وحدت نیوز(کراچی)پاکستان کو مسلکی پاکستان بنانے کی کانگریسی ایجنٹوں کی سازشوں کو مسترد کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی میں ملت جعفریہ کی نمائندہ تنظمیوں ، انجمنوں ، علماء و ذاکرین و مدارس کے ساتھ منعقدہ قومی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے کیا ۔قومی مشاورتی اجلاس پی ڈی ایم کی امریکی غلام حکومت کی جانب سے اقلیتی قومی اسمبلی و سینیٹ سے"ناموس اھلبیت و صحابہ" بل کی پاکستان دشمن سازش کے خلاف کیا گیا تھا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کے “ توھین اھلبیت و صحابہ کرام بل “ کے نام پہ وطن عزیز کی مسلکی تقسیم کی سازش کی جارہی ھے جسکو کسی صورت کامیاب نہیں ھونے دینگے ۔اس بل کے پیچھے وہی گروہ و تکفیری ہیں جو نواسہ رسول امام حسین کے قاتل “ یزید ملعون کے زندہ باد “ کے نعرے لگاتے رھے ہیں ۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ملک دشمن متنازعہ بل کے خلاف ۱۶ اگست کو اسلام آباد میں “ قومی اجتماع ھوگا جس میں تمام ملی تنظیمیں ، علماء و ذاکرین و ماتمی ادارے شکرکت کرینگے ۔
ان کا کہنا تھا سانحہ مشرقی پاکستان میں ملوث سیاسی و مذھبی جماعتوں نے اس متنازعہ فرقہ وارانہ بل کو پیش کیا ھے اور ھم مسلم پاکستان کو کسی صورت تکفیری پاکستان نہیں بننے دینگے ۔متنازعہ بل وطن دشمنوں اور دین اسلام کے دشمنوں کی سازش ھے جسکو قومی اسمبلی کی مدت ختم ھونے سے دو دن قبل ایک سازش کے تحت خفیہ طریقے سے پیشں کیا گیا ۔افسوس یہ ھے کہ ارض پاکستان میں جھاں کلمہ گو مسلمان کی اکثریت ھے وھاں نواسہ رسول (ص) امام حسین (ع) اور اھلبیت رسول کے قاتلوں یزید اور ان جیسوں کے دفاع کیلے یہ فرقہ وارانہ بل پاس کرایا گیا ھے ۔ متنازعہ بل کے نفاذ کے بعد قاتل امام حسین “ یزید ملعون کو بھی رضئ اللہ کہنا پڑے گا ۔ اس بل کے بعد حدیث ، رجال اور تفیسر کی کتب پہ پابندی ھوجائے گی ۔
ان کا کہنا تھا کے متنازعہ فرقہ وارانہ بل رسول اکرم ، اھلبیت رسول اور انکے عاشقوں کے خلاف سازش ھے اور اس بل کو انہی مولویوں نے پیش کیا جنکے آباء و اجداد قیام پاکستان کے مخالف تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ بھٹو کو پھانسی لگانے کہ بعد سے اس بل کو پیش کرنے کی کانگریسی ایجنٹوں کی جانب سے سازش رچائی جاتی رہی ھے تاکہ بانیان پاکستان کی اولادوں سے قیام پاکستان کا بدلہ لیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کے آج ۷۶ سالوں کے باوجود ملک ترقی نہیں کرسکا جسکی وجہ یہی کانگریسی بیوروکریسی اور کانگریسی ایجنٹ ہیں جو ھر صورت وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش میں مصروف رھتے ہیں ۔ھم ایسے کسی متنازعہ قانون کو نہیں مانتے جس سے بھائی بھائی سے دست و گریبان ھو اور ملک میں فرقہ وارانہ نفرتیں پروان چڑھیں ۔ اس وطن و دین دشمن قانون کے خلاف ملک گیر رابط مہم چلائیں گے اور احتجاج کرینگے۔
اجلاس میں شیعہ علماء کونسل سے علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ کامران حیدر عابدی، تنظیم عزاداری سے سی ایم نقی، عباس حیدر، جعفریہ الائنس سے، شبر رضا، ثروت رضا، تنظیم عزاء ایڈاک۔کمیٹی سے شمس الحسن شمسی، اختیار امام رضوی، ہیت آئمہ مساجد و علماء امامیہ سے مولانا اضغر حسین شہیدی،مولانا صادق تقوی، زاکرین امامیہ سے علامہ نثار قلندری، آئی ایس او پاکستان سے سروش رضا، غیور عباس، جعفریہ آگنائزیشن کے عسکری دیو جانی، مجلس مکتب علماء اہلبیت مولانا عبد اللہ مطہری، محمد اسحاق قرآتی، شیعہ مانگ پرسن کمیٹی سے علامہ عقیل موسی،علامہ حیدر عباس عابدی، مساجد و مام بارگاہوں کے ٹرسٹیز، اسکاوئس گروپس، شخصیات موجود تھیں۔