وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک میں عزاداری کو محدود کرنے کی حکومتی سازشوں کو مسترد کرتے ہیں، گلگت بلتستان حکومت بھی پنجاب حکومت کی تقلید میں غیر ضروری پابندیاں عائد کر کے عزاداری کو محدود کرنے خواب دیکھ رہی ہے جو ان کی بھول ہے۔ عزاداری سید الشہداء کو محدود کرنے اور پیغام کربلا کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کرنے والے صفحہ ہستی سے نابود ہو جائیں گے اور نواسہ رسول ؐ کا ذکر قیامت تک جاری و ساری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں ماہ محرم کے شروع ہوتے ہی اہل سنت اور اہل تشیع امام عالی مقامؑ سے اپنی عقیدت کا اظہار کرنے کیلئے سبیل حسین علیہ السلام کا انتظام کرتے ہیں اور یہ سلسلہ صدیوں سے چلا آرہا ہے۔ گلگت بلتستان میں امام عالی مقامؑ سے اپنی عقیدت کا اظہار کرنے والوں پر پابندیاں عائد کرنے کا مطلب امام حسین ؑ سے دشمنی کے سوا کچھ نہیں جبکہ انہی سڑکوں پر بیہودہ ناچ گانے کی اونچی آوازوں پر کسی کو اعتراض نہیں ہوتا اور ماہ محرم میں نوحے اور مرثیوں سننے والوں کے خلاف ایف آئی آر کاٹے جانا نواسہ رسولؐ سے کھلی دشمنی کا ثبوت ہے۔
انہوں نے صوبائی حکومت کے رویے کو انتہائی توہین آمیز قرار دیتے ہوئے اسے پنجاب حکومت کی تقلید میں عزاداری کو محدود کرنے کی سازش سے تعبیر کیا ہے۔ تمام ادیان ماہ محرم کا احترام کرتے ہیں اور امام حسین علیہ السلام سے محبت میں خیرات اور تبرک کا اہتمام کرتے ہیں اور حسب حیثیت عزاداران امام حسینؑ کی خدمت کو اپنا فریضہ سمجھتے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں پورے پنجاب میں علماء کرام پر پابندیاں عائد کرنا محض انتہا پسندوں کو خوش کرنے کے مترادف ہے جبکہ یہی علماء کرام اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں اور ملک سے فرقہ واریت اور دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری کی راہ میں کسی بھی پابندی کو خاطر میں نہیں لائیں گے چاہے ہمیں جان کی بازی لگانا پڑے۔