وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے ڈسکہ پنجاب پولیس کے ہاتھوں وکلاء کا قتل اور کوئٹہ میں شیعہ تاجر انور کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور شریف برادران نے انصاف کی دھجیاں بکھیر دی ہیں اور اپنے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر مخالفین کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تاحال جاری ہے وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے مذمتی بیان میں اُن کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی یکفرطہ نواز برادارن کی من پسند جی آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعدسے اب پولیس گردی میں مذید اضافہ ہو گیا ہے نواز لیگ کی جانب سے عدلیہ و قانون نافذ کرنے والے اداروں میں موجود چند کالی بھیڑوں کی ایماں پر تھانہ افسران کو مکمل اختیارات ہیں کے وہ جب اور جہاں چاہیں اپنے اختیارات کا نا جائز استعمال کریں جس کی بڑی واضح مثال آج سیالکوٹ ڈسکہ میں پولیس کے ہاتھوں وکلا تحصیل بار کے صدررانا خالد اور عرفان چوہان کا قتل و دیگر وکلا پر پولیس کی جانب سے تشدد ہے ۔نواز حکومت نے پنجاب کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا ہے پنجاب میں مخالفین کو کچھلنے کیلئے پولیس کو بے دریغ استعمال کیا جانا شرم ناک فعل ہے ۔علامہ نا صر عباس جعفری نے کوئٹہ میں شیعہ نسل کشی کے واقعات میں اضافہ کا سبب کوئٹہ میں نواز حکومت کے مذہبی اتحادیوں اور کالعدم جماعتوں کو فری ہینڈ دینے کا نتیجہ ہے کوئٹہ گزشتہ ایک ہفتہ میں تین شیعہ جوانون سمیت ایک تاجر کو نشانہ بنایا گیا۔لیکن دہشتگردی میں ملوث کوئی ایک بھی مجرم گرفتار نہیں ہو سکا جو اتنظامیہ کی ناکامی ہے انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سمیت چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ پنجاب میں ڈسکہ وکلا پر پولیس کی جانب سے دہشتگردی اور کوئٹہ میں شیعہ نسل کشی کے واقعات کانوٹس لیتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف فوری کاروائی کریں ۔اور دہشتگردی کے ان واقعات کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں۔