وحدت نیوز(گلگت) صوبائی حکومت عدالتی معاملات میں بیجا مداخلت کررہی ہے ۔ وکلاء برادری کے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں ۔ عدالت حکومتی ہٹ دھرمی کیخلاف ایکشن لیکر رول آف لاء کو یقینی بنائے ۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے کہا ہے کہ حکومت اپنے من پسند سفارشی پراسکیوٹر کو مستقل کرنے کیلئے عدالتی احکامات کو بھی نظر انداز کررہی ہے ۔ تمام خالی پوسٹوں کو پبلک سروس کمیشن کے ذریعے پر کرکے وکلاء برادری میں پائی جانیوالی بے چینی کو دور کرے ۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں موجودہ حکومت کے دور میں میرٹ پامالی کی بدترین مثالیں رقم کردی گئی ہیں ، آج نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ گریڈون بھرتی ہونے کیلئے ضروری ہے کہ وہ کسی حکومتی وزیر مشیر کا رشتہ دار ہونا ضروری ہوگیا ہے ۔ اہل اور حقدار پڑھے لکھے افراد کو دیوار سے لگایا جارہا ہے جبکہ سفارشی بنیادوں پر ملازمتیں بندربانٹ کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے پڑھے لکھے جوان مایوسی کا شکار ہیں ۔ نوجوانوں میں مایوسی اس حد تک جاچکی ہے کہ کئی غریب گھرانوں کے اہل افراد ٹیسٹ انٹرویو کے نام پر جو ناٹک رچایا جارہا ہے اس میں حصہ لینا بھی بند کردیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ پوسٹوں پر کام کرنے والے آفیسران بھی ریاست سے زیادہ حکومت کی وفاداری کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔ ایک ایسی صورت حال میں عوام کا آخری سہاراعدالتیں ہیں اگر عدالتوں کو بھی حکومت بائی پاس کرے تو غریبوں کا آخری سہارابھی چھن جائےگا ۔