وحدت نیوز(کراچی) ناروے میں اسلامی مقدسات کی توہین معمول بن چکی ہے۔آزادی اظہار رائے کے نام پر نارویجن حکومت کی جانب سے اسلام مخالف عناصر کی ہمت افزائی کئے جانے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کی ناروے کیساتھ سفارتی تعلقات کا خاتمہ کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار م مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے ناروے میں قرآن کریم کی بدترین بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام دشمن تنظیم سیان کے سرکردہ رکن لارس کی جانب سے کتاب اللہ کے خلاف بدترین عمل کو انجام دینے کے حوالے قدم اٹھانے والے الیاس نامی نوجوان کا امت مسلمہ کا ہیرو اور اس کا جراتمندانہ اقدام لائق تحسین ہے۔
انھوں نے کہا کہ نارویجن شہر کرستیان سینڈ میں مقامی پولیس کی جانب سے ملعون لارس کو قرآن کریم کی بے حرمتی سے روکنے کے بجائے اس مکروہ عمل کے خلاف قدم اٹھانے والے مسلم نوجوان کو گرفتار کرنا اس پر تشدد کرنا اور مقدمات قائم کر کے جیل بھیج دینا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ناروے کی حکومت اسلام دشمن عناصر کی سہولت کار ہے۔
علامہ باقر عباس زیدی کا کہنا تھا کہ امریکہ،یورپ سمیت دیگر ممالک میں اسلا م فوبیا پر مبنی اشتعال انگیزی امت مسلمہ کے دل و دماغ میں مذکورہ ممالک کے خلاف صرف نفرت کو فروغ دے رہی ہے،اور یہی اسلام فوبیا عالمی امن و ہم آہنگی کے لیے خطرہ بننے کی وجہ بنے گا۔
علامہ باقر زیدی نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ ناروے میں قرآن کریم کی بدترین بیحرمتی کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ناروے کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کریں اور ناروے کے سفیر کو ملک بدر کرتے ہوئے اوسلو میں پاکستانی سفیر کے وطن واپس آنے کا حکم دیں۔