وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ نے سابق وزیر اعظم اور بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ محترمہ کے نکاح کے حوالے سے خلاف قرآن وشریعت عدالتی فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے پاکستان کی عدالتی تاریخ کا بدترین فیصلہ قرار دے دیا۔
علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے xایکس اکاؤنٹ سے قرآن شریعت کے مطابق اس بدترین عدالتی فیصلے کی دھجیاں اڑا کررکھ دی ہیںجسے پوری قوم کی جانب سے جرات مندانہ اور مدلل موقف قرار دیا جارہا ہے اور دیگرتمام مکاتب فکر کے علمائے کرام سے بھی علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اتباءو پیروی کرتے ہوئے قوانین الہیٰ سے متصادم اس فیصلے کے خلاف آواز بلند کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔
علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا مکمل پیغام درج ذیل ہے ۔
انا للہ وانا الیہ راجعون
قانون و انصاف کے نام پر اخلاقی ، سیاسی، سماجی اقدار اور شرعی احکامات کی جس انداز میں تضحیک کی جا رہی ہے پاکستان کی تاریخ میں اس کی کوئی مثال موجود نہیں۔انا کی تسکین کے لیے کسی خاندان کی عزت کو پامال کرنا کہاں کا انصاف ہے ؟ شرعی احکامات کی من پسند توضیح کرنے والوں کی دنیا و آخرت میں رسوائی ہے۔۔عدلیہ کا باوقار تشخص اس کے منصفانہ فیصلوں سے مشروط ہے۔اگر عدالتوں کے فیصلوں میں انصاف کی بجائے سفاکیت جھلکتی رہی تو عوام کا اس نظام سے اعتماد مکمل طور پر اٹھ جائے گا۔
اَلنَّبِىُّ اَوْلٰى بِالْمُؤْمِنِيْنَ مِنْ اَنْفُسِهِـمْ. سورہ احزاب ایت 6
،،نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسلمانوں کی جانوں کے ان سے زیادہ مالک ہیں،،
دین اسلام میں نکاح کی تنسیخ کا اختیار صرف نبی کریم ختمی مرتبت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حاصل ہے۔ شرائط کے قواعد و ضوابط کےمطابق کیا جانے والا نکاح جج کے فیصلے سے منسوخ نہیں ہو سکتا۔جج کے پاس ایسے زوجہ اور شوہر کو جدا کرنے کا کوئی اختیار نہیں جو شرعی نکاح کے بعد راضی خوشی رہ رہے ہوں۔عورت نے خود تسلیم کیا ہو کہ عدت کی مدت پوری کرنے کے بعد نکاح ہوا تو پھر جج کے فیصلے کی کوئی اخلاقی، قانونی اور شرعی حیثیت باقی نہیں رہتی۔