وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مسلسل قانون کی تحقیر اور بے توقیری ہو رہی ہے، عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑا دیا جاتا ہے، عدالت کے واضح حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کرا کر صریحاً توہین عدالت کا ارتکاب کیا گیا ہے، توہین عدالت کے مرتکب جیل سپریٹنڈنٹ کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست جمع کرا دی ہے، ہر شہری کے بنیادی انسانی حقوق ہوتے ہیں، جیل میں بھی موجود قیدی کا حق ہے کہ اس کی ملاقاتیوں سے ملاقات کروائی جائے، پاکستان میں قانون کی بالادستی ختم ہو چکی ہے، یہاں قانون کی حرمت کو جان بوجھ کر پامال کیا جا رہا ہے، لگتا ہے یہ ملک جنگل بن چکا ہے جنگل کے بھی کچھ ضابطے اور اصول ہوتے ہیں یہاں تو جنگل سے بھی بدتر حالات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے فارم 45 کو چودہ دنوں میں اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہیں کیا تھا، یہ ایک آئینی تقاضا تھا ہم نے اس غیر قانونی عمل کے خلاف کورٹ میں درخواست دائر کی، جس کے نتیجے میں جب جلد بازی میں فارم اپ لوڈ کیئے گئے انکی حقیقت قوم کے سامنے آشکار ہو گئی، جن میں غلط ردوبدل سے دھاندلی کے الزامات کو مزید تقویت ملی ہے، نقل کے لیے بھی عقل چاہیے ہوتی ہے پتہ نہیں کس طرح کے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، ملک میں اس وقت تک چیزیں ٹھیک نہیں ہونگی جب تک قانون کا مکمل نفاذ نہیں ہو گا، قانون نافذ کرنیوالے قانون شکنی کی بجائے قانون کی پاسداری کریں گے، اس موقع پر وائس چیئرمین ایم ڈبلیو ایم پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی اور مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی بھی موجود تھے۔