وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ تھر میں غربت ، بھوک اور افلاس کے باعث معصوم انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران 447 افراد کی ہلاکت المیہ ہے۔ انہوں نے گذشتہ روز قلت غذا کے باعث نو معصوم بچوں کی ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹنے والے حکمران اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابی نظام کے بغیر حقیقی جمھوریت کا قیام نا ممکن ہے۔ موجودہ کرپٹ سیاسی نظام تبدیل کئے بغیر ملک و قوم ترقی نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ آئین کی دفعہ 62,63 پر عمل درآمد ضروری ہے۔آئین کی ان دفعات کو نظر انداز کر کے بننے والی پارلیمنٹ غیر آئینی ہے۔ستر فیصد ٹیکس چور اراکین پارلیمنٹ سے خیر کی کوئی امید نہیں۔ معاشرے کے تمام طبقات خصوصا نوجوان ،نظام کی تبدیلی کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ مجلس وحدت مسلمین چہروں کی بجائے کرپٹ سیاسی نظام کی تبدیلی پر یقین رکھتی ہے۔
انہوں نے زائرین کے سلسلے میں حکومتی روئے کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تفتان بارڈر پر زائرین کے لئے مناسب انتظامات کئے جائیں ۔ زائرین کے ریسٹ ہاؤس ، پانی اور دیگر ضروریات کا اہتمام از بس ضروری ہے۔ بلوچستان بارڈر پر این او سی کا مطالبہ غیر آئینی ہے اسے ختم کرتے ہوئے زائرین کو مکمل سہولیات فراہم کی جائیں۔