وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت پی ایس 89 میں انتخابی نتائج کو مسترد کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابی عملے کے جانبدارانہ رویے نے انتخابی عمل کو مشکوک بنا دیا ہے۔ مذکورہ حلقے میں تمام پولنگ سٹیشنز سے مصدقہ نتائج موصول سے قبل ہی پاکستان پیپلز پارٹی کی جیت کا اعلان کیا جانا کھلی بددیانتی ہے۔اس حلقے میں کل119 پولنگ سٹیشنز تھے جن میں سے 87پولنگ سٹیشنز سے بھاری اکثریت کے ساتھ ہماری کامیابی کا اعلان کیا گیا تھا۔لیکن بعد میں پیپلزپارٹی نے دیگر پولنگ سٹیشن سے نتائج تبدیل کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا۔عوامی مینڈیٹ پر اس طرح ڈاکہ ڈالنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ اس حلقے کے نتائج کے خلاف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ریٹرننگ آفیسر زکائاللہ ابڑوکے روبرو پٹیشن داخل کروادی گئی ہے۔ ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان سے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چارروز گزر جانے کے باوجود ابھی تک تمام پولنگ سٹیشنز سے مکمل نتائج امیدواروں کے حوالے نہیں کیے گئے جو انتخابی عملے کی نا اہلی کا ثبوت ہے۔غیر تربیت یافتہ عملے نے پولنگ کے دوران عام شہریوں کے لیے شدید مشکلات پیدا کی ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری الیکشن کمیشن پر عائد ہوتی ہے۔پولنگ کے اختتام پر سیاسی جماعتوں کے پولنگ ایجنٹس کو گنتی سے قبل ہی پولنگ اسٹیشن سے زبردستی باہر نکالا گیا۔امیدواروں کی جانب سے بھرپور تقاضے کے باوجود بھی فارم 45 ان کے حوالے نہ کیا گیا۔ بعض پولنگ اسٹیشنز سے موصول شدہ انتخابی نتائج کے اعداد وشمار میں رد وبدل کی گئی جو باعث تشویش ہیں۔ ووٹرز کی تعداداور گنتی میں ہیرپھیر کے واضح ثبوت بھی موجود ہیں۔ بعض پولنگ اسٹیشنز پر پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنان نے خواتین اور بزرگوں کے نام پر بوگس ووٹ کاسٹ کرواکر دھاندلی کی اور انتخابی نتائج پر اثر انداز ہوئے۔انہوں نے کہاکہ حلقہ پی ایس89 میں ووٹوں کا تقدس پائمال نہیں ہونے دیں گے،ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا جارہاہے جس کیلئے ہر صورت قانونی جنگ لڑیں گے۔