وحدت نیوز (لاہور) مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت کی رہائشگاہ پر 4 جماعتی اتحاد کے اجلاس نے فوجی عدالتوں کے حوالے سے 9 نکات پیش کر دئیے ہیں۔ لاہور میں ہونیوالے اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کےہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی ، ناصر شیرازی ، اسد عباس نقوی ،(ق) لیگ کے رہنما چودھری پرویزالٰہی، عوامی تحریک کے خرم نواز گنڈاپور، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا کے علاوہ دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ بعد ازیں میڈیا بریفنگ میں ان 9 نکات کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ فوجی عدالتوں کی مدت میں 2 سال کی توسیع کی جائے، دہشتگردی کی تعریف و تشریح کیلئے پارلیمنٹ میں بحث کی جائے، قانون میں وضاحت کی جائے کہ کوئی سیاسی جماعت اور اسکا کارکن مجوزہ ترمیم کی روشنی میں انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنے گا، مہنگائی، گورننس، لوڈشیڈنگ، لا اینڈ آرڈر، بے روزگاری اور حکومت کے ماورائے جمہوریت اقدام کیخلاف عوامی احتجاج اور سیاسی جماعتوں کا اختلاف رائے نیز مقامی انتظامیہ کیخلاف احتجاج دہشتگردی یا اینٹی سٹیٹ اقدام تصور نہیں ہوگا، فوجی عدالتوں کے فیصلوں سے لیکر اپیلوں کے فیصلہ تک تمام مراحل مختصر ترین معینہ مدت میں مکمل کئے جائیں، مجوزہ ترمیم سے حکومت کیخلاف سیاسی کارکنوں کا اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی متاثر نہ ہو، ملزموں کو اپنی مرضی کا وکیل کرنے کا حق حاصل ہونا چاہئے، دہشتگردی کے بڑے واقعات، جن میں سانحہ ماڈل ٹاؤن، سیہون شریف، کوئٹہ ہائیکورٹ، گلشن اقبال پارک لاہور، داتا دربار، جامعہ نعیمیہ، علمدار روڈ کوئٹہ اور شکار پور جیسے سانحات، جہاں عوام الناس نشانہ بنے، کو ٹیسٹ کیس کے طور پر فوجی عدالتوں میں پہلے ٹرائل کیا جائے، فوجی عدالتوں میں بھیجے گئے کیسز پر چیک اینڈ بیلنس کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے، جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی ہو۔