وحدت نیوز(سکردو)سندوس سکردو کے مقام پر حفاظتی بند کی تعمیر پر کام کے افتتاح کی خصوصی تقریب میں وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید کی شرکت و اہم گفتگو! وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے سندوس سکردو کے مقام پر حفاظتی بند کی تعمیر کے حوالے سے دیئے جانے والے بریفنگ دے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نے کہا ہے کہ میں سب سے پہلے صوبائی وزیر کاظم میثم اور صوبائی وزیر وزیر سلیم کو داد دوں گا جنہوں نے اتنا اچھا پروجیکٹ رکھا ہے، کاظم میثم اور وزیر سلیم صرف اس پروجیکٹ کیلئے پچھلے 7مہینوں سے کام کررہے تھے، اس منصوبے کو بلاک الیوکیشن سے رکھا گیا ہے اور اب الحمد اللہ اس پروجیکٹ کا ٹینڈر بھی ہوگیا ہے، لیکن پی ڈی ایم کی حکومت اس پروجیکٹ کا کریڈٹ لینے کی کوشش کررہی ہے، ہمیں پروجیکٹس کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کیوں کہ پروجیکٹس کے ذریعے ہم عوام کی خدمت کررہے ہوتے ہیں، لیکن اس پروجیکٹ کو دیکھ کر مجھے بہت خوشی محسوس ہوئی، کیوں کہ اس پروجیکٹ سے عوامی زمینیں بچ جائیں گی اور جو عوام کی زمینیں ضائع ہوئی ہیں ان زمینوں کو بھی قابل کاشت بنایا جاسکتا ہے اور مستقبل میں کمیونٹیز کے مشاورت سے دریا کو چینلائز کریں تو یہاں ہزاروں کنال زمین آباد کرسکتے ہیں اور یہ علاقہ سیاحت کا مرکزبن سکتا ہے اور اس علاقے سے سکردو کے عوام مستفید ہوں گے۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہاکہ پی ڈی ایم کی حکومت نے ہمارے بجٹ پر کٹ لگایا اور گلگت بلتستان کے اپوزیشن والے بھی پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر گلگت بلتستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں، اگر پی ٹی آئی کی حکومت ہوتی تو صوبائی حکومت کا ترقیاتی بجٹ 22 ارب ہونا تھا لیکن پی ڈی ایم کی حکومت نے بجٹ میں کٹوتی کرکے 22 ارب سے کم کرکے 18 ارب روپے کردی جس میں سے بھی ابھی تک گلگت بلتستان حکومت کو صرف2ارب 80 کروڑ روپے فراہم کئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہاکہ میرا ایک خواب تھاکہ سکردو میں ایک نیا شہر بسائیں، ہم چاہتے ہیں کہ کوئی سیاح اگر یہاں آئے تو اس کی پہلی منزل سکردو ہو جس کیلئے ہم نے سکردو ایئرپورٹ کو انٹرنیشنل ایئرپورٹ بنایا ہے، ہم نے مارچ سے انٹرنیشنل فلائٹس کی سکردو کیلئے شروع کرنا تھا لیکن بدقسمتی سے نالائق حکمران اس ملک پر آکر مسلط ہوئے جس کے باعث سکردو ایئرپورٹ پر انٹرنیشنل فلائٹس شروع نہیں ہوسکے، پورے ملک میں گندم کا بحران پیدا ہوا ہے۔