وحدت نیوز (کراچی) سانحہ شکار پور شہداء کمیٹی اور وزیر اعلیٰ سندھ کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار ،شکار پور شہداء کمیٹی کا سندھ میں فوجی آپریشن کا مطالبہ، فوجی آپریشن تک اپنے فیصلے پر قائم ہیں، تیرہ فروری کو سندھ بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال جبکہ پندرہ فروری کو ہر صورت شکار پور سے وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی تک لانگ مارچ کیا جائے گا۔شکار پور شہداء کمیٹی کا سندھ میں فوجی آپریشن کا مطالبہ، فوجی آپریشن تک اپنے فیصلے پر قائم ہیں، پندرہ فروری کو ہر صورت شکار پور سے زیراعلیٰ ہاؤس کراچی تک لانگ مارچ کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہارسانحہ شکار پور کے شہداء کے وارثین کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے و حدت ہاؤس کراچی میں جاری جنرل باڈی اجلاس میں اپنے ٹیلی فو نک خطاب میں کیا ۔
علامہ مقصود علی ڈومکی کا سندھ حکومت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے بارے میں کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ اپنے اقتدار کو تحفظ دینے کی بجائے عوام کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے شہداء کمیٹی شکار پور کے تمام مطالبات تسلیم کئے ہیں تاہم سندھ میں فوجی آپریشن کے مطالبے پر وہ اپنے اقتدار کو ترجیح دے رہے ہیں جس سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ قائم علی شاہ اپنا اقتدار بچانے کے لئے عوام کی جانوں کی قربانی دینے پر آماد ہ ہیں جو کہ شرمناک فعل ہے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں دہشت گردوں کے مراکز پر جب تک فوجی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاتی شہداء کمیٹی اپنے فیصلہ جات پر قائم ہے۔سانحہ شکارپور دہشتگردی کے خلاف15فروری کو شکار پور سے وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی تک شہداء کے لواحقین کے ہمر ہ لانگ ہر حال میں مارچ کیا جائے گا جبکہ 13فروری کو اندورن سندھ میں سانحہ شکار پور دہشتگردوں کی عدم گرفتاری اور حکومت سندھ کی کالعدم تکفیری گرہوں کی سر پرستی کے خلاف پر امن ہر تاک کی جائے گی۔احتجاج ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے اگر ریاست حکمران دہشتگردی کے خلاف اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتے تو عوام کو ان کے خلاف اب اُٹھنا ہوگا۔علامہ حسن ہاشمی نے شہداء کمیٹی کے سر براہ علامہ مقصود ڈومکی کو اپنے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی اور سانحہ شکار پور میں شہید ہونے والے افراد کے بلندی درجات کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔