وحدت نیوز(کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین کے کونسلرمحمد مہدی نے بینک ٹرانزکشن پر عائد و د ہولڈنگ ٹیکس کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اعلانیہ 6یا 3 % ٹیکس نہ فقد سرمایہ دار ، صنعت کار بلکہ عام شہری ، کسان ، تاجراور ملازمت پیشہ افراد پر بھی ظلم ہے۔ حکومت عالمی بینکوں کے غیر معقول مشوروں پر عوام پر روز بروز نت نئے تجربے کرتی رہتی ہے حکومت کو عوام پر تین فیصد ٹیکس کا ہی نفاذ کرنا تھا قوم کو بے وقوف بنانے کے لیے چھ فیصد اور تاجروں کے احتجاج کے بعد تین فیصد ٹیکس کا ریلیف دے کر تین فیصد ٹیکس برقرار رکھنے کا اعلان محض حکومتی فریب کاری ہے اور کچھ نہیں۔ ود ہولڈنگ ٹیکس عوام کی پیٹ میں چھرا گھونپنے کے مترداف ہیں ہم اس کالے قانون کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ پچاس ہزار سے زائد کی رقم پر تین فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ عوام دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اگر ٹیکس کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو تاجر اور عوام تمام سرمایہ بینکوں سے نکال لیں گے۔ ہر بینکنگ ٹرانزیکشن ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ عوام کے ساتھ بہت بڑی نا انصافی ہے جس کی وجہ سے تاجروں نے بینکوں میں پیسہ رکھنا اور لین دین بند کر دیا ہے۔جس سے بینکوں کے دیوالیہ ہونے کے خدشات ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین بینک ٹرانزیکشن پر عائد غیر منصفانہ غنڈہ ٹیکس کو مسترد کرتی ہے اور احتجاج میں تاجر برادری کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ملک بھر میں تاجر برادری کے شٹرڈاون ہڑتال کی بھر پور حمایت کرتی ہے۔