وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنما علامہ صادق جعفری نے کہا ہے کہ ماہ محرم الحرام کی آمد کے ساتھ دنیا بھر کے گوشہ و کنار میں نواسہ رسول اکرم (ص) سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ علیہ السلام کے با وفا ساتھیوں اور اہل و عیال کی قربانی کی یاد منانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، سرزمین پاکستان پر بھی دنیا بھر کی طرح عاشقان رسول (ص) نواسہ رسول (ص) کی شہادت اور آپ علیہ السلام کے باوفا اور جانثار ساتھیوں او ر اہل و عیال کی قربانی کی یاد منانے کے لئے آمادہ ہو چکے ہیں اور ملک بھر میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے سید الشہداء کی یاد اور عزاداری کے اجتماعات کو حتمی شکل دے رہے ہیں تا کہ پیغمبر گرامی قدر حضرت محمد مصطفی (ص) اور خاتون جنت جناب سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کو ان کے فرزند ارجمند حضرت امام حسین علیہ السلام اور باوفا ساتھیوں اور اہل و عیال کا پرسہ پیش کر سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاؤس سولجر بازار میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ مبشر حسن، انجینئر رضا نقوی، آصف صفوی، ناصر حسینی، حسنین حیدری، عباس اشرف، میر تقی ظفر اور عون محمد سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
علامہ صادق جعفری نے مزید کہا کہ پاکستان میں بھی عاشقان مصطفی (ص) و عاشقان اہلبیت علیہم السلام قیام پاکستان سے قبل اور پاکستان کے قیام کے بعد سے سید الشہداء کی یاد مناتے آئے ہیں اور یہ سلسلہ پوری مذہبی عقیدت اور جوش و جذبہ کے ساتھ آج بھی جاری و ساری ہے۔ لیکن افسو س کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گذشتہ تین دہائیوں سے مملکت خدداد پاکستان میں ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتیں جہاں مملکت کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں وہاں عزاداری سید الشہداء کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنا کر سید الشہداء اور ان کے باوفا ساتھیوں اور اہل و عیال کی اسلام کی خاطر پیش کی جانے والی عظیم قربانیوں کو فراموش کرنا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے حکومت بھی ان دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے میں ناکام نظر آتی ہے اور ملک دشمن و اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کی بجائے عاشقان مصطفی (ص) اور عاشقان امام حسین علیہ السلام کے خلاف کاروائیوں میں مصروف عمل ہے، ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ حکومت ان دہشت گرد گروہوں کا قلع قمع کرتی اور ملک بھر میں مذہبی اجتماعات بالخصوص عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کی حفاظت کی جاتی، البتہ اس معاملے میں وفاقی حکومت سمیت صوبائی حکومتوں کی کارکردگی شرمناک رہی ہے۔ حالیہ محرم الحرام میں معروف علمائے کرام پر زبان بندی ایکٹ اور شہر بندی ایکٹ نافذ کیا گیا ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور وفاقی حکومت کو واضح طور پر پیغام دیتے ہیں کہ فی الفور ہمارے علمائے کرام وقائدین کی زبان بندی اور شہر بندی کے احکامات کو واپس لیا جائے بصورت دیگر حالات کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوگی۔
علامہ مبشر حسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم وفاقی اور تمام صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان جو کہ ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گرد گروہوں کے خلاف تھا اس کا رخ عزاداری نواسہ رسول اکرم (ص) سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کی طرف موڑ کر نیشنل ایکشن پلان کی اصل روح سے انحراف نہ کیا جائے، وفاقی و صوبائی حکومتیں اچھی طرح سے جان لیں کہ نیشنل ایکشن پلان کی اصل روح سے انحراف کرنے پر پوری ملت جعفریہ پاکستان میں شدید تشویش کی لہر پائی جاتی ہے، تاہم حکومتوں سے گذارش ہے کہ وہ فی الفور اپنے ایسے تمام اقدامات کا از سر نو جائزہ لیں کہ جن کے باعث عزاداری نواسہ رسول (ص) کی راہ میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں، بصورت دیگر ملت جعفریہ ملک بھر میں احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ ہم سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر کراچی سمیت اندرون سندھ تمام اضلاع میں عزادری نواسہ رسول (ص) امام حسین علیہ السلام کے اجتماعات کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے۔ ہم وزیرا علیٰ سندھ اور شہر کراچی کی انتظامیہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر میں جگہ جگہ موجود کچرے کے ڈھیر اور سڑکوں پر بہتے گندے پانی کی صفائی کا فی الفور انتظام کیا جائے، حکومت سندھ اور شہری انتظامیہ کی جانب سے صفائی اور ستھرائی کے حوالے سے کئے گئے تمام تر اعلانات ابھی تک صرف اعلان ہی ہیں جبکہ عملی اقدامات انجام نہیں دئیے گئے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔
آخر میں رہنماؤں نے اعلان کیا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن نے ماہ محرم الحرام سے ایام عزاء کے آغاز کے سلسلہ میں عزاداری سیل کا قیام مولانا علی انور جعفری کی سربراہی میں کر دیا ہے، یہ عزاداری سیل شہر بھر میں عزاداری سے متعلق معاملات کی 24/7 مانیٹرنگ کرے گا اور پولیس سمیت رینجرز اور دیگر اداروں کے ساتھ انتظامی معاملات میں بھی کو آرڈی نیشن قائم کرے گا، کراچی میں قائم کئے گئے عزاداری سیل میں مولانا علی انور جعفری کے ہمراہ علامہ مبشر حسن، انجینئر رضا نقوی، سید شبر زیدی، حسنین حیدری، احسن عباس، سبط اصغر، زین رضوی اور سجاد سمائیری شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آخر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ملت جعفریہ کے بے گناہ نوجوانوں کے خلاف جاری بے بنیاد کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلا جواز گرفتاریوں اور بے گناہ نوجوانوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کا سلسلہ فی الفور بند کیا جائے اور خوف و ہراس پھیلانے کے بجائے اصل دہشت گردوں اور ملک دشمن عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے۔