وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا (آغارضا)نے کہا ہے کہ ملک میں اسی ہزار بے گناہ لوگوں قتل کے بعد قومی ایکشن پلان پرعمل درآمد میں تیزی قوم کے لئے امید کی کرن ہے ،جون 2015ء میں شروع ہونے والے آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں دہشتگردوں کی قوت میں نمایا ں کمی نظر آرہی ہے ہمارے سڑکوں پر گاڑیا ں روک کر شہریوں کو ہراسا ں کرنے والے اپنی جھاڑیوں کی طرف پلٹ گئے ہیں ہمارے شہروں میں امن کی ضمانت بڑھی ہے بلا شبہ اقتصادی راہداری منصوبہ ہمارے معاشی مستقبل میں نئے امکانات کا نقیب ہے اور یہ امر خوش آئند ہے کہ اس منصوبے کو سیاسی قیادت کے علاوہ عسکری اداروں کی بھی پوری تائید حاصل ہے ۔پاکستانی ریاست ماضی میں دہشتگردی چاہے وہ تحریک طالبان کی ہو یا لشکر جھنگوی کی جسکا علم ملک اسحاق کے پاس تھا اسکے خلاف کھڑی ہونے کی ہمت نہیں رکھتی تھی وہ مبینہ طور پہ اپنے نیٹ ورک ذریعے پنجاب ،جنوبی پنجاب میں فرقہ وارانہ طور پر قتل کرنا بلکہ بلوچستان کی شیعہ ہزارہ قوم کو باقاعدگی سے ہدف بنا تا اور اسکی ذمہ داری بھی قبول کر لیتا تھا ،ملکی رہنما کوئٹہ جاکر ہلاک شدگان کے غم زدہ رشتہ داروں سے تعزیت کرتے سب جانتے تھے کہ ان حملوں کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے لیکن جنوبی پنجاب میں موجود ہ اس خوف ناک گروہ کیخلاف کبھی کچھ نہ کیا گیا لیکن اب لگتا ہے کہ ریاستی اداروں نے فیصلہ کر لیاہے کہ وہ ملک سے ہر قسم کی دہشتگردی کو ختم کرنے کا عزم کر چکی ہے ملک اسحاق اور اس کے بیٹو ں کی ہلاکت ایک اہم واقعہ ہے کیونکہ یہ نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ کا حصہ معلوم ہوتا ہے کیونکہ ریاست نے غیر ریاستی عناصر کو باتوں سے رام کرنے کی پالیسی ترک کر دی ۔اس وقت جس چیز کی کمی دکھائی دے رہی ہے وہ یہ کہ ان غیر ریاستی گروہوں کو مکمل طور پر بے اثر کر دیا جا ئیں ان سے ہتھیار کھوائیں جائیں اور ملکی قانون کے پابند کیا جائے تاکہ یہ آئندہ ریاست یا شہریوں کو دھمکانے کے قابل نہ رہیں ۔ اسکی ہلاکت سے یہ بات کم و بیش واضح ہو گئی ہے کہ اب ریاست اس تکفیری ٹولے کو قطعاً برداشت نہیں کرینگی اس میں کو ئی شک نہیں کہ آپریشن ضرب عضب نے ہی ملک کو تباہی کے گڑھے میں گرنے سے بچایا اس آپریشن سے ایک مرتبہ پھر یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کمزور ریاست نہیں جب کچھ کرنے کا فیصلہ کر لے تو کر گزرتی ہے ۔