وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ ڈویژن تمام محب وطن شہریوں بالخصوص اہل پشاور اورمتاثرین کے لواحقین کو تسلیت عرض کرتے ہوئے ان سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کے اظہار کیلئے تین روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے۔ ہماری نظر میں یہ بزدلانہ حملہ صرف سکول پر ہی نہیں بلکہ پورے عالم اسلام اور پاکستان پر حملہ ہے اور دہشت گردوں نے معصوم بچوں پر حملہ کرکے وطن عزیز سے برملا دشمنی کا اظہارکیا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ دور حاضر میں اسلام کے نام پر مسلمانوں اور مظلو م پاکستانی عوام کے خلاف یہ بزدلانہ کاروائیاں دشمنوں کی طرف سے ہمارے اور ہمارے وطن عزیز سے جنگ کا جدید طریقہ ہے اور کل کے سانحے سے یہ ثابت ہوجاتی ہے کہ دہشت گرد ہمارے دشمنوں امریکہ ،اسرائیل اور انڈیا کے آلہ کارہیں۔ان خیالات کا اظہار مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید ہاشم موسوی ،ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا محمد رضا،ڈویژنل جنرل سیکرٹری سید عباس ،کونسلر و ڈویژنل سیکرٹری مالیات کربلائی رجب علی اورڈویژنل سیکرٹری سیاسیات رشید علی نے وحدت ہاؤس کوئٹہ میں سانحہ پشاور کیخلاف ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
رہنماؤں نے کہا کہ اس واضح صورتحال کے باوجود عجیب بات تویہ ہے کہ ہم نے ابھی تک طالبان کو دشمن تسلیم نہیں کیا بلکہ بعض جماعتیں توان درندوں کومجاہد کا سمجھ کر برملاان کی حمایت کرتی آرہی ہیں ۔ آپریشن ضرب عضب سے پہلے ان سے مذاکرات پر زور دینے والی مذہبی وسیاسی پارٹیاں اسکی عمدہ مثالیں ہیں ، جنہوں نے مذاکرات کے بہانے اہم طالبان کمانڈروں کو فرارکرنے کا موقع فراہم کیا۔ وطن عزیز میں ایسے بھی عناصر ہیں جو عوام اور سیکورٹی اداروں کو غافل رکھنے کیلئے دہشت گردوں میں اچھے اور برے کی تمیز کے قائل ہیں۔ جبکہ ہماری نظر میں میں اسلام کے نام پر دہشت گردی کرنے والے تمام گروہایک ہی نیٹ ورک کے تحت منظم طریقے سے وطن عزیز کے خلاف معادانہ کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ یہ دہشت گرد جب فرقہ واریت پھیلانے کیلئے کاروائی کرتے ہیں۔ تو لشکر جھنگوی و دیگرمقامی نام استعمال کرتے ہیں ۔ اور جب ریاست یاریاستی اداروں پرحملہ آور ہوتے ہیں تو طالبان یا القاعدہ کا نام استعمال کرتے ہیں ۔
رہنماؤں کا مذید کہنا تھا کہ سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور میں دہشت گردوں کے سیاہ لباس اور طریقہ واردات عالمی دہشت گردتنظیم داعش سے مشابہت رکھتی ہے ۔ جس یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوجاتی ہیں۔ کہ دہشت گرد وطن عزیز پاکستان پر قبضہ کرنے کی ناپاک نیت رکھتے ہیں اور خدانخواستہ آپریشن ضرب عضب شروع نہ ہوتا تو آج ہمیں یہ جنگ وزیرستان کے بجائے اسلام آباد کے گرد ونواح میں لڑنا پڑتی۔نہ جانے اس قسم کی کتنی کاروائیاں ہوچکی ہوتی جن میں سو کی بجائے ہزاروں معصوم جانوں کی قربانی دینی پڑتی ، ہمیں وطن عزیز کی دفاع کی خاطر آپریشن ضرب عضب شروع کرنے اور اس کی کامیابی پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے ورنہ ہمارے نااہل ڈرپوک سیاست دان اس ملک کو تباہ کرچکے ہوتے، اسی طرح کل کے سانحے میں بھی پاک فوج کا کردار قابل تعریف ہے، کیونکہ جانثار کمانڈوز کی بروقت کاروائی کے نیتجے میں نو سو سے زائد قیمتی جانیں محفوظ ہوئے ورنہ دہشت گردوں کے پاس کئی دن کے اسلحے اور راشن اس بات کی دلیل ہے کہ وہ اسکول کے تمام طلباء کو شہید کرنے آئے تھے۔
ہماری نظر میں سانحہ پشاور سمیت ملک بھر میں وحشیانہ طریقے سے دہشت گردی کے چند ایک مقاصد ہے۔
1۔ دنیا بھر میں دین مقدس اسلام کو بدنام کرکے اس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو روکنااور خود مسلمانوں کو دین اسلام سے بے زار کرکے انہیں مغربی تہذیب کی طرف دھکیلنا۔
2۔ وطن عزیز پاکستان جو اسلام کا قلعہ ہے کی ساکھ کو خراب کرنا اور اسے کمزور کرکے عالمی استکباری ریاستوں کے حملے کیلئے راستہ ہموار کرنا۔
3۔ اندرون ملک فرقہ واریت کی فضا قائم کرکے ریاستی اداروں اور عوام کو کنفیوز رکھ کرعوام میں نفرت ، تعصب اور انتشار پھیلا کر ملک کو کھوکھلا کرنا۔
4۔ہمیں اور ہماری ریاست کو کمزور دکھا کرہمارے حوصلے پست کرنا ۔
رہنماؤں کا پریس کانفرنس کے اختتام پر کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو ان کے مقاصد میں ناکام بنانے کیلئے ضروری ہیں کہ تمام مسالک علماء دہشت گرد تنظیموں میں طالبان ، لشکر جھنگوی اور القاعدہ وغیرہ سے اعلان برائت کرکے انہیں اسلام اور پاکستا ن کے دشمن قرار دیں ۔کسی بھی اسلامی مسلک کی تکفیر کو حرام قرار دیا جائے اور حکومت اسے جرم قرار دے کراس کے ارتکاب پر سخت قانون سازی عمل میں لائیں۔ اخباری بیانات تقاریرجس میں دیگر مسالک کو نشانہ بنا کر نفرت و تعصب کی آگ پھیلائی جاتی ہے کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے۔ملک میں قائم کیئے گئے تمام مدارس کو بلاامتیاز سرکاری سطح مانیڑنگ کی جائے اور ان کے نصاب میں میٹرک تک تعلیم لازمی قرار دی جائے دہشتگردوں کو فلفور سزا دلوانے کے لئے صحیح اور آسان قوانین وضع کیا جائے اور گرفتار دہشتگردوں کو عبرتباک سزا دی جائے اور جہاں تک ہمارے حوصلہ کی بات ہے تو کل کے سانحہ میں زخمی ہونے والے نونہال طالب علموں نے دشمن کو منہ توڈ جواب دے دیا کہ ہمیں بھی اس پاک وطن کا مجاہد سمجھا جائے ۔اے مادر وطن ہم تجھ سے عہد کرتے ہیں کہ تیرے دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیں گے اور خون کے آخری قطرے تک تیری دفاع کرتے رہنگے ۔آخر میں ہم کل کے سانحے کی شدید الفاظ میں مذمت کے ساتھ ساتھ تمام زخمیوں اور شہیدوں کے لواحقین کے بلند حوصلوں کو سلام پیش کرتے ہوئے یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ آپ اس مصیبت عظمیٰ میں تنہا نہیں بلکہ پورے پاکستان آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔