وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے پاکستان کی تاریخ کے سیاہ ترین دن 16 دسمبر یوم سقوط ڈھاکہ اور یوم سانحہ آرمی پبلک اسکول کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہسمبر کادن سقوط ڈھاکہ اور آرمی پبلک اسکول جیسے ناقابل فراموش اور دلخراش سانحات کی یاد دلاتا رہےگا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں استاد قتل ہونے لگیں بے گناہ اور طالبعلموں کو مار دیا جانے لگے بے گناہ وہ معاشرہ انسانی معاشرہ نہیں رہتا وہ درندوں کا اور جنگلی معاشرہ ہو جاتا ہے ۔پاکستان کی تاریخ کے جو دہشگردی کے واقعات ہیں ان میں سب سے زیادہ ظالمانہ حملہ اے پی ایس کا تھا جس میں معصوم بچے جو تحصیل علم کےلئے گھروں سے نکلے تھے اس جگہ مار دیئے گے جہاں وہ علم حاصل کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول کو آٹھ برس بیت گئے لیکن شہید طلباء کے والدین کے غم آج بھی تروتازہ ہیں۔ افسوس ریاست جوماں کا درجہ رکھتی ہے وہ بھی ان کے زخموں پر مرحم نا رکھ سکی۔ اس سفاکانہ حملے میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو سزا دینا تو دور بلکے انہیں ریاستی تحویل سے فرارکروادیا گیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں سانحہ آرمی پبلک اسکول ہماری قومی تاریخ پر بدنماداغ ہے وہیں یوم سقوط ڈھاکہ بھی ایک ایسا زخم ہے جو کبھی نہیں بھرسکتا۔ اس روز پاکستان پر کاری وار کرکے اس کو دو حصوں میں کاٹ دیا گیا، حب الوطنی اور غداری کے سارٹیفکیٹس کی تقسیم کا وہ سلسلہ شروع ہوا جو آج تک نہ تھم سکا۔ یہی وہ بدقسمت دن تھا کہ جب مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی خبر سن کر میرے والد بزرگوار صدمہ برداشت نہ کرسکے اور مجھے یتیم چھوڑ گئے۔