وحدت نیوز(کراچی) ایم ڈبلیوایم کاتحت ملت جعفریہ کے لاپتہ افراد کے لواحقین کے صدارتی کیمپ آفس کراچی کے سامنے اپنے بے گناہ پیاروں کی بازیابی کے لئے چھ روز سے جاری دھرنے اور ان کے مطالبات کی حمایت میں ملک گیر یوم احتجاج منایاگیا،چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں بعد از نماز جمعہ احتجاجی مظاہرےکیئےگئےا ور ریلیاں نکالی گئیں ان مظاہروں کی کال سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دی تھی۔
کراچی میں خوجہ جامع مسجد کھارادر، جامع مسجد نورایمان ناظم آباد اور جامع مسجد حسینیؑبرف خانہ ملیر کے باہر بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے کیئےگئےجس میںبڑی تعدادمیںمظاہرین نے شرکت کی ۔مظاہرین نے گمشدہ افراد کی تصاویر اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے حق میں بینرزاورپلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ سید باقرعباس زیدی،مجلس علمائے شیعہ کے رہنماصدرعلامہ مرزایوسف حسین،ہیئت آئمہ مساجد وعلمائے امامیہ کےنائب صدرعلامہ صادق رضا تقوی،شیعہ علماءکونسل کے رہنما کامران حیدرعابدی،ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور جعفری،علامہ زاہد حسین ہاشمی، احسن عباس رضوی ،ذاکر اہل بیت ؑ سفیر عباس اور دیگر نے کہا کہ آئین کے ارٹیکل ۱۰ اور ۱۰-اے کے تحت تمام گمشدگان کی بازیابی و انکی حفاطت ریاست کی قانونی ذمہ داری ہے۔صدر و وزیراعظم فوری طور پرجبری گمشدگان کے اہل خانہ کے مطالبات کو پورا کرائیں ۔معصوم بچے ، مائیں ، بہنیں ، بیٹاں شاہراؤں پر کھلے آسمان تلے چھ دن سے مسلسل سراپا احتجاج ہیں۔گمشدہ افراد کے اہل خانہ کی داد رسی کی جائے۔ریاست کا کوئی فرد کسی جرم میں مطلوب ہے تو اسکو عدالتوں میں پیش کرکے اسکا ٹرائل کریں۔غیر قانونی گمشدگی آئین و قانون کی مخالفت ہے۔
مقررین نے کہاکہ سنگین انسانی حقوق کی پامالیوں پر حکمرانوں کی خاموشی افسوسناک ہے ملت جعفریہ کو منظم منصوبہ بندی کے ساتھ دیوار سے لگانے کی کوشش میں مصروف ضیاء الحق کے باقیات سن لیں ہم بانیان پاکستان کی اولاد ہیں ہمیں ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب کرنے والے احمقوں کی جننت میں رہتے ہیں ہم وہ قوم ہیں جنہوں نے سینکڑوں لاشیں سڑک پر رکھ کر بھی ایک پتہ نہیں توڑا، ملک کے طول عرض میں بے دردی ہماری نسل کشی کی گئی لیکن آج تک ہمارے کسی قاتل کو نہیں پکڑا،اپنے بیرونی آقاوں کی خوشنودی کے لئے ہمارے پیاروں کو اٹھا کر غائب کیا گیاہے حکومت سن لیں کفر کے نظام کا چلنا ممکن ہے مگر ظلم کا نہیں۔
انہوں نے کہاکہ کراچی کی شدید گرمی میں صدر پاکستان کے گھر کے باہر چھے دن سے ہماری مائیں بہنیں اور بچے دھرنا دیئے بیٹھے ہوئے ہیں ۔لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ کسی کے کان پرجوں تک نہیں رینگی،ہم خاموش نہیں رہیں گے ہمارا مطالبہ ہے اس سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو فوری طور پر بند کیا جائے اور ملت جعفریہ کے جبری گمشدہ افراد کو فوری بازیاب کرایا جائے،بصورت دیگر بعید نہیں یہ احتجاجی تحریک ملک بھر میں پھیل جائے۔