وحدت نیوز(سکردو ) صوبائی وزیر زراعت و پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کاظم میثم کو ڈی ڈی فشریز نے ڈنمارک سے امپورٹ کئی گئی براون ٹراؤٹ فش اور بروک ٹراؤٹ فش آئڈوا کی ہیچنگ کے عمل کا معائنہ کرایا اور بریفنگ دی۔ گلگت بلتستان میں بروک ٹراؤٹ فش پہلی دفعہ درآمد کئی ہے اور گروتھ، غذائیت، لذت اور معاشی نکتہ نگاہ سے منفرد اہمیت کی حامل ہے۔
بروک ٹراوٹ نیچرل واٹر باڈیز میں وسیع پیمانے پر اصلاحات اور ڈیولپمنٹل سکیمز کے تحت وزیراعلٰی گلگت بلتستان اور صوبائی حکومت زراعت و ماہی پروری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
رواں سال فشریز کی امپرومنٹ کے لیے 250 میلین کا بجٹ مختص کیا ہوا ہے۔ ماہی پروری کو فروغ دینے کے لیے بلتستان ریجن میں ضلع کھرمنگ ، شگر اور سکردو بشو میں ہیچری کی تعمیر شروع ہوچکی ہے۔ پہلی بار ماڈل ہیچری کی تعمیر بشو پولدو میں جاری ہے۔
اس سال ضلع کھرمنگ منٹھوکھا میں بھی پہلی دفعہ ہچری کی تعمیر کے لیے منصوبے کا آغاز ہوچکا ہے۔ کھرمنگ ہچری کی تعمیر کا ٹینڈر بھی مکمل ہوچکا ہے موسم کھلتے ہی کنسٹریکشن شروع ہوجائے گی جبکہ بشو ہچری کا کام چھت لیول تک پہنچ چکا ہے۔ شگر نیاسلو ہیچری بھی زیرتعمیر ہے۔ ان تینوں ہیچری کے مکمل ہونے پر مجموعی طور تقریبا اٹھارہ سے بیس لاکھ کی پروڈکشن میں اضافہ ہوگا۔
اس کے علاوہ فش فارمرز کو بھی سبسیڈائز ریٹ پر فش سیڈ اور فیڈ کے علاوہ اسیسریز کی فراہمی کے لیے مختلف پروجیکٹ رکھے گئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے ماہی پروری کے لیے بلاسود قرضوں کی فراہمی بھی یقینی بنانے کے لیے سکیم کی باقاعدہ منظوری دی گئی ہے جس پہ بہت جلد عملدرآمد شروع ہوجائے گا۔