وحدت نیوز (کوئٹہ) وزیراعلٰی بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ اسمبلی اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔ سینیٹ اور عام انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔ صوبے میں دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی اپنی پارٹی پالیسی کے مطابق چلیں گے۔ یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ میں یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ قبل از وقت انتخابات اور سینیٹ انتخابات روکنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ نواب ثناء اللہ زہری پہلے بھی قابل قدر تھے اور آج بھی انکا عزت و احترام برقرار ہے۔ پچھلی حکومت نے جو کچھ کیا ہے، اس سے مجھے کوئی سروکار نہیں ہے۔ ہمیں اپنا کام اچھے طریقے سے کرکے دکھانا ہے۔ جو بھائی ناراض ہوکر بیرون ملک بیٹھے ہیں، ان سے بات چیت کی جاسکتی ہے اور انہیں دوبارہ قومی دھارے میں لاکرعزت کا مقام اور برابر کے شہری کا حق دیا جائے گا۔ ہماری بات چیت کی پالیسی کا قطعاً یہ مطلب نہیں ہے کہ دہشت گردی کو برداشت کیا جائے گا۔ دہشت گردی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ جو لوگ بے گناہ لوگوں پر حملے کرکے انہیں مارتے ہیں، ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
میں اسمبلی تحلیل کرنے کے لئے کسی بھی قسم کا دباؤ قبول نہیں کروں گا اور اسکی بھر پور مزاحمت کروں گا۔ میری کابینہ میں 14 وزراء اور 5 مشیر شامل ہونگے، جن میں تمام پارٹیوں کو نمائندگی دی جائے گی۔ نئی کابینہ کے ارکان نوجوان اور متحرک ہونگے۔ بیوروکریسی کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاملے میں تاخیری حربے کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان کے پاس وقت کم اور مسائل کے انبار ہے۔ صوبے میں امن و امان کی بحالی، تعلیم، صحت، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی بروقت تکمیل میری اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ گوادر پوری دنیا کی توجہ کا مرکز ضرور ہے، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ وہاں پینے کا صاف پانی نہیں۔ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ بلکہ سابقہ حکومت کی اچھے کاموں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ میرے لئے ہر رکن اسمبلی وزیراعلٰی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس لئے منتخب اراکین اسمبلی کے ترقیاتی کاموں میں افسر شاہی کی غفلت اور رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔