وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء اور سابق صوبائی وزیر آغا رضا نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہزارہ ٹاؤن کے لوگ بجلی کی لوڈ شیڈنگ، ٹینکر مافیا اور واسا کی ملی بھگت کے نتیجے میں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے بہت کٹھن اور مشکل حالات میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ اوپر سے الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی حلقہ بندیاں عوام کو دست و گریباں کرنے کے مترادف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بروقت بجلی اور پانی کے بلوں کی ادائیگی کے باوجود رات دن مسلسل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اور پانی کی فراہمی ہمارے لئے کسی خواب سے کم نہیں رہی ہے۔ آغا رضا نے کہا کہ اگر غلطی سے کبھی بجلی آتی بھی ہے تو وولٹیج کی فلکچویشن کی وجہ سے ہمارے گھروں میں بجلی سے چلنے والے سارے آلات جل کر ناکارہ ہو جاتے ہیں۔ اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ اگر بجلی آتی بھی ہے تو ہزارہ ٹاؤن کو کیسکو یا واپڈا کی جانب سے بہت کم وولٹیج میں بجلی فراہم کی جاتی ہے۔
عوام جب بھی واپڈا کے عہدیداران کو بجلی کی عدم دستیابی اور کم وولٹیج کے حوالے سے کال کرکے شکایت کرتی ہے تو جواب میں یہ بتایا جاتا ہے کہ آپ کے علاقہ کا بندہ اس کار خیر میں ملوث ہے۔ اب وہ کون ہے، یہ بات تو ایک طرف، حیران کن بات یہ ہے کہ واپڈاء کے ذمہ دار اپنی ذمہ داری صحیح معنوں میں ادا کرنے سے قاصر اور اس ایک شخص یا گروہ کی سننے پر مجبور کیوں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کیسکو اس عمل کے خلاف نوٹس لے اور ہزارہ ٹاؤن کو ریگولر وولٹیج کے ساتھ بجلی فراہم کرے۔ سابق صوبائی وزیر آغا رضا نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اگر بجلی نہیں ہے تو بل کس مد میں لیا جاتا ہے؟ ہمارا مطالبہ ہے کہ عوام کی عاجزی کا فائدہ نہ آٹھایا جائے۔ اگر عوام کو اس سے زیادہ مجبور کیا گیا تو عوام اپنا قانونی حق لینا جانتی ہے۔ ہر شہری کا یہ بنیادی حق ہے کہ اس کو زندگی کی بنیادی ضروریات اور سہولیات بروقت ملیں۔ ہم اپنے بنیادی حقوق کے لیے آپ کے توسط سے صدائے احتجاج بلند کر رہے ہیں۔ بجلی کے علاوہ بھی ہزارہ ٹاؤن میں لوگوں کو ان کی بنیادی ضروریات سے محرم رکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہزارہ ٹاؤن میں پانی کا مسئلہ اپنی جگہ کسی قیامت سے کم نہیں ہے۔ پانی زندگی ہے، لیکن پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں بد سے بدتر ہوگئی ہیں۔ سرکاری فنڈز سے بننے والے ٹیوب ویل بحال نہیں کئے جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے ٹینکر مافیا کی چاندی ہے۔ آئے دن ٹینکر مافیاء پانی کی قیمت میں اضافہ کر رہا ہے۔ حکومت وقت کو چاہیئے کہ اس ناجائز اور بے جا دھندے کا نوٹس لے اور واسا کو پابند کرے کہ ہزارہ ٹاؤن کو بروقت پانی فراہم کرے۔ آغا رضا کا کہنا تھا کہ 3 جون 2022ء کو ہزارہ ٹاؤن کی خواتین کی بڑی تعداد نے اپنے بنیادی حق کے لیے مغربی بائی پاس کو بلاک کرکے احتجاج کیا تھا۔ جس پر اے سی کوئٹہ اور واسا کے آفسران نے لکھ کر یقین دہانی کروائی تھی کہ 13 جون 2022ء تک ہزارہ ٹاؤن میں نصب تمام ٹیوب ویلوں کو فعال کرکے عوام کو وقت پر پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
مگر تاحال یہ ممکن نہیں ہو پایا ہے۔ اگر ہوتا تو واٹر ٹینک کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نہ ہوتا۔ اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ سسٹم سے جڑے بعض افسران، واسا کے افسران ٹینکر مافیا کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء آغا رضا نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ اس ناانضافی اور لوٹ مار کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ ہم حکومت وقت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اس کا نوٹس لے اور عوام کو مافیا کے شر سے نجات دلائے اور عوام کو ان کی بنیادی ضروریات بروقت فراہم کرے۔ نئی حلقہ بندیوں کے خلاف ہم پہلے ہی اسلام آباد الیکشن کمیشن میں قانونی چارہ جوئی کیلئے وکلاء اور ماہرین کی باقاعدہ ایک ٹیم سے مشاورت کر رہے ہیں۔ ہمیں یہ عوام دشمن نئی حلقہ بندیاں بالکل منظور نہیں ہیں۔