وحدت نیوز(پشاور)مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخواہ کے صوبائی و مرکزی رہنماؤں نے متنازعہ توہین صحابہ و اہل بیت بل کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بل کے ذریعے متشدد گروہ پاکستان میں فرقہ ورایت اور انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔
پریس کلب پارہ چنار میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی رہنما سید ناصر عباس شیرازی، علامہ جہانزیب جعفری، شبیر حسین ساجدی، علامہ مزمل حسین، شفیق مطہری، سید نقی شاہ، سید مسرت حسین کاظمی سمیت دیگر نے کہا کہ سینیٹ سے پاس شدہ بل پر وہ لوگ خوشیاں منا رہے ہیں، جن کے بزرگوں نے پاکستان کے وجود کو ہی تسلیم نہیں کیا تھا، بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کو کافر اعظم کا کہتے تھے، آج انکی اولادیں اس ملک میں فتنہ وفساد برپا کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بل سے سوائے تشدد اور انتہا پسندی کے بڑھنے کے اور کچھ حاصل نہیں ہوگا، ہم اس سلسلے میں معتدل اہل سنت کے اکابرین اور علمائے کرام سے بھی ملاقاتیں کریں گے، صدر مملکت سے بھی ملاقات کریں گے اور انہیں اس کے مضر اثرات سے آگاہ کریں گے، اس بل کو کسی بھی صورت نافذ نہیں ہونے دیا جائے گا، کیونکہ مملکت خدا داد مسلکی بنیادوں پر قائم نہیں ہوئی تھی، بلکہ قائد نے اسے ایک فلاحی ریاست کی شکل میں قائم کیا تھا، جس میں تمام مذاہب اور فرقے اپنے بنیادی عقائد ونظریات کے مطابق زندگی گزارنے میں آزاد ہیں، یہ ہر پاکستانی شہری کا بنیادی انسانی حق بھی ہے جس پر کسی بھی قسم کی کوئی قدغن ہرگز برداشت نہیں کی جا سکتی۔