وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع جنوبی کراچی کی جانب سے جاری تربیت ساز پندرہ روزہ سلسلہ معارف کلاسز کے بارہویں روز حجتہ الاسلام والمسلمین علامہ کاظم عباس نقوی نے سورہ محمدؐ کی آیت نمبر چوبیس تا ا کتیس کی تفسیر بیان کرتے ہوئےکہا کہ آرزوؤں کی کمی حب دنیا سے دوری کا باعث بنتی ہے ۔ جس قدر آرزوؤیں بڑھیں گی اتنی ہی دنیا سے محبت بڑھتی جائے گی ۔شیطان گناہ کو اچھا بناکر پیش کرتا ہے ۔ جبکہ شیطان کا دوسرا ہتھیار آرزوئیں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سورہ محمد ؐکے مطابق لوگ قرآن مجید میں غور نہیں کرتے یا ان کے دلوں میں قفل ہیں ۔خدا نے عام لوگوں کے لئے قرآن فہمی کا دروازہ بند نہیں کیا ہے ۔ جہاں مشکل پیش آئے وہاں اہلیبیت ؑ سے رجوع کرنا چائیے ۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے ہاتھ سے مراد اللہ کی طاقت ہے ۔ کاموں کو مہارت اور اچھے انداز سے کرنا چائیے ۔ قناعت اپنانا چاہئیے ۔ سستی سے گریز کرنا چاہئیے۔ دین نے قبرستان جانے کی تاکید کی ہے ۔ مریضوں کی عیادت کرنی چائیے ۔ یتیم خانوں اور پاگل خانے جاکر عبرت حاصل کرنی چائیے ۔اس طرح نعمتوں کی قدر اور موت کی یاد رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام چاہتا ہے کہ ہم اپنے ارد گرد کے لوگوں کی مشکلات کا علم رکھے ۔
انہوں نےمزید کہا کہ سورہ محمدؐ کے مطابق جو باتیں چھپائی جاتی ہیں خدا انھیں جانتا ہے ۔ موت کے وقت کافروں کی سب سے کم سزا ملئیکتہ الموت کا بھیانک چہرے کا دیکھنا ہوگا ۔ دعائوں میں موت کے وقت کے لئےخد ا سے مدد مانگنے کی تاکید کی گئی ہے ۔ اس سخت رویہ کی وجہ خدا کی ناپسندیدہ اعمال پر عمل کرنا ہے ۔ خدا کینہ پرور کے کینے کو کسی نہ کسی بہانے سے باہر ضرور لاتا ہے ۔ حاسد کا حسد خود اسے جلاتا ہے ۔ جب تک انسان دنیا میں ہے آزمائش میں مبتلاء ہوتا رہے گا ۔ معارف کلاس کے دوران ایم ڈبلیو ایم کراچی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل برادر مبشر حسن بھی شریک تھے ۔