وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآباد کی جانب سے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر کراچی سمیت ملک بھر میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف قدم گاہ مولا علی ؑ سے بعد نماز جمعہ احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں مومنین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اورپلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی مردہ باد، طالبان مردہ باد،سندھ حکومت مردہ بادکے نعرے درج تھے۔
احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے ایم ڈبلیو ایم ضلع حیدر آباد کے سیکریٹری جنرل علامہ امداد نسیمی ، علامہ گل حسن مرتضوی، رحمان رضا عباسی اور عاصم مرزانے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں بے گناہ لوگوں خصوصاًاہل تشیع برادری کو بے دردی سے شہید کیا جارہا ہے ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور حکومت پاکستان کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ ان دہشتگردوں کو فوراًگرفتار کیا جائے ۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا امداد نسیمی نے کہا کہ آج کی اس ریلی کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان اور خاص طور کراچی میں جاری شیعہ نسل کشی پر اپنے رد عمل اور احتجاج کے بارے میں آپ کو آگاہ کریں ۔
اس ٹارگٹ آپریشن کے آٹھ مہینوں میں بھی کراچی میں ناامنی کاراج رہا، دہشت گرد، ٹارگیٹ کلرز ، جرائم پیشہ افراد ، خاص طور پر کالعدم یزیدی تکفیری دہشتگرد ٹولے بے جرم و خطا پاکستانی شہریوں کا قتل عام کرتے رہے اور تاحال کررہے ہیں۔ ان شہداء میں شیعہ علماء و ذاکرین ، ڈاکٹرز، انجینئرز ، وکلاء، سرکاری افسران، معلمین اور تاجر بھی شامل ہیں ۔ خاص طور سے کاروباری حضرات کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں کا نیا ہدف ہیں۔ یہ رجحان پاکستان کی اقتصادی شہہ رگ کراچی کے کئی خاندانوں کی اقتصادی نسل کشی کے بھی مترادف ہے۔ ہر طرف شیعہ مسلمانوں کو دہشت گردی کا خاص طور سے ہدف بنانے والے دہشت گرد ہیں اور نااہل اور ناکام حکومت ہے جس کی بنیادی آئینی ذمہ داری میں شہریوں کے جان و مال کی حفاظت بھی ایک اہم فریضے کے طور پر شامل ہے۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ شیعہ مسلمانوں کو امن و امان کے اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ دے کر حکومت نے قوم کو واضح پیغام دیا کہ وہ دہشتگردوں کے ساتھ ہیں نہ کہ دہشتگردی کے شکار پاکستانیوں کے ساتھ یہ پیغام وہ شروع دن سے ہی دیتے آرہے تھے کیونکہ وہ ان دہشتگردوں کے خلاف فوجی آپریشن کے بجائے ان سے مذاکرات کرکے ان کے شرائط مان کر انہیں دوبارہ پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیلنے کا موقع دینا چاہتے تھے ۔ امن کے نام پر وہ دہشتگردوں کو دہشتگردی کا ایک اور چانس دینا چاہتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کسی غیرجمہوری طریقے سے نااہل حکمرانوں کی تبدیلی چاہتے ہیں۔ یاتوحکمران آئنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے دہشتگردوں کو کچل کر رکھ دیں تاکہ ان کی اہلیت ثابت ہو ورنہ ہمارا مطالبہ یہی ہے کہ مطلوبہ آئینی اہلیت کے حامل افراد یہ ذمہ داریاں سنبھالیں۔