ بعد ختم مجلس نوحہ خواں عرفان حیدر، صبیب عابدی، جوہر رضوی اور سالک رضوی نے نوحہ خوانی کی۔ اس موقع پر دفاع مقدس اور یادگار شہداء کی منظر کشی بھی کی گئی۔ مجلس عزا میں علمائے کرام، ذاکرین عظام، مذہبی و سماجی شخصیات اور مومنین و مومنات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔