وحدت نیوز (اندرون سندھ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کی عدم بازیابی کے خلاف ملک بھر کی طرح سندھ کے جھوٹے بڑے شہروں کراچی ،سکھر ،حیدر آباد ،ٹنڈو محمد خان ،ٹھٹھہ ،سجاول ،بدین ،ماتلی ،نواب شاہ ،خیرپور،جیکب آباد، شکارہور، دادو، گھوٹکی، کشمور،تلہار،سہون ،ٹنڈوالہیار،ہالا ،مٹیاری ،گمبٹ،رانی پور میں احتجاجی مظاہرے کیے گےجن میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی و صوبائی رہنما سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ احتجاجی مظاہروں سے مولانا دوست علی سعید ی ،مولانا نشان حید ر ،مولانا نقی حیدری ،منور جعفری ، یعقوب حسین ،چوہدری اظہر ،آفتاب میرانی ،و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے عدالتی احکامات کے باوجود پنجاب پولیس کی طرف سے پس و پیش اس امر کی عکاس ہے کہ پنجاب پولیس شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو آئین و قانون سے مقدم سمجھتی ہے اور ان کی اطاعت میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ ناصر شیرازی کے اغوا کواٹھارہ دن گزر چکے ہیں۔ ایلیٹ فورس کی گاڑیوں میں اغوا کیے جانے والے شخص کے بارے میں متعلقہ اداروں کی لاعلمی مضحکہ خیز اور عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ ملت تشیع ان ظالم حکمرانوں کا تعاقب جاری رکھے گی۔پنجاب حکومت نے ناصر شیرازی کو اغوا کروا کر اپنا چہرے سے خود ہی نقاب ہٹا دیا ہے۔ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے علاوہ پنجاب حکومت کے پاس کوئی چارہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کی بازیابی میں تاخیر ہمارے احتجاج اور مطالبات میں شدت پیدا کرے گی۔