وحدت نیوز(راولپنڈی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ نے آج اسلام آباد ہائیکورٹ کی اجازت کے بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف سابق وزیر اعظم عمران خان سے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں خصوصی ملاقات کی ہے ۔ واضح رہے کہ 5 اگست کو گرفتاری کے بعد کسی بھی سیاسی ومذہبی قائد کی عمران خان سے یہ پہلی ملاقات ہے۔
ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا کہ میں نے ہائی کورٹ سے اجازت لے کر سابق وزیراعظم عمران خان سے آج ملاقات کی۔ عمران خان اپنے افکار اپنے نظریات میں پہلے سے زیادہ اٹل اور اعصابی لحاظ سے مزید مضبوط نظر آئے۔ خدا پر ایمان اور توکل پر ان کے اندر غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ان کی شجاعت ،بہادری اور امید ایسے شخص کی طرح ہیں جس کے دل میں سوائے خدا بزرگ وبرتر کے کسی کا ڈر نہیں۔وہ اپنی اس استقامت کو آزادی کی جدوجہد کا نام دیتے ہیں،ان کی خواہش ہے کہ پارلیمان ،عدلیہ اور تمام دیگر ادارے اپنے آئینی حیثیت اور باوقار مقام رکھتے ہوں۔پارلیمنٹ کے نمائندے عوام کے حقیقی نمائندے ہوں۔ کرپشن، دھونس دھاندلی اور جبر و ظلم کی بنیاد پر وہ اسمبلیوں تک نہ پہنچے ہوں۔ یہ اداروں کی آزادی کی جنگ اقوام عالم میں مادر وطن پاکستان کے باوقار اور خودمختار مقام کے لیے ہے۔عمران خان اس قدر مطمئن ہیں کہ انہیں ڈرانے والے آج خود پریشان ہیں۔
عمران خان نے عوام کے لیے پیغام دیا ہے کہ یہ آزادی کی جنگ ہے جس کے لیے سب کو گھروں سے نکلنا ہو گا اور اسے 8 فروری کو ووٹ کی طاقت سے جیتنا ہو گا۔جیل کی زندگی نے انہیں خدا کے زیادہ نزدیک کر دیا ہے۔ انہوں نے مفاہیم کے ساتھ کلام باری تعالیٰ کا مطالعہ شروع کر رکھا ہے۔ہمیں خوشی ہے کہ ہم جس شخص کے ساتھ کھڑے ہیں وہ دلیر ہے اور وطن عزیز کے ساتھ باوفا ہے۔یہ شخص ہمیں ایک مضبوط اور غیرت مند قوم بنانے کے لیے ڈٹا ہوا ہے۔ اس سے پہلے ہمیں قومی،لسانی، صوبائی، مسلکی اور مختلف عصبیتوں کا شکار کر کے ٹکروں میں تقسیم کیا گیا تاکہ ہم قوم نہ بن سکیں ۔ عمران خان کی دیانت داری اور دلیری کے باعث لوگوں کے دلوں میں ان کی محبت دوڑ رہی ہے۔ساری قوم آزادی و حریت کی جنگ لڑنے والے اس عظیم رہنما کے پیچھے کھڑی ہے۔
ملک کو لاقانونیت، غیر آئینی اقدامات اور اختیارات کے ناجائز استعمال نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ ہم قانون اور آئین کی بالادستی دیکھنا چاہتے ہیں۔ماضی کے حکمرانوں نے ملک میں لوٹ کھسوٹ کر کے اسےتباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ اب انہیں پاکستان کو مزید لوٹنے کی اجازت نہیں دیں گے۔اب پاکستان کے عوام نے اس ملک کے معاملات کو طے کرنا ہے۔استعماری طاقتوں کے طے شدہ فیصلوں پر لبیک کہنا غلامانہ شعار ہے۔ ہماری جدوجہد وطن عزیز کی داخلی خودمختاری کی جدوجہد ہے۔امریکہ و اسرائیل غزہ کے تیس ہزار معصوم بچوں کے قاتل ہیں۔عمران خان کی آوز ان طاغوتی طاقتوں سے آزادی کی آواز ہے اور ہم آزادی کے اس سفر میں عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔