وحدت نیوز(اسلام آباد)موجودہ ملکی صورتحال سمیت پارہ چنار میں امن وامان کی مخدوش صورت حال اور پشاور پارہ چنار روڈ پر مسلسل دہشتگردانہ حملوں کے خلاف چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی و صوبائی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے بہت سے علاقے سٹریٹیجک اہمیت کے حامل ہیں، یہ بارڈر ایریاز اپنی حساسیت کے اعتبار سے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، پارہ چنار کا علاقہ کئی دہائیوں سے مسلسل ناامنی کا شکار ہے، کچھ ماہ قبل تری مینگل میں استادوں کو قتل کیا گیا، جب بھی قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جاتا ہے، دہشت گردی کا نیا واقعہ رونما ہو جاتا ہے، دن دیہاڑے سیکورٹی کے حصار میں جانے والے قافلے بھی حملوں سے محفوظ نہیں، پشاور پارہ چنار روڈ ناامنی کا شکار ہے، سیکورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں مسافر گاڑیوں پر پتھراؤ اور فائرنگ ہو رہی ہے، جس میں کئی معصوم لوگ مارے جا رہے ہیں، افسوس ناک بات یہ ہے کہ ان جان لیوا واقعات میں ملوث آج تک کسی ایک دہشت گرد کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا، پارہ چنار کے معاملات میں جرگوں میں دہشت گردوں کو نا بیٹھایا جائے، اس وقت گلگت بلتستان کے عوام سراپا احتجاج ہیں، بنیادی حقوق تو دور کی بات ہے ان کے منہ سے روٹی کا نوالہ بھی چھینا جا رہا ہے، گلگت بلتستان کی عوام کو ریاست پاکستان سے وفا کا صلہ نہایت بھونڈے انداز سے دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی ایماء پر غزہ میں روزانہ قتل عام ہو رہا ہے، کوئی بھی غیرت مند دشمن سے ہاتھ ملانے نہیں جاتا، کچھ غیرت دینی و اسلامی کا مظاہرہ کیا جائے، ہم وہ مانتے ہیں جو فلسطینی کہتے ہیں انہیں دو ریاستی حل منظور نہیں، ہمیں وہ بات قبول ہے جو قائد اعظم نے کی تھی کہ اسرائیل ایک ناجائز اور قابض ریاست ہے، ان غیر مسلم ریاستوں پر سلام جن میں غیرت انسانی ہے اور غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں، اسرائیل ختم ہو رہا ہے، حماس جلد فتحیاب ہو گا، تین ماہ ہونےوالے ہیں جتنا وقت آگے بڑھے گا وہ مار کھائے گا، امریکہ کی کشتی ڈوب رہی ہے، یمن کیلئے بحرہ احمر کے لئے امریکی اتحاد بننے سے پہلے ہی ٹوٹ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن نہیں ہو رہے تماشا ہو رہا ہے، نا آئین مقدس نا قانون مقدس جنگل کا ماحول بنا ہوا ہے، شفاف الیکشن عوام کا حق ہے جس سے انہیں محروم کیا جا رہا ہے، کیا ایک بندے کو مسلط کرنے کے لئے اتنی آئین شکنی اتنی قانون شکنی ضروری ہے، کیا پاکستان بانجھ ہے اس میں کوئی اور حکمرانی کے قابل نہیں رہا، صوبوں کے درمیان نفرت ایجاد کی جا رہی ہے، پنجاب کے عوام خود مظلوم ہیں، عوام خود اپنا نمائندہ منتخب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔