وحدت نیوز (سندھ)کالعدم دہشت گردگروہ کی جانب سے برپا کئے گئے سانحہ بھکر اورجانبدار و متعصب انتظامیہ کی جانب سے کی گئی بے گناہ کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف کراچی سمیت سندھ بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے تحت احتجاجاً علامتی دھرنے دیئے گئے۔ کراچی میں نمائش چورنگی پر مرکزی علامتی دھرنا دیا گیا جس میں نوجوانوں کے علاوہ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔احتجاج کرنے والوں نے پلے کارڈز اوربینرز اٹھاکراپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ انہوں نے وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ کالعدم دہشت گرد یزیدی تکفیری گروہ سے مذاکرات ہر گز نہ کئے جائیں بلکہ ان دہشت گردوں کو کچل کر رکھ دیا جائے۔ علامتی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ صادق رضا تقوی ، علامہ دیدار علی جلبانی، مولانا علی انور ، علامہ مبشرحسن، علی حسین،اور ناصر حسینی نے خطاب کر تے ہو ئے بھکر دریا آباد اور کوٹلہ جام میں پرامن اور نہتی شیعہ مسلمان آبادی پر کالعدم یزیدی دہشت گرد گروہ کے دہشت گردوں کے مسلح حملوں کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع اور مالی نقصانات کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر کراچی سمیت حیدرآباد ، نواب شاہ ، ٹھٹھہ، ماتلی ، بدین ، دادو، سکھراور دیگر اضلاع میں پر امن احتجاجی دھرنے دیئے گئے ۔ جن میں علامہ مختار امامی ، علامہ امداد نسیمی ، علامہ نشان حیدرساجدی، عالم کربلائی ، علامہ گل حسن مرتضوی، علامہ بہادر میمن ، مختار دایو ، علامہ نقی کھوسونے خطاب کیا
علامہ صادق رضا تقوی نے کہا کہ سانحہ بھکر کے شہداء کے سوئم میں شریک ہونے والے مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں ، کارکنوں اور ہمدردوں پر پولیس کے تشدد اور گرفتاریوں سے ثابت ہوا کہ صوبہ پنجاب کی حکومت اور انتظامیہ میں متعصب اورجانبدار افراد شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ڈیل کے قائل افراد سانحہ بھکر کے ذمے دار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر آصف زرداری اور وزیر اعظم نواز شریف کالعدم دہشت گرد تنظیم کے دہشت گردوں کو دی گئی سزائے موت پر عمل کروائیں ۔ امریکا میں بھی سزائے موت دی جاتی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ بھکر کے ذریعے بے گناہ انسانوں کو شہید کرنے والے کالعد م دہشت گرد گروہ سے وابستہ قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے سزائے موت دی جائے اور اس سزا پر فوری عمل بھی کیا جائے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر گرفتار شدگان کو فوری طور پر آزاد نہ کیا گیا تو اگلا قدم علامتی احتجاج نہیں ہوگا بلکہ ملک گیر دھرنے شروع کئے جائیں گے جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہیں گے۔ دریں اثنا ء ٹھٹھہ، بدین، ماتلی، تلہار، ٹنڈوباگو، حیدرآباد، سانگھڑ، نوابشاہ، دادو، خیرپور، لاڑکانہ، سکھر، شکارپور، کندھ کوٹ، جیکب آباد، دولت پورسمیت دیگر علاقوں میں علامتی دھرنے دیئے گئے۔احٹجاج کرنے والوں نے پنجاب حکومت سے کہا کہ پنجاب کے حکمران صوبے کے پرامن شہریوں کو دہشت گردی سے نجات دلانے کے لئے کالعدم یزیدی دہشت گرد گروہ کو کچل کر رکھ دیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پنجاب حکومت، انتظامیہ اور پولیس کو کالی بھیڑوں سے پاک کیا جائے۔